چھاتی کے ٹشوز میں بعض اوقات کیلشیم جمع ہو جاتا ہے۔ میمو گرام میں یہ عام طور پر سفید دھبوں یا چھوٹے ذرات کی شکل میں نظر آتا ہے۔ چھاتی میں جمع کیلشیم (Breast calcifications) بالعموم کینسر نہیں ہوتا۔ یہ زیادہ تر چھاتی کی غیر خطرناک (benign) تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے، تاہم بعض اوقات کچھ غیر معمولی یا جمع شدہ ذرات بریسٹ کینسر یا اس سے پہلے کی تبدیلیوں کی علامت ہو سکتے ہیں۔
چھاتی میں جمع کیلشیم میموگرام میں میکرو کیلسیفیکیشنز یا مائیکرو کیلسیفیکیشنز کی شکل میں نظر آ سکتا ہے۔
میکرو کیلسیفیکیشنز
یہ بڑے سفید نقطے یا لکیر کی طرح دکھائی دیتے ہیں، اور زیادہ تر کینسر نہیں ہوتے۔ ان کے لیے عام طور پر مزید ٹیسٹ یا فالو اپ کی ضرورت نہیں ہوتی۔
مائیکرو کیلسیفیکیشنز
یہ باریک سفید ذرات نمک کے دانوں کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔ بعض پیٹرنز کینسر کی ابتدائی علامت ہو سکتے ہیں۔
اگر میموگرام میں جمع شدہ کیلشیم سے کینسر کا خدشہ ظاہر ہو تو اسے مزید قریب سے دیکھنے کے لیے دوسرا میموگرام کیا جاتا ہے۔ اگر دوسرے میموگرام میں بھی اس کا خدشہ ظاہر ہو تو ڈاکٹر بریسٹ بایوپسی تجویز کر سکتا ہے۔ اگر ایسا لگے کہ جمع شدہ کیلشیم کینسر نہیں تو ڈاکٹر سالانہ سکریننگ یا چھ ماہ بعد فالو اپ کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کا مقصد کسی تبدیلی کا جازئزہ لینا ہے۔

وجوہات
کبھی کبھار چھاتی میں جمع کیلشیم بریسٹ کینسر کی علامت ہو سکتا ہے، لیکن زیادہ تر یہ ایسے حالات کی وجہ سے ہوتا ہے جو کینسر نہیں ہوتے۔ چھاتی میں جمع کیلشیم کی ممکنہ وجوہات میں شامل ہیں:
٭ بریسٹ کینسر
٭ بریسٹ سسٹ (سیال سے بھری تھیلی جو چھاتی کے ٹشوز میں بنتی ہے اور عموماً کینسر نہیں ہوتی)
٭ خلیوں سے نکلنے والے مادے یا باقیات
٭ ڈکٹل کارسینوما ان سائٹو (ڈی سی آئی ایس)
٭فائبرایڈنوما (چھاتی کی غیر خطرناک گلٹی)
٭ فائبروسٹک بریسٹ چینجز جسے ”مِلک آف کیلشیم” بھی کہا جاتا ہے۔ اسے یہ نام دیے جانے کا سبب ان ذرات کا مائع نما شکل میں جمع ہونا ہے۔ یہ دودھ یا سفید مائع کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔
٭ چھاتی کی نالیوں میں غیر معمولی پھیلاؤ (میمری ڈکٹ ایکٹیسیا)
٭ چھاتی میں چوٹ یا سرجری (نکروسس)
٭ کینسر کے لیے ریڈییشن تھیراپی
٭ جلد میں کیلشیم (ڈرمَل کیلسیفیکیشن)، یا خون کی نالیوں میں کیلشیم (ویسکولر کیلسیفیکیشن)
٭ کچھ مصنوعات، مثلاً ڈیئوڈرنٹس، کریمز یا پاؤڈرز وغیرہ میں ایسی چیزیں شامل ہو سکتی ہیں جو میموگرام پر کیلشیم کے ذرات جیسی دکھائی دیں۔ اس سے معالج کے لیے یہ سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ جمع شدہ کیلشیم کینسر کی وجہ سے ہے یا نہیں۔ اس لیے میموگرام سے پہلے ان مصنوعات کا استعمال نہ کریں۔
ڈاکٹر سے کب رابطہ کریں
اگر ریڈیالوجسٹ کو شبہ ہو کہ آپ کی چھاتی میں جمع کیلشیم کینسر سے قبل کی تبدیلیوں یا بریسٹ کینسر کی وجہ سے ہیں، تو وہ دوسرا میموگرام تجویز کر سکتا ہے۔ کینسر سے قبل کی تبدیلیاں چھاتی کے ٹشوز میں وہ تبدیلیاں ہیں جو ابھی کینسر میں تبدیل نہیں ہوئیں، لیکن مستقبل میں کینسر بن سکتی ہیں۔
دوسرا میموگرام ”میگنیفیکیشن ویوز” کہلاتا ہے۔ یہ میموگرام کی خاص تکنیک ہے جس میں کیلشیم یا دیگر چھوٹے نکات کو زیادہ قریب اور تفصیل سے دیکھا جاتا ہے۔
بعض اوقات ریڈیالوجسٹ بریسٹ بائیوپسی بھی تجویز کرتے ہیں تاکہ چھاتی کے ٹشوز کا سیمپل جانچا جا سکے۔ ریڈیالوجسٹ آپ سے پچھلے میموگرام کی تصاویر بھی مانگ سکتے ہیں۔ وہ نئی تصاویر کا موازنہ پرانی تصاویر سے کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ کیا کیلشیم نیا ہے یا اس کی مقدار یا شکل میں کوئی تبدیلی تو نی آئی۔
اگر جمع شدہ کیلشیم غیر سرطانی حالت کی وجہ سے لگتا ہو، تو ریڈیالوجسٹ چھ ماہ بعد فالو اپ میموگرام کروانے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔ اس میموگرام میں کیلشیم کو قریب سے دیکھ کر اس کی شکل، سائز اور تعداد میں تبدیلی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔