ایک نئی تحقیق کے مطابق نو عمر لڑکوں میں گیمنگ ڈس آرڈر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس کی طویل دورانیے تک، اور شدید عادت بعض بچوں میں کئی طرح کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
گیمنگ ڈس آرڈرایک نفسیاتی مسئلہ ہے جس میں بچے گیمز پر حد سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔ اس سے ان کی زندگی کے اہم کام متاثر ہوتے ہیں۔ ان کے سماجی تعلقات کمزور اور تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ طویل اور شدید گیمنگ بعض بچوں میں ذہنی دباؤ، اضطراب اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں کمی پیدا کر سکتی ہے۔
”اڈکشن” نامی جریدے میں شائع سٹڈی میں ناروے کے بچوں کی عادات اور اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً ہر 10 میں سے 1 لڑکا کم از کم 1 بار اس ڈس آرڈر کا شکار ہوا۔ تحقیق کی قیادت لارس وچسٹروم اور بئیٹے ڈبلیو ہائیگن نے کی۔
ماہرین والدین کو مشورہ دیتے ہیں کہ بچوں کی گیمنگ پر نظر رکھیں۔ انہیں بروقت راہنمائی فراہم کریں تاکہ گیمنگ ڈس آرڈر کے منفی اثرات کم ہوں۔