ڈیپو-پروویرا (Depo-Provera) میڈروکسی پروجیسٹیرون ایسیٹیٹ کا معروف برانڈ نام ہے۔ یہ ایک ہارمونل مانع حمل انجیکشن ہے جس میں پروجیسٹن ہارمون شامل ہوتا ہے۔ استعمال کرنے والوں کو ہر تین ماہ بعد انجیکشن لگوانا ہوتا ہے۔
یہ انجیکشن عام طور پر بیضہ دانیوں کو انڈہ خارج کرنے سے روکتا ہے اور رحم کے نچلے حصے یعنی سروکس میں بلغم کو گاڑھا کرتا ہے تاکہ سپرم انڈے تک نہ پہنچ سکے۔ اس کے ساتھ رحم کی پرت بھی پتلی ہو جاتی ہے۔
میڈروکسی پروجیسٹیرون ایسیٹیٹ کم خوراک میں بھی دستیاب ہے، جسے ڈیپو-سب کیو پروویرا 104 کہا جاتا ہے۔ ڈیپو-پروویرا پٹھے میں لگایا جاتا ہے جبکہ ڈیپو-سب کیو پروویرا 104 صرف جلد کے نیچے دیا جاتا ہے۔ دونوں اقسام کام کرنے کے طریقے اور ممکنہ خطرات کے لحاظ سے ایک جیسی ہیں اور صرف ہیلتھ پروفیشنل کی ہدایت کے مطابق استعمال کی جانی چاہئیں۔
لگائے جانے کی وجوہات
ڈیپو-پروویرا حمل روکنے اور ماہواری سے متعلق طبی مسائل میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ درج ذیل صورتوں میں تجویز کیا جا سکتا ہے:
٭ اگر آپ روزانہ مانع حمل گولی نہیں لینا چاہتیں
٭ اگر آپ ایسٹروجن استعمال نہیں کر سکتیں یا نہیں کرنا چاہتیں
٭ اگر آپ کو خون کی کمی، مرگی کے دورے، خون کے خلیوں کی خرابی (سِکل سیل بیماری)، رحم کی اندرونی جھلی کی سوجن (اینڈومیٹریوسیس)، یا رحم میں رسولیاں ہوں
ڈیپو-پروویرا کے فوائد
٭ حمل ٹھہرنے سے بچنے کے لیے روزانہ کچھ کرنے کی ضرورت نہیں
٭ حمل روکنے کے لیے جنسی تعلق روکنے کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے
٭ ماہواری کے درد اور مروڑ کم ہوتے ہیں
٭ ماہواری میں خون کم بہتا ہے اور بعض اوقات ماہواری رک جاتی ہے
٭ رحم اور اس کی اندرونی جھلی کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے
کب استعمال نہ کریں
ڈیپو-پروویرا ہر کسی کے لیے موزوں نہیں۔ اسے استعمال نہ کریں اگر:
٭ وجائنا سے نامعلوم وجہ سے خون بہ رہا ہو
٭ بریسٹ کینسر ہو
٭ جگر کی بیماری ہو
٭ ڈیپو-پروویرا کے کسی جز سے الرجی ہو
٭ ہڈی پتلی ہونے کے خطرات ہوں (اوسٹیوپوروسس)
٭ دل کا دورہ یا سٹروک کی ہسٹری ہو
اگر آپ کو ذیابیطس، بے قابو بلڈ پریشر، دل کی بیماری یا سٹروک کی ہسٹری ہو یا نامعلوم وجہ سے وجائنا سے خون بہ رہا ہو، تو اپنے معالج کو ضرور بتائیں۔
خطرات
٭ ڈیپو-پروویرا استعمال کرنے والی ہر 100 خواتین میں سے تقریباً 6 خواتین پہلے سال کے دوران حاملہ ہو سکتی ہیں۔ تاہم جو خواتین ہر تین ماہ بعد باقاعدگی سے انجیکشن لگواتی ہیں، ان میں حمل کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے
٭ سٹڈیز سے پتہ چلا ہے کہ دونوں اقسام کے انجیکشن مؤثر ہیں۔ خود انجیکشن لگانے والی خواتین زیادہ عرصے تک اس مانع حمل طریقے کو استعمال کر سکتی ہیں
چند قابل توجہ امور
٭ حاملہ ہونے کی خواہش پر حمل ٹھہرنے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ شاٹ روکنے کے بعد دوبارہ انڈہ خارج ہونے میں 10 ماہ یا زیادہ لگ سکتے ہیں۔ اگر اگلے سال کے اندر حاملہ ہونا چاہتی ہیں تو یہ طریقہ مناسب نہیں۔
٭ یہ طریقہ جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں سے تحفظ فراہم نہیں کرتا۔ کچھ تحقیقات کے مطابق ہارمونی مانع حمل طریقے، جیسے ڈیپو-پروویرا، بعض اوقات جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں مثلاً کلائمائڈیا اور ایچ آئی وی کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ ایسا ہارمون کی وجہ سے ہے یا استعمال کرنے والوں کے رویے کی وجہ سے
٭ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ڈیپو-پروویرا ہڈیوں کو کمزور کر سکتا ہے۔ تاہم انجیکشن روکنے کے بعد زیادہ تر ہڈیوں کی مضبوطی بحال ہو جاتی ہے اور ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ زیادہ نہیں رہتا
ضمنی مضر اثرات
امریکی ایف ڈی اے کے مطابق ڈیپو-پروویرا کو دو سال سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے، اس لیے کہ یہ اوسٹیو پوروسس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ اس کے کچھ اور ضمنی اثرات بھی ہیں جو عموماً چند ماہ میں کم یا ختم ہو جاتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
٭ پیٹ میں درد یا پیٹ پھولنا
٭ جنسی دلچسپی میں کمی آنا
٭ ڈپریشن
٭ چکر آنا
٭ سر درد
٭ غیر معمولی ماہواری یا وقفے وقفے سے خون بہنا
٭ کمزوری یا تھکن
٭ وزن میں اضافہ
ڈاکٹر سے فوری رابطہ
ان علامات کی صورت میں بلا تاخیر ڈاکٹر سے رابطہ کریں:
٭ موڈ میں غیر معمولی تبدیلی
٭ زیادہ خون بہنا
٭ سانس لینے میں دشواری
٭ انجیکشن کی جگہ پر پیپ، درد، سرخی، خارش یا خون بہنا
٭ شدید پیٹ کا درد یا شدید الرجک ردعمل
٭ کوئی اور پریشان کن علامت
انجیکشن کیلئے تیاری
ڈیپو-پروویرا کے لیے ڈاکٹری نسخہ ضروری ہے۔ ڈاکٹر آپ کی میڈیکل ہسٹری دیکھیں گا اور ممکنہ طور پر بلڈ پریشر چیک کرے گا۔
٭ ڈاکٹر کو اپنی تمام ادویات کے بارے میں بتائیں۔ ان میں بغیر نسخہ والی ادویات اور ہربل پراڈکٹس بھی شامل ہیں
٭ اگر گھر پر انجیکشن لگانا چاہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں
طریقہ استعمال
٭ شاٹ شروع کرنے کی تاریخ پر ڈاکٹر سے بات کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ حاملہ نہیں ہیں۔ پہلا شاٹ ماہواری کے شروع ہونے کے سات دن کے اندر لگائیں۔ اگر یہ وقت گزر جائے تو اگلے دو ہفتے تک اضافی مانع حمل طریقہ، مثلاً کنڈوم وغیرہ استعمال کریں۔
٭ اگر آپ کے ہاں ابھی بچہ پیدا ہوا ہے تو پہلا شاٹ پیدائش کے پانچ دن کے اندر لگائیں۔ آپ دودھ پلا رہی ہوں یا نہ پلا رہی ہوں، دونوں صورتوں میں اس پر عمل کریں۔ اگر آپ بچے کی پیدائش کے بعد یا کسی اور وقت شاٹ شروع کر رہی ہیں، تو پہلے یہ تصدیق کر لیں کہ آپ حاملہ نہیں ہیں۔ ضرورت پڑنے پر پریگنینسی ٹیسٹ کرائیں
٭ شاٹ لگانے کے بعد اس جگہ کو رگڑیں نہیں
٭ پہلے شاٹ کے بعد سات دن تک کوئی اضافی مانع حمل طریقہ بھی استعمال کریں۔ بعد کے شاٹس اگر مقررہ وقت پر لگیں تو اضافی طریقہ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں
٭ اگلا شاٹ ہر تین ماہ یا 13 ہفتے بعد لگائیں۔ اگر شاٹ 15 ہفتے سے زیادہ دیر سے لگے، تو پہلے یہ تصدیق کر لیں کہ آپ حاملہ نہیں ہیں اور اگلے سات دن تک اضافی مانع حمل طریقہ استعمال کریں.
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔