ماہرین کے مطابق انیمیا سے عالمی نقصان تین ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ یہ بات نیوٹرشن انٹرنیشنل کی کاسٹ آف ایکشن (سی او ای) کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ اس کے مطابق بچوں میں انیمیا سے 2.5 ارب ڈالر، جبکہ نوجوان لڑکیوں اور خواتین میں 595 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 6 سے 59 ماہ کے 53 فیصد بچے انیمیا کے شکار ہیں۔ پاکستان عالمی سطح پر بچوں میں انیمیا کی شرح میں 39 ویں نمبر پر ہے۔ نوجوان لڑکیوں اور خواتین میں انیمیا کی شرح 41.3 فیصد ہے۔ 15 سے 49 سال کی عمر کی خواتین میں ہر سال 23.9 ملین نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ انیمیا کی وجوہات میں آئرن کی کمی، غیر متوازن غذا، بار بار انفیکشنز اور ماؤں کی ناقص غذائیت نمایاں ہیں۔
انیمیا سے عالمی نقصان کی کئی جہتیں ہیں۔ یہ ذہنی نشونما، تعلیمی کارکردگی اور معیشت پر اثرانداز ہوتا ہے۔ رپورٹ میں عوامی آگاہی، صحت بخش غذا کی فراہمی اور نجی و عوامی شراکت داریوں کو مستحکم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ان اقدامات سے انیمیا کے اثرات کم کرنے میں نمایاں مدد ملے گی۔