Vinkmag ad

تیز بخار میں جھٹکے

بخار تیز ہو تو بچوں میں دورہ پڑنے کا باعث بن سکتا ہے۔ تیز بخار میں جھٹکے لگنے کا مسئلہ تقریباً چھ ماہ سے چھ سال تک کے بچوں کو ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں بچے کا چہرہ لال ہو سکتا ہے، پسینے آتے ہیں اور چھونے پر وہ گرم محسوس ہوتا ہے۔ بلانے پر کوئی رد عمل ظاہر نہ کرنا، دونوں مٹھیاں بندھ کر لینا، جسم اکڑ جانا اور کانپنا بھی اس کی علامات ہیں۔

فوری طور پر کیا کریں

اکثر والدین اس صورت حال میں خوفزدہ ہو کر ڈاکٹر کی طرف دوڑ پڑتے ہیں جبکہ کچھ گھریلو ٹوٹکے آزماتے رہتے ہیں۔ اس وقت فوری مسئلہ جسم کے بڑھے ہوئے درجہ حرارت کو کم کرنا ہوتا ہے۔ ایسا کرنے سے بچہ خود ہی نارمل حالت میں واپس آ جاتا ہے۔ اس لیے بچے کو کروٹ کے بل لٹائیں۔ اس کے قریب سے وہ تمام چیزیں ہٹا دیں جو اسے زخمی کر سکتی ہوں۔

٭ سر کو محفوظ رکھنے کے لیے تکیہ، کمبل یا کوئی نرم چیز استعمال کریں۔

٭ کمرہ گرم ہو تو دروازے اور کھڑکیاں کھول دیں۔

٭ بچے کے کپڑے ہلکے کریں یا اتار دیں۔ پھر نارمل پانی سے تولیہ یا کپڑا گیلا کر کے اس کے گرد لپیٹ دیں۔ ماتھے اور پورے جسم پر گیلی پٹیاں بھی رکھی جا سکتی ہیں۔

٭ اس کی حرکات کو زبردستی روکنے کی کوشش نہ کریں۔

٭ اس دوران پانی یا کوئی دوا ہرگز نہ دیں۔ یہ سانس کی نالی میں جاکر مزید مسائل پیدا کرے گی۔

٭ دورہ ختم ہونے کے بعد ازخود کوئی دوا (مثلاً دورہ روکنے کی ) ہرگز نہ دیں۔

ڈاکٹر سے کب رابطہ کریں

دورہ نارمل ہو تو پورا جسم ایک ساتھ کانپنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کا دورانیہ کچھ سیکنڈ سے لے کر 15 منٹ تک ہو سکتا ہے۔ یہ ایک دن میں صرف ایک ہی مرتبہ ہوتا ہے۔ تاہم اگر ذیل میں بیان کردہ علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں:

٭ یہ دورہ جسم کے کسی ایک حصے سے شروع ہو اور بتدریج بڑھتا جائے۔

٭ ایک دن میں ایک سے زائد مرتبہ ہو۔

٭ 15 منٹ سے زیادہ دیر تک رہے۔

بچاؤ کی تدابیر

بخار عموماً انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس سے بچاؤ کے لیے بچے کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔ اسے وقتاً فوقتاً نہلاتے رہیں اور گندی چیزیں منہ میں نہ ڈالنے دیں۔ اسے صحت بخش غذا کھلائیں تاکہ اس کی قوت مدافعت مضبوط ہو سکے۔ اس کے علاوہ کھلی ہوئی دوا کی بوتل کو ایک ماہ سے زائد استعمال نہ کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستان کا پہلا ہیومن مِلک بینک معطل

Read Next

گردے اور مثانے کے مسائل

Leave a Reply

Most Popular