تمباکو نوشی کسی بھی شکل میں ہو، صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس لیے بیلجیئم میں ای سگریٹ کی قسم ڈسپوزیبل ویپس پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام بچوں میں ڈسپوزیبل ویپس کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث اٹھایا جا رہا ہے۔ پابندی کا اطلاق اگلے سال جنوری سے ہو گا۔ بلجیم یورپی یونین کا پہلا ملک ہے جو یہ پابندی عائد کرے گا۔
بیلجیئم میں ای سگریٹ پر پابندی کا مقصد ملک میں تمباکو نوشی کو محدود کرنا ہے۔ بیلجیم کے وزیر صحت کے مطابق بیشتر نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کا اۤغاز ای سگریٹ سے ہوتا ہے۔ یہ سگریٹ خاص طور پر انہیں متوجہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ بیلجیم میں 18 سال سے کم عمر افراد کو ویپس فروخت کرنا غیر قانونی ہے۔
بعض لوگوں کے مطابق ویپس لوگوں کو روایتی سگریٹ چھوڑنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ تاہم وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ویپس کے دلکش ڈیزائن اور میٹھے ذائقے بچوں کو متوجہ کرتے ہیں۔ بعد از استعمال پھینکے جانے والے ویپس میں پلاسٹک، کیمیکلز اور غیر چارج ہونے والی بیٹریاں شامل ہوتی ہیں۔ یہ آلودگی کا سبب بھی بنتی ہیں۔ اس لیے ان پر پابندی کا ایک مقصد ماحولیاتی نقصان کو کم کرنا بھی ہے۔