Vinkmag ad

ڈریپ کی طرف سے فارمولا دودھ کو ”خوراک” قرار دینے کی مخالفت

ڈریپ کی طرف سے فارمولا دودھ کو ''خوراک'' قرار دینے کی مخالفت- شفا نیوز

​ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) فارمولا دودھ کو خوراک قرار دینے کی مخالفت کر رہی ہے۔ ڈریپ کی طرف سے اس کی مخالفت کا سبب ماں کے دودھ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ڈریپ حکام کے مطابق فارمولا دودھ کو خوراک کے طور پر درج کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم اس کے لیے قانون میں ترمیم ضروری ہوگی۔ جب تک قانون تبدیل نہیں ہوتا، تب تک یہ مصنوعات ڈریپ کی نگرانی میں رہیں گی۔

فارمولا دودھ خوراک کی طرح ہی استعمال ہوتا ہے، تاہم قانونی طور پر اسے علاجی پراڈکٹ کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے۔ اگر اسے خوراک مانا جائے تو یہ فوڈ اتھارٹیز کے تحت آ جائے گا۔ اس کے بعد اسے مارکیٹ میں عام دودھ کی طرح بیچا جا سکے گا۔ اگر یہ علاجی پراڈکٹ رہے تو یہ ڈریپ کی سخت نگرانی میں رہے گا۔ اس پر متعلقہ قوانین مثلاً اشتہارات پر پابندیاں وغیرہ بھی لاگو ہوں گے۔ ڈریپ چاہتا ہے کہ فارمولا دودھ ماں کے دودھ کا متبادل نہ بنے، اس لیے کہ ماں کا دودھ سب سے بہتر ہے۔

سینیٹ کمیٹی نے ڈریپ کی طرف سے فارمولا دودھ کو خوراک قرار نہ دینے کے مؤقف کی حمایت کی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ فارمولا دودھ کے اشتہارات میں واضح انتباہ شامل ہو کہ "ڈبہ بند دودھ، ماں کے دودھ کا متبادل نہیں”۔

واضح رہے کہ پاکستان میں صرف 48 فیصد مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ ماؤن کی اکثریت کی طرف سے ایسا نہ کرنے کا سبب فارمولا دودھ کی کمپنیوں کی جارحانہ مارکیٹنگ اور طبی عملے کو مالی فوائد کی پیشکش ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

ایگورا فوبیا: کھلی جگہوں اور ہجوم کا خوف

Read Next

میو ہسپتال لاہور میں "انڈر-5 کلینک” کا افتتاح

Leave a Reply

Most Popular