خیبر پختونخوا میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اب وبائی امراض اور نفسیاتی مسائل کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے کہا کہ وبائیں سیلاب سے زیادہ مہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صاف پانی اور بنیادی طبی سہولیات کی فوری فراہمی اشد ضروری ہے۔ آلودہ پانی سے پھیلنے والی بیماریاں مزید اموات کا سبب بن سکتی ہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر زاہد لطیف کے مطابق امراض معدہ، ڈینگی، ملیریا اور جلدی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ ہزاروں مریض ان کے طبی مراکز تک پہنچ چکے ہیں جبکہ کئی اب بھی دور دراز دیہات میں محصور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین شدید دباؤ اور صدمات کے باعث طویل نفسیاتی مشکلات میں گھر سکتے ہیں۔