پاکستان میں سوشل میڈیا پر پولیو ویکسین سے متعلق من گھڑت افواہیں مسلسل گردش کر رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک وائرل ویڈیو کے مطابق خیبرپختونخوا میں کئی بچے پولیو کے قطرے پلانے کے بعد بیمار ہو گئے۔ اس وجہ سے انہیں ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ ایک اور میسج کے مطابق پولیو کے قطرے محفوظ نہیں۔ اس لیے پولیو کے ٹیکے لگوانے چاہئیں۔ ان دعوؤں نے والدین میں خوف و ہراس اور کنفیوژن پیدا کی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیو ویکسین سے متعلق دونوں دعوے حقیقت پر مبنی نہیں۔ بچے پولیو ویکسین کی وجہ سے بیمار نہیں ہوئے۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کے پی آر او کے مطابق مذکورہ بچوں کا تعلق ضلع خیبر کے علاقے جمرود سے ہے۔ انہوں نے ناشتے کے بغیر پیٹ کے کیڑے مارنے کی گولیاں کھائیں جس سے وہ بیمار ہو گئے۔ اس بات کی تصدیق ریسکیو 1122 کے ذرائع نے بھی کی۔ اس کی ٹیم نے بچوں کو ہسپتال پہنچایا تھا۔۔
سوشل میڈیا پر پولیو ویکسین سے متعلق یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ پولیو کے قطرے محفوظ نہیں۔ پولیو مہم کے ذمہ داران کے مطابق قطرے اور انجیکشن، دونوں محفوظ اور مؤثر ہیں۔ دونوں کی اپنی اپنی افادیت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ افواہوں پر کان دھرنے کے بجائے شعبہ صحت سے متعلق افراد سے رابطہ کرنا چاہیے۔