دسمبر میں سردی لگنا نارمل ہے، تاہم سردی آپ کے ٹھنڈے ہاتھوں کی واحد وجہ نہیں۔ اس کے پیچھے کوئی طبی کیفیت یا بیماری بھی ہو سکتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ہاتھ عام طور پر اس وقت ٹھنڈے ہوتے ہیں جب ان میں خون کی روانی کم ہو جائے۔ یہ مسئلہ کم درجہ حرارت کی وجہ سے ہو تو پریشانی کی بات نہیں۔ سردی دور ہوتے ہی یہ کیفیت بھی غائب ہو جاتی ہے ۔ تاہم سردی آپ کے ٹھنڈے ہاتھوں کی وجہ نہ ہو تو یہ قابل توجہ ہے۔ ہاتھ طویل عرصے تک ٹھنڈا رہتا ہو، یا 30 سال کی عمر کے بعد ایسا اچانک ہوا ہو تو بھی یہ غیر معمولی ہے۔ کلیولینڈ کلینک کے فیملی فزیشن ڈاکٹر کوری فش کے مطابق یہ کسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔
ان کے مطابق ٹھنڈے ہاتھوں کے ساتھ جوڑوں کا درد، جلد کے نئے دانے، وزن میں کمی، رات کو پسینے آنا، پیلا پن، کمزوری، سانس کی قلت، چکر آنا، دھڑکن، ٹانگوں کی سوجن یا گرنا گینگرین کی علامات ہو سکتی ہیں۔ اگر ہاتھ ٹھنڈے ہونے کےساتھ بے رنگ بھی ہوں، ان میں محسوس کرنے کی صلاحیت متاثر ہو جائے، ان میں کمزوری یا تکلیف ہو تو یہ اعصابی مسائل کی علامات ہو سکتی ہیں۔
ان کے مطابق کچھ اقدامات اس کیفیت سے بچاؤ میں مدد گار ہو سکتے ہیں۔ ان میں ذہنی تناؤ کم کرنے والی سرگرمیاں اور باقاعدگی سے ورزش نمایاں ہیں۔ الکوحل یا تمباکو کا استعمال کم کرنا بھی معاون ہے۔ اس کے علاوہ کم از کم سات گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے۔