شمالی علاقہ جات اور بھارت میں مسلسل بارشوں سے دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔ اس سے پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہماچل پردیش میں دریائے بیاس اور ستلج کے ڈیم بھرنے لگے ہیں۔ اس لیے آئندہ دنوں میں بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑا جا سکتا ہے۔ یہ پانی دریائے ستلج میں کم درجے کا سیلاب پیدا کر سکتا ہے۔
نیشنل اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اداروں نے اس حوالے سے ہنگامی وارننگ جاری کر دی ہے۔ این ڈی ایم اے نے دریائے ستلج کے لیے ہائیڈروولوجیکل الرٹ جاری کیا ہے۔ کیچمنٹ ایریاز میں بارشوں کے بعد پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے 5 تا 8 اگست کے دوران ممکنہ سیلاب کی وارننگ دی ہے۔ الرٹ میں دریائے چناب، ستلج، راوی اور ملحقہ علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور اسلام آباد میں شہری سیلاب کا خطرہ موجود ہے۔ دریائے راوی کے نالوں میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے۔ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مری، گلیات اور کشمیر میں ندی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے۔ پشاور اور نوشہرہ کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ مون سون کا موجودہ سلسلہ 7 اگست تک جاری رہے گا۔ ماہرین کے مطابق اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو پانی کی سطح مزید بڑھ سکتی ہے۔ پنجاب کے کئی اضلاع میں نچلے علاقوں کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔