ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ذیابیطس کی دوا بڑھاپا روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔ ییل سکول آف میڈیسن کے پروفیسر ہارلن کرم ہولز کے مطابق سیماگلوٹائڈ (اوزیمپک) کے فوائد توقعات سے کہیں زیادہ ہیں۔ یہ ہارٹ فیل ہونے، آرتھرائٹس، الزائمر حتیٰ کہ کینسر میں بھی معاون ہے۔ یہ مشاہدات اور نتائج یورپی کارڈیالوجی کانفرنس 2024 میں پیش کیے گئے۔ انہیں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے جرنل (جے اے سی سی) میں بھی شائع کیا گیا۔ جریدے کے مطابق یہ ادویات دل کی صحت میں انقلاب لا سکتی ہیں۔
نووو نورڈسک کی فنڈنگ سے سیلکٹ ٹرائل میں 17,600 سے زائد افراد شامل تھے۔ انہیں تین سال تک سیماگلوٹائڈ یا پلیسبو دیا گیا۔ وہ موٹے تھے لیکن ذیابیطس کے مریض نہیں تھے۔ ان میں دل کی بیماری اور کووڈ-19 کے مریض بھی شامل تھے۔ نتائج کے مطابق دوا لینے والے افراد میں موت کی شرح کم رہی۔
تحقیق کے مطابق سیماگلوٹائڈ ہارٹ فیل ہونے کی علامات بہتر کرتی ہے۔ یہ جسم کی سوزش بھی کم کرتی ہے۔ ڈاکٹر بینجمن سیریکا کے مطابق موٹاپے کے خطرات کو انکریٹن پر مبنی تھیراپی سے کم کیا جا سکتا ہے۔
بڑھاپے میں بہت سی بیماریاں بھی ہو جاتی ہیں۔ ان میں سے ایک اہم اور عام بیماری شوگر کی بھی ہے۔ ایسے میں یہ خبر حوصلہ افزاء ہے کہ ذیابیطس کی دوا بڑھاپا روکنے میں بھی مدد گار ہے۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ ورزش اور صحت مند غذا کی متبادل ہر گز نہیں۔ مزید برآں اسے صرف طبی نگرانی میں ہی استعمال کرنا چاہیے۔