Vinkmag ad

ڈی اینڈ سی: رحم کی صفائی

A worried woman sitting in a clinic, concerned about D&C procedure and miscarriage

ڈائلیشن اینڈ کیوریٹیج (Dilation and Curettage) یا ڈی اینڈ سی (D&C) ایک میڈیکل پروسیجر ہے جس میں رحم (یوٹرس) کے اندر موجود ٹشو کو نکالا جاتا ہے۔ یہ طریقہ رحم کے کچھ مسائل کی تشخیص اور علاج کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔ ان میں زیادہ خون بہنا یا اسقاط حمل (حمل ضائع ہونے) کے بعد رحم کی اندرونی پرت صاف کرنا نمایاں ہیں۔

ڈی اینڈ سی میں چھوٹے آلات یا دوا کے ذریعے رحم کے نچلے اور تنگ حصے (سروکس) کو کھولا (dilate) جاتا ہے۔ اس کے بعد کیوریٹ (Curette) نامی آلے سے رحم کا ٹشو نکالا جاتا ہے۔ یہ آلہ یا تو تیز دھار والا ہوتا ہے یا سکشن ڈیوائس کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

کیوں کی جاتی ہے؟

ڈی اینڈ سی رحم سے متعلق مسائل کی تشخیص یا علاج کے لیے کی جاتی ہے۔

تشخیص کیلئے

ڈی اینڈ سی سے پہلے ڈاکٹر اینڈومیٹریل بائیوپسی یا اینڈومیٹریل سیمپلنگ تجویز کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب:

٭ رحم سے غیر معمولی خون بہہ رہا ہو

٭ مینوپاز کے بعد خون آ رہا ہو

٭ روٹین ٹیسٹ میں غیر معمولی اینڈومیٹریل خلیے پائے جائیں

اس ٹیسٹ میں رحم کی اندرونی پرت (اینڈومیٹریم) سے ٹشو کا نمونہ لے کر لیب میں بھیجا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ درج ذیل امور کی جانچ کے لیے کیا جاتا ہے:

٭  اینڈومیٹریل انٹراایپی تھیلیل ہائپرپلیسیا (Endometrial intraepithelial hyperplasia) — یہ کینسر سے پہلے کی کیفیت ہے جس میں رحم کی پرت موٹی ہو جاتی ہے۔

٭ رحم کے پولپس (Uterine Polyps)- جب رحم کی اندرونی جھلی کے خلیے غیر معمولی طور پر بڑھنے لگتے ہیں، تو وہ ایک چھوٹے اُبھار یا “پولپ” کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔

٭ رحم کا سرطان (Uterine Cancer)

اگر مزید تفصیلی معلومات درکار ہوں تو ڈی اینڈ سی کی جاتی ہے، جو عموماً آپریٹنگ روم میں ہوتی ہے۔

علاج کیلئے

علاج کی غرض سے کی جانے والی ڈی اینڈ سی میں رحم کے اندر موجود مواد کو مکمل طور پر نکالا جاتا ہے۔ یہ طریقہ درج ذیل صورتوں میں اپنایا جاتا ہے:

٭ اسقاط حمل یا حمل ضائع ہونے کے بعد بچے ہوئے ٹشو کو نکال کر انفیکشن یا زیادہ خون بہنے سے بچانا

٭ مولر پریگنینسی (Molar Pregnancy) میں بننے والا غیر معمولی ٹیو مر ہٹانا۔ یہ ایک غیر معمولی حمل ہے جس میں بچہ بننے کے بجائے رحم میں رسولی نما ٹشو بن جاتا ہے۔

٭ زچگی کے بعد بچے ہوئے پلیسنٹا کو صاف کرنا تاکہ خون بہنا رُک جائے

٭  رحم یا سروکس کے پولپس ہٹانا، جو عموماً غیر سرطان زدہ (benign) ہوتے ہیں

ڈی اینڈ سی اکثر ہسٹروسکوپی کے ساتھ بھی کی جاتی ہے۔ ہسٹروسکوپی میں ڈاکٹر ایک پتلا آلہ جس میں روشنی اور کیمرہ لگا ہوتا ہے، وجائنا کے ذریعے رحم میں داخل کرتی ہے۔ اس طرح رحم کی اندرونی پرت کو سکرین پر دیکھا جاتا ہے، غیر معمولی حصوں کی نشاندہی کی جاتی ہے، اور ضرورت پڑنے پر ٹشو کے نمونے لیے جاتے ہیں۔ اسی دوران پولپس یا فائبرائیڈ ٹیومر بھی نکالے جا سکتے ہیں۔

ممکنہ خطرات

ڈی اینڈ سی ایک محفوظ پروسیجر ہے، لیکن نایاب صورتوں میں اس سے درج ذیل پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں:

رحم کا چھید ہونا

یہ اس وقت ہوتا ہے جب سرجیکل آلہ رحم میں سوراخ کر دے۔ زیادہ تر کیسز میں یہ خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے، لیکن اگر کوئی خون کی نالی یا عضو متاثر ہو تو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

سروکس کو نقصان پہنچنا

اگر سروکس پھٹ جائے تو دوا یا ٹانکوں کے ذریعے خون روکا جاتا ہے۔ یہ خطرہ دوا کے ذریعے پہلے سے سروکس نرم کر کے کم کیا جا سکتا ہے۔

رحم میں سکار ٹشو بننا

بعض اوقات ڈی اینڈ سی کے بعد ایشرمین سنڈروم (Asherman’s Syndrome) ہو جاتا ہے۔ اس سے ماہواری بے قاعدہ، درد انگیز یا بند ہو سکتی ہے اور بانجھ پن یا اسقاط حمل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کا علاج سرجری سے ممکن ہے۔

 انفیکشن ہونا

یہ بہت کم ہوتا ہے، مگر ہو سکتا ہے۔

ہنگامی صورت حال

اگر ڈی اینڈ سی کے بعد درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں:

٭ بہت زیادہ خون بہنا (ہر گھنٹے بعد پیڈ بدلنا پڑے)

٭ چکر آنا یا کمزوری

٭ بخار

٭ 48 گھنٹوں سے زیادہ مروڑ یا درد رہنا

٭ درد میں بہتری کے بجائے اضافہ ہونا

٭ وجائنا سے بدبو آنا

تیاری کیسے کریں

A woman in a clinic for D&C procedure

ڈی اینڈ سی ہسپتال یا کلینک میں آؤٹ پیشنٹ پروسیجر کے طور پر کی جاتی ہے۔

پروسیجر سے پہلے

٭ اپنی ہیلتھ کیئر ٹیم کی ہدایات کے مطابق کھانے پینے میں احتیاط کریں

٭ کسی کو ساتھ لے جائیں کیونکہ انستھیزیا کے بعد نیند یا چکر آ سکتے ہیں

٭ پروسیجر اور بعد کے چند گھنٹوں کی بحالی کے لیے وقت مختص کریں

٭ بعض اوقات پروسیجر سے کچھ گھنٹے یا ایک دن پہلے سروکس کو آہستہ آہستہ کھولا جاتا ہے

٭ اس کے لیے دوا دی جاتی ہے جو منہ کے ذریعے لی جاتی ہے یا وجائنا میں رکھی جاتی ہے

ایک اور طریقہ یہ ہے کہ لیمینیریا (Laminaria) نامی باریک سٹک سروکس میں ڈالی جاتی ہے۔ یہ نمی جذب کر کے آہستہ آہستہ پھیلتی ہے اور سروکس کو کھولتی ہے

پروسیجر کے دوران

٭ ڈی اینڈ سی کے دوران آپ کو انستھیزیا (بے ہوشی کی دوا) دی جاتی ہے۔ اس کا انتخاب آپ کی طبی حالت کے مطابق ہوتا ہے

٭ آپ پیٹھ کے بل معائنہ ٹیبل پر لیٹیں گی اور پاؤں اسٹرپس (stirrups) پر رکھے جائیں گے

٭ ڈاکٹر سپیکیولم آلہ وجائنا میں داخل کر کے سروکس کو دیکھے گی

٭ پھر سروکس کو آہستہ آہستہ کھول کر چمچ نما آلے یا سکشن ڈیوائس کے ذریعے رحم کا ٹشو نکالا جائے گا

٭ چونکہ آپ کو انستھیزیا دیا گیا ہو گا، اس لیے کوئی درد یا تکلیف محسوس نہیں ہوگی

پروسیجر کے بعد

٭ ڈی اینڈ سی کے بعد آپ کو چند گھنٹے ریکوری روم میں رکھا جائے گا تاکہ خون بہنے یا کسی پیچیدگی کی نگرانی کی جا سکے

٭ عام ضمنی اثرات چند دن رہ سکتے ہیں، جیسے ہلکے مروڑ یا ہلکا خون بہنا

٭ درد کے لیے ڈاکٹر ادویات تجویز کر سکتی ہیں

٭ آپ ایک یا دو دن میں معمول کی سرگرمیاں شروع کر سکتی ہیں

٭ انفیکشن سے بچنے کے لیے ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر وجائنا میں کچھ نہ ڈالیں

٭ ٹمپن کے استعمال اور ازدواجی تعلقات کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ٹمپن ایک چھوٹی روئی یا اسفنج جیسی چیز ہوتی ہے جو خواتین ماہواری کے دوران وجائنا میں رکھتی ہیں تاکہ خون جذب ہو جائے

٭ ڈی اینڈ سی کے بعد رحم کو نئی پرت بنانے میں وقت لگتا ہے، لہٰذا اگلی ماہواری جلد یا دیر سے ہو سکتی ہے

اگر ڈی اینڈ سی اسقاط حمل کی وجہ سے کی گئی ہے، اور آپ دوبارہ حاملہ ہونا چاہتی ہیں تو اپنے معالج سے مشورہ کریں کہ ایسا کرنا کب محفوظ ہے۔

نتائج

آپ کی ہیلتھ کیئر ٹیم ڈی اینڈ سی کے رزلٹس آپ سے پروسیجر کے بعد یا فالو اپ اپوائنٹمنٹ میں شیئر کرے گی۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

 

Vinkmag ad

Read Previous

پودینے کی ٹافی زکام میں فائدہ مند، تحقیق

Read Next

ورلڈ سپائن ڈے: موبائل فون اور لیپ ٹاپ سے گردن کے مسائل میں اضافہ

Leave a Reply

Most Popular