آسٹیوپوروسس پاکستان میں تیزی سے پھیلتی بیماری کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔ ایشیاء پیسفک کنسورشیم آن آسٹیوپوروسس کےمطابق ملک میں تقریباً 99 لاکھ افراد اس سے متاثر ہیں۔ تقریباً 72 لاکھ خواتین بھی ہڈیوں کی کمزوری کی شکار ہیں۔ اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو 2050 تک مریضوں کی تعداد 1 کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہڈیوں کی کمزوری فریکچر اور معذوری کی بڑی وجہ بنتی جا رہی ہے۔ غذائی قلت، کم جسمانی سرگرمی اور غیر فعال طرزِ زندگی اس کے بنیادی اسباب ہیں۔ جرنل آف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق حاملہ خواتین اور بچوں میں وٹامن ڈی تھری کی شدید کمی ہے۔ کم دھوپ لگوانا اور متعدد حمل خواتین میں اس کمی کے بڑے اسباب ہیں۔
صحت کے ماہرین وٹامن ڈی اور کیلشیم سے بھرپور غذا کا باقاعدہ استعمال تجویز کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ باقاعدہ ورزش اور مناسب دھوپ میں وقت گزارنا بھی ضروری ہے۔ ان کے مطابق بروقت آگاہی اور طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلیوں سے ہڈیوں کی کمزوری کے اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔