ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2019 میں تقریباً چھ لاکھ افراد ادویات کے غلط استعمال کے باعث فوت ہوئے۔ ہیلتھ کئیر کے بعض ورکرز میں اس کا خطرہ عام افراد کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ یہ بات ایک سٹڈی میں سامنے آئی جس میں کاؤنسلرز، سماجی کارکن اور ماہرین نفسیات دوگنا زیادہ متاثر پائے گئے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ 8 سے 15 فیصد ڈاکٹر بھی اس کا شکار ہیں۔
محققین نے انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں 2000 سے 2022 تک کی اموات کا ڈیٹا جمع کیا۔ یہ معلومات نیشنل پروگرام آن سبسٹینس یوز مورٹیلیٹی (NPUSM) کی رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کل 58 اموات کا تجزیہ کیا گیا، جن میں ہیلتھ ورکرز اور طلبہ شامل تھے۔ وفات کے وقت 81 فیصد افراد ملازم، 5 فیصد ریٹائرڈ اور 7 فیصد طویل بیماری کی رخصت پر تھے۔
اعدادوشمار کے مطابق 43 فیصد کیسز میں اوپیائیڈز شامل تھیں۔ بینزو ڈایازپینز 24 فیصد اموات میں رپورٹ ہوئیں۔ باقی تین کیسز میں غیر قانونی ادویات شامل تھیں۔
محققین کے مطابق ہیلتھ ورکرز میں ادویات کے غلط استعمال کا رجحان روکنے کیلئے ہنگامی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ فوری اقدامات اور تربیت سے اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔