Vinkmag ad

فوڈ پیکیجنگ پر صحت کے اثرات سامنے لکھے جائیں، ڈبلیو ایچ او

فوڈ پیکیجنگ پر صحت کے اثرات سامنے لکھے جائیں۔ شفا نیوز

کھانے پینے کی پیک شدہ چیزوں پر ان میں موجود اجزاء کا ذکر ہوتا ہے۔ ان کے صحت پر اثرات بھی تحریر ہوتے ہیں۔ تاہم اکثر صورتوں میں وہ اس طرح لکھے جاتے ہیں کہ آسانی سے پڑھے نہیں جا سکتے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ فوڈ پیکیجنگ پر صحت کے اثرات نمایاں اور سامنے لکھے جانے چاہئیں۔ اس کا مقصد صارفین کو فیصلہ کرنے میں آسانی فراہم کرنا ہے۔

تحقیق سے ثابت ہے کہ لیبلز خریداری کے فیصلوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود دنیا کے صرف 43 ممالک میں کسی نہ کسی شکل میں لیبلز سامنے لکھے جاتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی سفارشات میں حکومتوں کو تشریحی لیبل لگانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ مثال کے طور پر انہیں نیوٹری سکور لکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ سکور کھانوں کی ”اے” سے ”ای” تک یا رنگوں کے حساب سے درجہ بندی کرتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی گائیڈلائنز  2019 میں تیار ہونا شروع ہوئیں۔ انہیں حتمی شکل 2025 کے شروع میں دی جائے گی۔ فوڈ لیبلنگ کی ایک ماہر لنڈسے سمتھ کا کہنا ہے کہ فوڈ انڈسٹری بڑی حد تک وارننگ لیبلز کی مخالف ہے۔ ان کی ترجیح غذائی معلومات کی بغیر وضاحت کے فوڈ پیکیجنگ ہے۔ اگرچہ ڈبلیو ایچ او کی سفارش اچھا اقدام ہے لیکن اسے کمزور سمجھا جا رہا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

امراض گردہ میں اضافے کی ایک اہم وجہ دریافت

Read Next

10 ملین پاکستانی خواتین کو بریسٹ کینسر کا خطرہ

Leave a Reply

Most Popular