کینسر ری ہیب (Cancer rehabilitation) یا کینسر کے مریض کی بحالی صحت ہیلتھ کیئر میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔ اس سے مریضوں کو اپنی جسمانی اور ذہنی صلاحیتیں برقرار رکھنے یا دوبارہ حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ کینسر اور اس کے علاج کے ضمنی اثرات اور دیگر منفی تبدیلیوں سے نمٹنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
مریض علاج سے پہلے، اس کے دوران یا بعد میں بھی بحالی صحت کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ اسے عموماً ان کی ضروریات کے مطابق پلان کیا جاتا ہے۔ اگر مریض کو ہسپتال میں رہنے کی ضرورت ہو تو یہ وہاں با آسانی ہو سکتی ہے۔ بصورت دیگر یہ کسی ہیلتھ پروفیشنل کے دفتر یا گھر پر بھی ممکن ہے۔
کینسر ری ہیب صرف موجودہ مریضوں ہی نہیں، بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو کئی سال پہلے علاج کروا چکے ہوں۔ یہ ان افراد کے لیے بھی مددگار ہے جن کا مرض ناقابل علاج ہو چکا ہو یا جو مرض کے آخری مراحل میں ہوں۔
کیوں کی جاتی ہے؟
کینسر ری ہیب سے مریض درج ذیل فوائد حاصل کر سکتے ہیں:
٭ اپنی طاقت بڑھانا
٭ روزمرہ کے کاموں کے لیے توانائی اور سٹیمنا میں اضافہ کرنا
٭ معمول کی سرگرمیوں، جیسے نہانے، کپڑے پہننے اور کھانا کھانے کے عمل کو آسان بنانا
٭ ہاتھ، پاؤں اور جوڑوں کی حرکت کی صلاحیت برقرار رکھنا یا اسے دوبارہ حاصل کرنا
٭ کینسر سے متعلق علامات، مثلاً درد اور تھکن کو کنٹرول کرنا
٭ اپنے ذریعہ معاش یا تعلیم کا سلسلہ بحال کرنا
خطرات
کینسر ری ہیب عام طور پر بالکل محفوظ ہے۔ اس کے ممکنہ خطرات کا تعلق اس بات سے ہو سکتا ہے کہ آپ کون سی سروسز حاصل کر رہے ہیں۔ اپنے ماہرین صحت سے اپنے بحالی پلان کے بارے میں تفصیل سے بات کریں۔ وہ آپ کو ممکنہ ضمنی اثرات یا نقصانات کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔
کیا توقع کی جا سکتی ہے
بحالی کے دوران آپ کی توقعات کا تعلق حاصل کی جانے والی خدمات سے ہے۔ بحالی پلان عموماً مریض کی مخصوص ضروریات کے مطابق تیار کیا جاتا ہے۔
علاج سے پہلے
کینسر ری ہیب مریض کو علاج کے لیے تیار کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں صحت کے دیگر مسائل سے نپٹنا، جسمانی اور ذہنی تیاری، اور علاج کے اثرات سے متعلق منصوبہ بندی شامل ہے۔ ری ہیب پروفیشنل کی مدد سے ورزش پروگرام شروع کیا جا سکتا ہے، جو علاج کے دوران علامات کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
علاج کے دوران
علاج کے دوران، ری ہیب عموماً ضمنی اثرات کو کنٹرول کرنے پر مرکوز ہوتی ہے۔ یہ درد، تھکن اور دیگر علامات سے نپٹنے میں مدد دیتی ہے۔ بحالی کے ماہر لیمفیڈیما (lymphedema) کی علامات اور سوچ و یادداشت میں تبدیلیوں کے مطابق رہنمائی بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
علاج کے بعد
علاج کے بعد، ری ہیب صحت یابی اور معمول کی زندگی میں واپس آنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ علاج کے بعد جاری رہنے والے اثرات، مثلاً توانائی میں کمی سے نپٹنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اگر مریض علاج کے دوران کام پر یا تعلیمی ادارے میں نہیں جا پا رہا تھا تو یہ سروسز انہیں یہ سلسلہ دوبارہ شروع کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔
جب کینسر ناقابل علاج ہو
کینسر ری ہیب ایسی صورت میں بھی مددگار ہے جب کینسر ناقابل علاج مرحلے میں ہو۔ اگر وہ مرض کے آخری مراحل میں ہو تو یہ درد اور دیگر علامات کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ مریض کو محتاجی سے بچانے اور روزمرہ کی سرگرمیوں میں شامل رہنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔ یہ آپ کے پیاروں اور تیمارداروں کے لیے بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
نتائج
کینسر کے مریض کی بحالی کی رفتار کا انحصار کئی باتوں پر ہوتا ہے۔ ان میں کینسر کی نوعیت، صحت کی صورت حال، اور حاصل کی جانے والی خدمات نمایاں ہیں۔ مریض کو چاہیے کہ اپنے معالج سے بات کرے تاکہ اسے اچھی طرح سے معلوم ہو سکے کہ اس کے ذریعے کیا کچھ ممکن ہے، اور کون سی چیز خلاف توقع ہو گی۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔