Vinkmag ad

فالج کے مریضوں میں کھانے پینے اور نگلنے سے متعلق احتیاطیں

فالج ایک ایسی بیماری ہے جو معمولات زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیتی ہے۔ ایسے میں مریض چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے بھی دوسروں کا محتاج ہو جاتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب اسے اہل خانہ کی طرف سے بھرپور تعاون اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے مریضوں کو بعض اوقات کھانے میں دقت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے مرکز بحالی صحت  کی سپیچ تھیراپیسٹ ماریہ اسلم کے مطابق جسم کا کوئی خاص حصہ حرکت کی صلاحیت سے محروم ہوجائے تو اسے عرف عام میں فالج کہتے ہیں۔  فالج کے مریضوں میں اس کیفیت کو نگلنے میں دقت  کہا جاتا ہے۔ اس خرابی کی وجہ سے منہ‘گلے اور خوراک کی نالی میں یہ کمزوریاں پیدا ہو جاتی ہیں:

٭ چہرے کا کسی بھی ایک طرف کو ڈھلک جانا۔ اس کی وجہ سے خوراک کو چبانے والے پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور خوراک منہ کی کمزور طرف سے باہر گرنا شروع ہوجاتی ہے۔

٭ زبان کے ایک طرف ڈھلک جانے یا اس کے پٹھے کمزور ہوجانے کی وجہ سے نہ صرف کھانا کھانے میں مشکل ہوتی ہے بلکہ کھانا منہ کی کمزور جانب جمع ہوتا رہتا ہے۔

٭ گلے کے پٹھوں کے کمزور ہوجانے کی وجہ سے مریض خوراک کو زیادہ دیرکے بعد نگلتا ہے۔

ایسے مریضوں میں ایک خدشہ یہ بھی ہوتا ہے کہ کہیں خوراک سانس کی نالی میں نہ چلی جائے۔ اگر خدانخواستہ ایسا ہو جائے تو خوراک کے ذرات سانس کی نالی کے ذریعے پھیپھڑوں میں جا کر نمونیا اور انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔

فالج کے علاوہ لرزے کی بیماری ، ڈیمنشیا  دماغ کو چوٹ لگنے اور گردن کے سرطان میں مبتلا مریضوں کو بھی خوراک نگلنے میں مشکل ہوسکتی ہے۔ وجہ کچھ بھی ہو‘ نگلنے میں دشواری سے متعلق مسائل کے حل کے لئے سپیچ تھیراپسٹ کی مدد درکار ہوتی ہے۔

نگلنے میں دقت ہو تو مریضوں میں بالعموم یہ علامات پائی جاتی ہیں: 

٭ منہ سے خورا ک یا تھوک کا ٹپکنا جسے عام زبان میں رال کہتے ہیں۔

٭ خوراک کا منہ کی کمزور جانب جمع ہوجانا۔

٭ ذائقے کی حس ختم ہوجانا۔

٭ خوراک منہ میں رکھے رکھنا اور اسے کافی دیر بعد نگلنا۔

٭ کھانا کھاتے ہی مریض کو کھانسی آجانا یا خوراک کا گلے میں پھنس جانا ۔

٭ آواز کا بدل جانا۔

٭ سانس لینے میں دشواری ہونا۔

٭ چہرے کی رنگت بدل جانا۔

٭ خوراک کا ناک کے ذریعے باہر آجانا۔

٭ مریض کی چھاتی میں جکڑن رہنا۔

٭ مریض کو اکثر بخاررہنا۔

٭ ٹھیک طرح سے کھانا نہ کھاپانے کی وجہ سے وزن میں کمی ہونا۔

کھلانے کی احتیاطیں

مریض کو خوراک دیتے وقت خیال رکھیں کہ وہ پوری طرح چوکنا ہو۔ اس کے علاوہ:

٭ مریض بالکل سیدھا بیٹھا ہو۔

٭ اس کا منہ پوری طرح صاف ہو۔

٭ کھانا کھاتے وقت مریض باتیں نہ کرے۔

٭ شروع میں مریض کو نرم غذا دیں۔

٭ چھوٹے چھوٹے نوالے دیں۔

٭ مریض جب ایک نوالہ اچھی طرح سے نگل لے ‘پھر دوسرا نوالہ دیں۔

٭ خوراک دینے سے پہلے مریض کو بتائیں کہ اسے کون سی خوراک دی جارہی ہے۔

٭ کھانا ختم کرنے کے بعد مریض کے منہ‘ خاص طور پر اس کی کمزور طرف کی مکمل جانچ کریں کہ کہیں خوراک کے ذرے تو اندر نہیں رہ گئے۔

٭ کھانا کھانے کے بعد مریض کو آدھے گھنٹے تک بٹھا کر رکھیں۔

کھلاتے وقت بٹھانے کی تراکیب

٭ مریض کو بالکل سیدھا بٹھا کر خوراک دیں۔

٭ ٹھوڑی کوذرا سا نیچے اور اندر کی طرف کرکے خوراک دیں۔

٭ مریض کو اس کی کمزور والی طرف سے خوراک دیں۔

stroke patients, difficulty swallowing, how to deal with swallowing problem in stroke patients, stroke patient care

Vinkmag ad

Read Previous

آپ کی خوراک میں کیا کچھ ہے

Read Next

متعدی امراض اور قدیم ویکسین

Most Popular