پاکستان میں بستر مرگ کے لاکھوں مریض درد کش ادویات سے محروم ہیں۔ یہ صورتحال انسانی حقوق اور ریاستی ذمہ داری کی سنگین ناکامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے ہیلتھ ایشیا انٹرنیشنل کانفرنس میں کیا۔
اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم (UNODC) کے ماہر ڈاکٹر کامران نیاز نے بتایا کہ دنیا کی 80 فیصد آبادی کو صرف 20 فیصد طبی اوپیئڈز دستیاب ہیں۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں ان کی قلت شدید ہے۔ ان دواؤں کے غلط استعمال کے خوف نے نگرانی کو ضرورت سے زیادہ سخت کر دیا ہے۔ اس کے سبب وہ بستر مرگ کے مریضوں کو بھی درد کش دوا بمشکل تجویز کرتے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈاکٹر ممتاز علی خان نے مطالبہ کیا کہ اوپیئڈز کو ضروری ادویات میں شامل کیا جائے۔اس کے علاوہ کمیونٹی بیسڈ پیلئیٹو کیئر مراکز بھی قائم کیے جائیں۔
Tags: بستر مرگ کے لاکھوں مریض