Vinkmag ad

بلیک فنگس

بلیک فنگس-شفانیوز

بلیک فنگس جسے میوکر مائیکوسس بھی کہتے ہیں ایک نایاب مگر خطرناک انفیکشن ہے۔ یہ سائی نس یعنی ناک کے اندرونی حصے میں خالی جگہ کے علاوہ دماغ، پھیپھڑوں اور جلد کو بھی متاثر کرتا ہے۔

یہ فنگس زیادہ تر گرم مرطوب علاقوں میں پایا جاتا ہے اور باسی روٹی، سبزیوں اور پھلوں پر بھی موجود ہو سکتا ہے۔ یہ ہوا کے ذریعے ناک میں داخل ہو کر سائی نس میں جمع ہوتا ہے۔ اس کے بعد یہ آنکھوں اور دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

علامات

بلیک فنگس کی علامات عموماً سر درد سے شروع ہوتی ہیں۔ پھر ناک سے خون بہتا ہے اور انتہائی صورتوں میں بینائی ختم ہو جاتی ہے۔ دیگر علامات یہ ہیں:

٭ جسم کے اوپری حصے یعنی چہرے، گردن، منہ کے اندر، ناک اور آنکھوں پر کالے دھبے ظاہر ہونا

٭ آنکھوں میں سوزش اور دھندلا پن

٭ آنکھوں کی پتلی کا گرنا

٭ ناک بند ہونا

٭ کھانا نگلنے میں مشکل ہونا

٭ متلی اور قے

٭ بخار

٭ جسم میں درد اور کھچاؤ

بلیک فنگس کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ اگر یہ شدت اختیار کر جائے تو زندگی بچانے کے لیے متاثرہ حصے کو سرجری کے ذریعے الگ کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔

خطرے میں کون

یہ انفیکشن کسی کو بھی ہو سکتا ہے مگر ان لوگوں میں اس کے امکانات زیادہ ہیں جن کی قوت مدافعت کمزور ہو۔ اس کمزوری کا سبب ادویات یا کوئی بیماری ہو سکتی ہے۔ مثلاً:

٭ کینسر

٭ ذیابیطس (وہ مریض جن کی شوگر بے قابو ہو)

٭ سٹیم سیل یا آرگن ٹرانسپلانٹ

٭ طویل عرصے تک سٹیرائیڈز کا بے جا استعمال

تشخیص اور علاج

اس کی تشخیص کے لیے مریض کا معائنہ کیا جاتا ہے اور میڈیکل ہسٹری پوچھی جاتی ہے۔ سائی نس انفیکشن کی صورت میں ناک اور گلے کی رطوبت کا لیب ٹیسٹ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سی ٹی سکین اور ایم آر آئی کی مدد سے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ کہیں یہ انفیکشن دماغ اور دیگر اعضاء تک منتقل تو نہیں ہوا۔

علاج کے لیے ادویات اور بعض صورتوں میں سرجری کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ علاج کی مدت کا انحصار مرض کی شدت پر ہے۔ یہ بالعموم چھ سے آٹھ ہفتوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس دوران مریض کو مکمل نگہداشت میں رکھا جاتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

گردن کے کڑاکے نکالنا خطرناک ہو سکتا ہے

Read Next

حکومتی دعوؤں کے برعکس پنجاب ڈینگی وبا کے دہانے پر

Leave a Reply

Most Popular