چکن کو سرخ اور پراسیسڈ گوشت کا صحت بخش متبادل سمجھا جاتا ہے۔ گوشت کی ان اقسام کا تعلق ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور مختلف کینسرز سے بھی جوڑا جاتا ہے۔ تاہم، ایک نئی تحقیق نے چکن کے استعمال اور آنتوں کے کینسر کے درمیان تعلق دریافت کیا ہے۔ اس کے مطابق ہفتے میں چار بار مرغی کھانے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
2015 میں ڈبلیو ایچ او کی بین الاقوامی ایجنسی برائے کینسر تحقیق نے سرخ گوشت کو ممکنہ طور پر کینسر پیدا کرنے والا قرار دیا تھا۔ اس وقت مرغی کو اس مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔
امریکی غذائی رہنما اصولوں میں چکن کو "اعلیٰ کھانا” قرار دیا گیا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ یہ پروٹین سے بھرپور اور نسبتاً کم چکنائی والا ہوتا ہے۔ یہ رہنما اصول ہفتے میں ایک سے تین بار 100 گرام چکن کھانا تجویز کرتے ہیں۔ تاہم، اٹلی کے محققین نے حال ہی میں پایا کہ جو لوگ ہفتے میں 300 گرام سے زیادہ چکن کھاتے ہیں، ان میں موت کا خطرہ 27 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ مقدار تقریباً ہفتے میں چار بار مرغی کھانے کے برابر ہے۔ اس کے مقابلے میں، جو لوگ 100 گرام یا اس سے کم چکن کھاتے ہیں، ان میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں 4,000 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ اس کے نتائج جریدہ "نیوٹرینٹس” میں شائع ہوئے ہیں۔