ورلڈ بینک نے ہدایت کی ہے کہ خیبر پختونخوا میں خواتین مریضوں کا معائنہ خواتین عملے سے کرایا جائے۔ اگر مرد ڈاکٹر یا عملے سے معائنہ ضروری ہو تو مرد فیملی ممبر کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ یہ ہدایت خیبر پختونخوا ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ کے تحت مراکز صحت میں سماجی تحفظ و صنفی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے دی گئی۔ یہ بات ورلڈ بینک کی طرف سے صوبائی سیکریٹری ہیلتھ کو ایک خط میں کہی گئی ہے۔
کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ 2020 میں 85 ملین ڈالر کی گرانٹ سے شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد صحت کی بنیادی سہولیات کی دستیابی اور معیار کو بہتر بنانا تھا۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کی ترقیاتی پیش رفت غیر تسلی بخش رہی۔ اس میں کئی چیلنجز رکاوٹ بنے۔ ان میں سے ایک خیبر پختونخوا میں خواتین مریضوں کے لیے خواتین عملے کی لازماً موجودگی نہ ہونا بھی تھا۔
خط میں کہا گیا کہ محکمہ صحت اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کرے۔ اس میں خواتین مریضوں کے حقوق کے بارے میں واضح معلومات فراہم کی جائیں۔ عالمی بینک کی ٹیم آئندہ دو ماہ کے دوران تین مراکز صحت کے مراکز کا جائزہ لے گی۔ اس دوران اس ضمن میں ضروریات اور پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔