Vinkmag ad

بیلز پالسی: لقوہ کیا ہے؟

بیلز پالسی: لقوہ کیا ہے؟- شفا نیوز

لقوہ (Bell’s palsy) ایسی حالت ہے جس میں چہرے کے ایک طرف کے پٹھوں میں اچانک کمزوری آ جاتی ہے۔ اس وجہ سے چہرے کا نصف حصہ لٹکا ہوا لگتا ہے۔ مریض جب مسکرانے کی کوشش کرتا ہے تو چہرے کا صرف ایک طرف کا حصہ حرکت کرتا ہے، جبکہ متاثرہ حصہ ساکت سا لگتا ہے۔ اس کے لیے متاثرہ طرف کی آنکھ بند کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اسے ایکیوٹ پیریفرل فیشیل پالسی (Acute Peripheral Facial Palsy) بھی کہا جاتا ہے۔ مرض کا نام سر چارلس بیل (Sir Charles Bell) کے نام پر رکھا گیا جنہوں نے سب سے پہلے اس کی وضاحت کی۔ 

یہ بیماری کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ معلوم نہیں، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اس نرو کی سوجن اور سوزش کی وجہ سے ہوتا ہے جو چہرے کے پٹھوں کو کنٹرول کرتی ہے۔ اس کا سبب عموماً وائرل انفیکشن کے بعد ہونے والا ری ایکشن ہوتا ہے۔ لقوہ چہرے کا فالج ہی ہے، لیکن چہرے کا ہر فالج لازمی طور پر لقوہ نہیں کہلاتا۔

مرض کی علامات عام طور پر چند ہفتوں میں بہتر ہونے لگتی ہیں۔ تقریباً چھ ماہ میں مکمل صحت یابی ہو جاتی ہے، تاہم کچھ لوگوں میں علامات زندگی بھر رہ سکتی ہیں۔ بہت ہی کم صورتوں میں یہ بیماری دوبارہ بھی ہو سکتی ہے۔ 

علامات

چہرے کے فالج کی علامات اچانک ظاہر ہوتی ہیں، جن میں یہ شامل ہیں:

٭ چہرے کے ایک طرف اچانک کمزوری یا فالج جو اکثر چند گھنٹوں سے لے کر ایک دو دن کے اندر ظاہر ہوتا ہے۔

٭ چہرہ لٹکنا، مسکرانے یا آنکھ بند کرنے میں مشکل پیش آنا

٭ رال ٹپکنا

٭ متاثرہ طرف کے جبڑے کے گرد، کان کے پیچھے یا اس کے اندر درد ہونا

٭ متاثرہ کان میں آوازیں زیادہ تیز محسوس ہونا

٭ ذائقہ محسوس نہ ہونا

٭ سر درد

٭ آنسو اور تھوک کی مقدار میں کمی آنا

کبھی کبھار  فالج چہرے کے دونوں طرف بھی ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں

اگر چہرے کے ایک طرف کے عضلات صحیح حرکت نہ کر سکیں جس سے مسکرانا، بولنا یا آنکھ بند کرنا مشکل ہو، یا چہرہ ایک طرف جھک جائے تو فوراً معالج سے رابطہ کریں۔ لقوہ، سٹروک کی وجہ سے نہیں ہوتا، لیکن دونوں کی علامات ایک جیسی ہو سکتی ہیں۔ اس لیے علامات ظاہر ہوں تو معالج سے رجوع میں تاخیر مت کریں۔

عام طور پر لوگ فالج اور سٹروک کو ایک ہی چیز سمجھتے ہیں، مگر طبی لحاظ سے دونوں میں کچھ فرق ہوتا ہے۔ سٹروک میں دماغ کی کوئی رگ بند ہونے یا پھٹنے سے دماغ کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے۔ اس سے دماغ کا وہ حصہ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہو سکتا ہے۔ یعنی سٹروک ایک وجہ اور فالج اس کا نتیجہ ہے۔ فالج صرف سٹروک کی وجہ سے ہی نہیں ہوتا۔ یہ کسی چوٹ، بیماری یا اعصابی مسئلے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

وجوہات

بیلز پالسی: لقوہ کیا ہے؟- شفا نیوز

چہرے کے پٹھوں کو کنٹرول کرنے والی نرو ہڈی کے تنگ راستے سے گزر کر چہرے تک پہنچتی ہے۔ لقوہ میں یہ  سوجن کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ نہ صرف چہرے کی حرکت بلکہ آنسو، تھوک، ذائقے اور کان کے اندر موجود ایک چھوٹی ہڈی کو بھی متاثر کرتی ہے۔

کچھ وائرس اگرچہ دوسری بیماریوں کا سبب بنتے ہیں لیکن وہ چہرے کے اعصاب کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ اس لیے یہ لقوے کی ممکنہ وجوہات ہوتے ہیں۔ ان کی تفصیل یہ ہے:

٭ ہرپس سمپلیکس وائرس کولڈ سورز اور جنسی ہربیس کا سبب بنتا ہے

٭ ہرپس زوسٹر وائرس چکن پاکس اور شنگلز پیدا کرتا ہے

٭ ایپ سٹین بار وائرس مونوکلیوسس انفیکشیس کا سبب بنتا ہے

٭ سائٹو مگالو وائرس ایک عام وائرل انفیکشن ہے

٭ ایڈینو وائرس سانس کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے

٭ روبیلا وائرس جرمن خسرہ پیدا کرتا ہے

٭ ممپس وائرس جو کن پیڑے (Mumps) کا سبب بنتا ہے

٭ انفلوئنزا وائرس فلو کا باعث بنتا ہے

٭ کوکساکی وائرس ہاتھ، پاؤں اور منہ کی بیماری (Hand-foot-and-mouth disease) کا باعث بنتا ہے۔ یہ ایک وائرل بیماری ہے جو زیادہ تر بچوں میں پائی جاتی ہے

خطرے کے عوامل

لقوہ زیادہ تر ان افراد کو ہوتا ہے:

٭ حاملہ خواتین، خصوصاً حمل کی تیسری سہ ماہی میں یا زچگی کے بعد پہلے ہفتے کے دوران

٭ سانس سے متعلق اوپر والے دھڑ کی بیماریوں (Upper respiratory infections) کے شکار افراد۔ اس سے مراد وہ بیماریاں ہیں جو ناک، گلے، سائی نس یا حلق کو متاثر کرتی ہیں

٭ ذیابیطس کے مریض 

٭ ہائی بلڈ پریشر کے مریض

٭ موٹاپے کے شکار افراد

لقوہ دوبارہ ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ اگر ایسا ہو تو اکثر اوقات مریض کے خاندان میں اس کی ہسٹری  پائی جاتی ہے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اس کا تعلق جینیاتی عوامل سے بھی ہو سکتا ہے۔

پیچیدگیاں

بیلز پالسی: لقوہ کیا ہے؟- شفا نیوز

لقوہ کی ہلکی علامات اکثر ایک ماہ کے اندر خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ مکمل فالج کی صورت میں ممکنہ پیچیدگیاں یہ ہو سکتی ہیں: 

٭ چہرے کے نروز کو مستقل یا ناقابلِ واپسی نقصان پہنچنا

٭ نرو کے ریشوں کی بے ترتیب دوبارہ نشوونما، جس سے بعض پٹھے غیر ارادی طور پر حرکت کرنے لگتے ہیں، مثلاً مسکرانے پر آنکھ بند ہو جانا

٭ آنکھ کا کچھ حصہ یا پوری آنکھ نظر نہیں آتی کیونکہ آنکھ کی حفاظتی تہہ (قرنیہ) خشک اور زخمی ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے آنکھ صحیح طرح سے بند نہیں ہو پاتی

تشخیص

بیلز پالسی: لقوہ کیا ہے؟- شفا نیوز

لقوہ کا کوئی خاص ٹیسٹ نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر چہرے کا معائنہ کرتا ہے۔ وہ مریض سے کہتا ہے کہ چہرے کے مختلف پٹھوں کو حرکت دے، جیسے آنکھیں بند کرنا، بھنویں اٹھانا، دانت دکھانا اور ناراض ہونے کے تاثرات بنانا وغیرہ۔

چہرے کی کمزوری کی دیگر وجوہات مثلاً سٹروک، انفیکشن، لائم بیماری (Lyme disease)، سوزشی بیماریاں، اور ٹیومر بھی چہرے کے فالج جیسی علامات پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر وجہ واضح نہ ہو تو ڈاکٹر کچھ اضافی ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دے سکتا ہے، جن میں شامل ہیں:

ای ایم جی

الیکٹرو مائیو گرافی (ای ایم جی)  ٹیسٹ نرو کے نقصان کی تصدیق کرتا ہے اور اس کی شدت بتاتا ہے۔ یہ پٹھوں کی برقی سرگرمی اور نرو میں برقی اشاروں کی رفتار ماپتا ہے۔

امیجنگ سکینز

کبھی کبھی ایم آر آئی یا سی ٹی سکین بھی کروایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد چہرے کے عصب پر دباؤ ڈالنے والے مسائل مثلاً ٹیومر یا کھوپڑی کے فریکچر کو جانچنا ہوتا ہے۔ 

بلڈ ٹیسٹ

چہرے کے فالج کے لیے خون کا کوئی مخصوص ٹیسٹ نہیں ہوتا، تاہم لائم بیماری اور دیگر انفیکشنز کو چیک کرنے کے لیے بلڈ ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

علاج

زیادہ تر لوگ چہرے کے فالج سے بغیر علاج کے یا علاج کے ساتھ مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر کچھ دوائیں یا فزیو تھیراپی تجویز کر سکتا ہے تاکہ صحت یابی جلد ہو۔ سرجری بہت ہی کم صورتوں میں کی جاتی ہے۔

متاثرہ طرف کی آنکھ بند نہ ہونے کی وجہ سے آنکھ کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ مریضوں کو چاہیے کہ دن کے وقت آنکھ میں قطرے ڈالیں اور رات کو مرہم لگائیں تاکہ آنکھ خشک نہ ہو۔ دن میں حفاظتی عینک پہنیں اور رات کو آنکھ پر پٹی باندھیں تاکہ اسے خراش یا چوٹ سے بچایا جا سکے۔ آنکھ کی حالت جانچنے کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہو سکتا ہے۔

کارٹیکو سٹیرائیڈز

کارٹیکوسٹیرائیڈز سوجن کم کرتے ہیں۔ اگر وقت پر شروع کر دیے جائیں تو عصب کی سوجن کم ہو سکتی ہے۔ جلد شروع کی گئی دوائیں مکمل صحت یابی کے امکانات بڑھاتی ہیں۔

اینٹی وائرل دوائیں

ان کا کردار مکمل طور پر واضح نہیں، اور یہ اکیلے زیادہ فائدہ مند بھی نہیں ہوتیں۔ بعض حالات میں سٹیرائیڈز کے ساتھ دی جاتی ہیں، خاص طور پر جب فالج شدید ہو۔

فزیو تھیراپی

فالج کی وجہ سے پٹھے سکڑ سکتے ہیں، اور یہ نقصان مستقل بھی ہو سکتا ہے۔ فزیو تھیراپسٹ آپ کو چہرے کے مسلز کی مالش اور ایسی ورزشیں سکھائے گا جو پٹھوں کو مضبوط کریں گی۔ 

سرجری

نرو پر دباؤ کم کرنے کے لیے ماضی میں مخصوص سرجری کی جاتی تھی۔ اس میں  ہڈی کا راستہ کھولا جاتا تھا۔ آج کل یہ سرجری تجویز نہیں کی جاتی کیونکہ اس سے عصب کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس سے سماعت کا مستقل نقصان بھی ہو سکتا ہے۔

بہت کم صورتوں میں پلاسٹک سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس میں چہرے کی حرکت بحال کرنے والی سرجری شامل ہے، جیسے ابرو اٹھانا، پلک اٹھانا، چہرے میں امپلانٹس لگانا اور نرو گرافٹس وغیرہ۔ کچھ سرجریز، جیسے ابرو اٹھانا، چند سال بعد دہرائی بھی جا سکتی ہیں۔

طرزِ زندگی اور گھریلو علاج

گھر پر علاج میں یہ شامل ہو سکتی ہیں:

٭ درد کم کرنے والی بغیر نسخے کی دوائیں لینا

٭ فزیو تھیراپسٹ کی ہدایات کے مطابق چہرے کی مالش اور ورزش کرنے سے مسلز کو آرام مل سکتا ہے۔

ڈاکٹر سے ملاقات کی  تیاری

سب سے پہلے جنرل فزیشن سے ملیں جو آپ کو نیورالوجسٹ (اعصابی ماہر) کے پاس بھیج سکتا ہے۔

ملاقات کے لیے تیار ہونا اچھا ہوتا ہے۔ اس کے لیے:

٭ اپنی تمام علامات لکھ لیں، چاہے وہ وجہ سے براہ راست متعلق نہ بھی لگتی ہوں 

٭ اہم ذاتی معلومات نوٹ کریں، جیسے حال ہی میں کوئی دباؤ یا زندگی میں تبدیلی

٭ تمام دوائیں اور سپلیمنٹس کی فہرست بنائیں جو آپ لے رہے ہیں۔ ان کی خوراک بھی نوٹ کریں 

٭ اگر ممکن ہو تو کسی فیملی ممبر یا دوست کو ساتھ لے جائیں، تاکہ وہ ملاقات کے دوران آپ کی مدد کرے

٭ اپنے سوالات لکھ لیں تاکہ ملاقات میں سب کچھ پوچھ سکیں

ڈاکٹر سے کچھ اہم سوالات

٭ میری علامات کی سب سے بڑی وجہ کیا ہے؟

٭ کیا اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہو سکتی ہیں؟

٭ مجھے کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟

٭ یہ بیماری عارضی ہے یا مستقل؟

٭ اس کے لیے کون سا علاج دستیاب ہے؟ آپ کون سا تجویز کریں گے؟

٭ کیا آپ کے تجویز کردہ علاج کے علاوہ کوئی اور حل بھی ہے؟

٭ مجھے صحت کے دیگر مسائل بھی ہیں۔ انہیں ایک ساتھ کیسے مینج کر سکتا ہوں؟

٭ کیا کوئی بروشر یا شائع شدہ مواد ہے جو میں ساتھ لے جا سکوں؟ کون سی ویب سائٹس مفید ہیں؟

ملاقات کے دوران اور بعد میں کوئی بھی اضافی سوال پوچھنے سے مت ہچکچائیں۔

ڈاکٹر کے سوالات

آپ سے یہ سوالات کیے جا سکتے ہیں:

٭ علامات کب نمودار ہوئیں؟

٭ کیا علامات مسلسل ہیں یا وقفے وقفے سے آتی جاتی ہیں؟

٭ علامات کتنی شدید ہیں؟

٭ کیا کوئی چیز علامات کو بہتر یا خراب کرتی ہے؟

٭ کیا آپ کی فیملی میں کسی اور کو بھی لقوہ ہوا ہے؟

٭ کیا آپ میں عام انفیکشن کی علامات بھی ظاہر ہوئی ہیں؟

اس دوران آپ کیا کر سکتے ہیں

اگر چہرے میں درد ہو تو:

٭ درد کم کرنے والی اوور دی کاؤنٹر دوائیں لیں 

٭ نیم گرم کپڑے سے دن میں کئی بار چہرے پر گرم ٹکور کریں

اگر آنکھ مکمل بند نہ ہو رہی ہو تو:

٭ دن میں بار بار اپنی انگلی سے آنکھ بند کرنے کی کوشش کریں

٭ آنکھ میں نمی کے لیے قطرے استعمال کریں

٭ دن میں چشمہ پہنیں تاکہ آنکھ محفوظ رہے

٭ رات کو آنکھ پر پٹی باندھیں تاکہ اسے چوٹ سے بچایا جا سکے

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

مقررہ وقت پر اور باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی، فٹنس کی کنجی

Read Next

جناح ہسپتال میں 29 سال بعد کامیاب ERCP آپریشن

Leave a Reply

Most Popular