تھکاوٹ (Exhaustion/ Fatigue) ایک عام پائی جانے والی علامت ہے۔ زیادہ تر لوگ اسے کسی قلیل مدتی بیماری کے دوران محسوس کرتے ہیں۔ بیماری ختم ہونے پر یہ اکثر خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔ تاہم بعض اوقات تھکن برقرار رہتی ہے۔ یہ آرام کرنے سے بہتر نہیں ہوتی اور اس کی وجہ بھی واضح نہیں ہوتی۔
تھکاوٹ توانائی کم کرتی ہے، روزمرہ کام کرنے کی صلاحیت گھٹاتی ہے اور توجہ کے ارتکاز پر اثر انداز ہوتی ہے۔ مستقل تھکن زندگی کے معیار اور ذہنی حالت کو بھی متاثر کرتی ہے۔
وجوہات
تھکاوٹ کا زیادہ تر تعلق طرزِ زندگی سے ہوتا ہے۔ خراب نیند، غیر متوازن خوراک یا ورزش کی کمی اس کی عام وجوہات ہیں۔ کچھ ادویات بھی تھکن پیدا کر سکتی ہیں۔ بعض اوقات تھکاوٹ کسی ایسی بیماری کا اشارہ بھی ہوتی ہے جس میں علاج ضروری ہو۔
طرزِ زندگی کے عوامل
تھکاوٹ ان عوامل سے ہو سکتی ہے:
٭ الکحل یا منشیات کا استعمال
٭ غیر متوازن یا غیر صحت مند غذائی عادات
٭ الرجی یا کھانسی کی ادویات
٭ ناکافی نیند
٭ بہت کم جسمانی سرگرمی
٭ بہت زیادہ جسمانی سرگرمی
ہارمونی اور میٹابولک مسائل
اگر تھکاوٹ برقرار رہے تو یہ درج ذیل بیماریوں یا طبی حالات کی علامت ہو سکتی ہے:
٭ ایڈرینل ہارمونز کی کمی — ہارمون کی کمی توانائی گھٹاتی ہے
٭ ہائپر تھائی رائیڈ ازم — زائد ہارمون تھکن اور بے چینی پیدا کرتا ہے
٭ ہائپو تھائی رائیڈ ازم — ہارمون کی کمی توانائی کم کرتی ہے
٭ ذیابیطس — شوگر کی کمی تھکاوٹ بڑھاتی ہے
٭ وٹامن ڈی کی کمی — پٹھوں اور ہڈیوں کی کمزوری تھکن بڑھاتی ہے
اعصابی اور ذہنی صحت کے مسائل
٭ ای ایل ایس — اعصاب متاثر ہونا پٹھوں کو کمزور کر کے تھکن بڑھاتا ہے
٭ ڈپریشن — ذہنی دباؤ توانائی کم کرتا ہے
٭ اینگزائٹی — شدید ذہنی دباؤ جسمانی تھکن بڑھاتا ہے
٭ پارکنسن — اعصابی خرابی حرکت اور توانائی متاثر کرتی ہے
٭ ملٹیپل سکلروسیس — اعصاب کی خرابی تھکاوٹ پیدا کرتی ہے
٭ دماغی چوٹ — دماغی نقصان جسم کو کمزور کرتا ہے
٭ جسمانی یا جذباتی تشدد — ذہنی دباؤ جسم کو تھکا دیتا ہے
٭ غم — جذباتی صدمہ جسم کو کمزور کرتا ہے
٭ تناؤ — مسلسل ذہنی دباؤ جسمانی طاقت کم کرتا ہے
جسمانی اور طبعی امراض
٭ خون کی کمی — خون میں آکسیجن کی کمی کمزوری پیدا کرتی ہے
٭ کینسر — خلیوں کی بے قابو بڑھوتری توانائی کم کرتی ہے
٭ دائمی تھکن کا عارضہ — مسلسل اور شدید تھکن پیدا کرتا ہے
٭ دائمی سوزش یا انفیکشن — مسلسل سوزش جسمانی توانائی کم کرتی ہے
٭ گردوں کی دائمی بیماری — زہریلے مادے جمع ہونے سے تھکن بڑھتی ہے
٭ پھیپھڑوں کی سوزش — سانس لینے میں مشکل اور تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے
٭ کووڈ — وائرس بخار، کمزوری اور طویل تھکن لاتا ہے
٭ دل کی بیماری — خون کی کم روانی تھکن پیدا کرتی ہے
٭ دل کی کمزوری — خون کم پمپ ہونے سے توانائی گھٹتی ہے
٭ ہیپاٹائٹس — جگر کی سوزش تھکاوٹ بڑھاتی ہے
٭ کمزور مدافعتی نظام — جسم جلد تھک جاتا ہے
٭ آنتوں کی سوزش — مسلسل سوزش جسمانی طاقت کم کرتی ہے
٭ جگر کی بیماری — کمزور جگر تھکن میں اضافہ کرتا ہے
٭ لیوپس — مدافعتی نظام کے حملے سے تھکن بڑھتی ہے
٭ دواؤں یا علاج کے اثرات — کچھ علاج توانائی کم کرتے ہیں
٭ مونونیوکلیوسس — وائرل انفیکشن شدید تھکن لاتا ہے
٭ فائبرو مائیلجیا — پٹھوں میں درد اور مستقل تھکن ہوتی ہے
٭ موٹاپا — زیادہ وزن جسم پر دباؤ ڈال کر تھکن بڑھاتا ہے
٭ پولی مائیلجیا — پٹھوں میں درد اور کمزوری
٭ حمل — جسمانی تبدیلیاں تھکن میں اضافہ کرتی ہیں
٭ جوڑوں کی سوزش — درد اور سوزش سے تھکاوٹ بڑھتی ہے
٭ نیند میں سانس رکنا — بار بار سانس رکنے سے توانائی کم ہوتی ہے
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں
ہنگامی صورت حال
اگر تھکاوٹ کے ساتھ یہ علامات ہوں تو فوراً ہنگامی مدد حاصل کریں:
٭ سینے میں درد
٭ سانس لینے میں دشواری
٭ دل کی تیز یا بے ترتیب دھڑکن
٭ بے ہوش ہونے کا احساس
٭ پیٹ، پیلوک یا کمر کا شدید درد
٭ غیر معمولی خون بہنا
٭ شدید سر درد
نفسیاتی مدد
اگر تھکاوٹ ذہنی دباؤ یا کسی ذہنی بیماری سے وابستہ ہو، اور خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات پیدا ہوں تو فوراً مدد حاصل کریں:
٭ مقامی ہنگامی نمبر پر کال کریں
٭ خودکشی ہاٹ لائن سے رابطہ کریں
٭ لائف لائن چیٹ استعمال کریں
ڈاکٹر سے معمول کا وقت لیں
اگر دو یا زیادہ ہفتوں تک مناسب آرام، بہتر خوراک، تناؤ میں کمی اور ماسب پانی پینے کے باوجود تھکاوٹ برقرار رہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔