پاکستان اور بیرون ملک مقیم 1,500 غیر فعال خواتین ڈاکٹروں کو ای-ڈاکٹر پروگرام کے ذریعے دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ ٹیلی ہیلتھ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو پیشہ ورانہ میدان میں واپس لانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پروگرام ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور عالمی تعلیمی پلیٹ فارم ایجوکاسٹ کے اشتراک سے چل رہا ہے۔ اس کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے جس کی مالی معاونت اسلامی ترقیاتی بینک کر رہا ہے۔
ڈی یو ایچ ایس کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر جہاں آرا حسن نے پریس کانفرنس میں اس کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی خواتین ڈاکٹر خاندانی اور سماجی وجوہات کی بنا پر پریکٹس نہیں کرتیں۔ پاکستان میں 70 فیصد میڈیکل گریجویٹس خواتین ہیں۔ ان میں سے تقریباً 30 فیصد عملی میدان میں نہیں آتیں۔ اس سے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک میڈیکل گریجویٹ کی تعلیم و تربیت پر حکومت کے تقریباً 1 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ نجی شعبے میں بھی بھاری سرمایہ کاری ہوتی ہے۔ ای-ڈاکٹر پروگرام کے ذریعے قومی خزانے کو 35 ارب روپے کا نقصان بچایا گیا ہے۔