پی ایم ڈی سی نے واضح کیا ہے کہ ملک میں پریکٹس لائسنس کیلئے نیشنل رجسٹریشن ایگزامینیشن (این آر ای) پاس کرنا لازمی ہو گا۔ بیرون ملک گریجویٹس بھی اسی شرط پر لائسنس حاصل کریں گے۔ یہ اقدام مریضوں کی حفاظت، طبی معیار کی بہتری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔
کونسل کے مطابق صرف وہی گریجویٹس اس کے اہل ہوں گے جو پی ایم ڈی سی یا ای سی ایف ایم جی سے منظور شدہ یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہوں۔ اہل امیدوار پہلے پروویژنل رجسٹریشن حاصل کریں گے، پھر این آر ای میں حصہ لے سکیں گے۔ پروویژنل رجسٹریشن کے بعد امیدوار پاکستان کے میڈیکل سسٹم میں شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم مکمل لائسنس این آر ای پاس کرنے کے بعد ہی ملے گا۔
پی ایم ڈی سی کے مطابق بیرون ملک گریجویٹس سمیت تمام امیدوار نومبر 2025 میں ہونے والے پہلے این آر ای سیشن میں شریک ہوں گے۔ ادارے نے یاد دلایا کہ لائسنسنگ امتحان کوئی نیا اقدام نہیں۔ 1990 کی دہائی میں بھی اس کا نفاذ ہوچکا ہے۔ اس امتحان کا مقصد ڈاکٹرز کی اہلیت جانچنا اور مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔