سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں کا پانی پینے سے آپ کا بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔ تازہ انکشاف مائیکروپلاسٹک نامی جرنل میں شائع ایک نئی تحقیق میں ہوا ہے۔
پلاسٹک کے انتہائی چھوٹے ذرات مائیکرو پلاسٹک کہلاتے ہیں۔ اگر یہ انسانی جسم میں داخل ہو جائیں تو مضر صحت ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ ذرات کھانے پینے کی اشیا کے ذریعے جسم میں پہنچ کر خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔ پلاسٹک کی بوتلوں کا پانی بھی اس کا ایک ذریعہ ہے۔ نئی تحقییق کے مطابق مائیکرو پلاسٹک بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کا تعلق دل کی صحت اور ہارمونز کے عدم توازن سے بھی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ہر ہفتے تقریباً پانچ گرام مائیکرو پلاسٹک انسانی خون میں داخل ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر بوتلوں میں پیک مشروبات کے ذریعے آتا ہے۔
محققین کی ٹیم نے کہا ہے کہ سٹڈی کے نتائج پہلی بار اس طرف بھی اشارہ کرتے ہیں کہ پلاسٹک کے استعمال میں کمی بلڈ پریشر کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ اس کا سبب شاید خون میں پلاسٹک کے ذرات کی مقدار کم ہو جانا ہے۔
ماہرین کے مطابق پانی کو دو سے پانچ منٹ تک اُبالنے اور پھر فلٹر کرنے سے 80 فیصد مائیکرو پلاسٹک کم ہو جاتا ہے۔