ماہرین کے مطابق ذیابیطس میں روٹی کی بجائے آم کھانے سے خون میں شوگر کا توازن بہتر رہتا ہے۔ اس سے جسمانی میٹابولزم پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔ یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے جس میں آم کی تین اقسام سفیدہ، دسہری اور لنگڑا کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ آم سفید روٹی کے مقابلے میں برابر یا کم گلائسیمک ردعمل پیدا کرتے ہیں۔
تحقیق میں 35 مریضوں نے روزانہ روٹی کی جگہ 250 گرام آم کھائے۔ اس سے انسولین مزاحمت، بلڈ فاسٹنگ گلوکوز، وزن اور کمر کے گھیر میں بہتری دیکھی گئی۔
تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر سگندھا کے مطابق محدود مقدار میں آم نقصان دہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹے آم میں تقریباً 180 کیلوریز ہوتی ہیں۔ ذیابیطس میں روٹی کی جگہ روزانہ کیلوری کے حساب سے آم کو غذا میں شامل کرنا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آم میں محدود مقدار میں شوگر موجود ہوتی ہے۔ تاہم فائبر اور غذائی اجزاء کے باعث یہ ذیابیطس میں روٹی کے مقابلے میں گلائسیمک ردعمل کو کم کر سکتا ہے۔ دوسری طرف، اگرچہ محدود سٹڈی میں اس کے فوائد نظر آئے مگر ہر مریض کی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ اسے غذا میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔