ایرانی ڈاکٹروں نے 37 سالہ شخص کے معدے سے 452 دھاتی اشیاء نکال لیں۔ یہ چیزیں چابیاں، کنکر، سکریوز اور دھاتی نٹ وغیرہ تھے جو اس نے نگل لیے تھے۔
کیس کی تفصیل کے مطابق مریض کو پیٹ میں شدید درد تھا۔ وہ مسلسل الٹیاں کر رہا تھا اور کچھ کھانے پینے کے قابل نہ تھا۔ جب ایکسرے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کے پیٹ میں دھاتی چیزوں کا ڈھیر جمع ہے۔ اس وجہ سے نظام اخراج کا راستہ بھی بلاک ہو گیا تھا۔ سرجری کے ذریعے اس کے معدے سے 452 دھاتی اشیاء نکال لی گئیں۔ ان کا وزن تین کلو گرام کے قریب تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق وہ کم از کم تین ماہ سے یہ چیزیں کھا رہا تھا۔
ڈاکٹروں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ وہ ایسا کیوں کر رہا تھا۔ تاہم انہوں نے نوٹ کیا کہ وہ افیون کا سخت عادی تھا۔ آپریشن کے تین دن بعد اس میں سائیکوسس کی تشخیص ہوئی۔ اس مرض میں فرد حقیقت کی دنیا سے دور کی کیفیت میں ہوتا ہے۔ ڈپریشن، سر کی چوٹ، دماغ میں رسولی اور منشیات کا استعمال اس کا سبب بن سکتے ہیں۔
ماہرین نے دھاتی چیزیں کھانے کے سلسلے میں کوئی اصطلاح استعمال نہیں کی۔ تاہم غیر خوردنی اشیاء کھانے کو طبی اصطلاح میں پیکا کہا جاتا ہے۔ اس کیس کی تفصیل جرنل آف میڈیکل کیس رپورٹس میں شائع ہوئی ہے۔