پاکستان میں مقامی کمپنیوں کو کینسر اور دیگر غیر متعدی بیماریوں کی نئی ادویات بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ ادویات کینسر، جنسی کمزوری، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور امراض گردہ کے علاج میں استعمال ہوں گی۔ یہ فیصلہ ڈریپ کے ڈرگ رجسٹریشن بورڈ کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔
ڈریپ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مقامی کمپنیوں کی 100 سے زائد درخواستوں کا جائزہ لیا گیا۔ تفصیلی جائزے کے بعد 40 سے زائد کمپنیوں کو منظوری دے دی گئی۔ کچھ کمپنیاں محض برآمدات کے لیے جبکہ دیگر مقامی مارکیٹ کے لیے ادویات تیار کریں گی۔
ڈریپ کے مطابق اس فیصلے سے جنسی امراض مین استعمال ہونے والی ادویات کی قانونی اور معیاری دستیابی ممکن ہو پائے گی۔ اس سے سمگل شدہ، غیر معیاری اور جعلی دواؤں کی فروخت کم ہو گی۔ ڈرگ انسپکٹرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ ادویات صرف رجسٹرڈ ڈاکٹر کے نسخے پر ہی فراہم کی جائیں۔ یہ فیصلہ عالمی معیار کے مطابق ہے، جہاں ایسی دوائیں طبی نگرانی میں دستیاب ہوتی ہیں۔