پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اپریل 2025 میں پاکستان میں کووڈ-19 وائرس کے پازیٹو آنے کی شرح 17 فیصد تک پہنچ گئی۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں بلند ترین شرحوں میں سے ایک ہے۔
مئی 2025 کے آغاز میں یہ شرح کم ہو کر 15 فیصد ہو گئی ہے۔ اس کے باوجود یہ اضافہ کورونا کے دوبارہ پھیلاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ شرح پچھلے سال کے اسی عرصے سے زیادہ ہے۔
پاکستان میں کووڈ-19 کے مریضوں کی اصل تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اس کی وجہ بہت سے لوگوں کا اس مرض کو چھپانا ہے۔ کراچی کے آغا خان ہسپتال میں گزشتہ دو ہفتوں میں اس کی وجہ سے اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔ یہ تمام افراد کمزور مدافعتی نظام اور پہلے سے موجود بیماریوں جیسے ذیابیطس، کینسر یا دل کے امراض میں مبتلا تھے۔
ڈبلیو ایچ او نے ایک نئے زیر نگرانی ویریئنٹ”NB.1.8.1 ” پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ یہ دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے وائرس کے نمونوں کا 10.7 فیصد ہے۔ چار ہفتے پہلے یہ شرح 2.5 فیصد تھی۔ پاکستان سے اس ویریئنٹ کے کوئی نمونے ابھی تک رپورٹ نہیں ہوئے۔