Vinkmag ad

بحچت بیماری: خون کی نالیوں کی سوزش

بحچت بیماری: خون کی نالیوں کی سوزش- شفا نیوز

بحچت بیماری (Behcet disease) خون کی نالیوں میں سوزش پیدا کرنے والا ایک نایاب مرض ہے۔ اس کا نام ترکی کے ماہر امراض جلد ہلوسی بحچت (Hulusi Behçet) کے نام پر رکھا گیا، جنہوں نے 1937 میں اس کی پہلی بار وضاحت کی۔ اسے بحچت سنڈروم بھی کہا جاتا ہے۔ بیماری کی علامات میں منہ کے زخم، آنکھوں میں جلن اور سرخی، جلد پر داغ اور زخم، اور جنسی اعضاء کے زخم شامل ہیں۔ اس کے علاج کا مقصد علامات کم کرنا اور مریض کو بینائی کے مسائل یا دیگر سنگین پیچیدگیوں سے بچانا ہے۔

علامات

بحچت بیماری کی علامات ہر شخص میں مختلف ہوتی ہیں۔ یہ وقتاً فوقتاً ظاہر یا غائب ہو سکتی ہیں۔ اس مرض سے زیادہ متاثر ہونے والے حصے یہ ہیں:

منہ

منہ کے زخم اس کی سب سے عام علامت ہے۔ یہ منہ کے چھالے یا چھوٹے زخم (canker sores) کی طرح نظر آتے ہیں۔ ابتدا میں چھوٹے اور اُبھرے ہوئے ہوتے ہیں، بعد میں درد انگیز السر بن جاتے ہیں۔ یہ عام طور پر ایک سے تین ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں مگر اکثر دوبارہ ظاہر ہوتے ہیں۔

جلد

کچھ افراد کے جسموں پر ایکنی جیسے زخم یا نرم گانٹھیں بنتی ہیں جو زیادہ تر ٹانگوں پر ظاہر ہوتی ہیں۔

جنسی اعضاء

خصیوں یا خواتین کے بیرونی جنسی اعضاء پر کھلے زخم ہو سکتے ہیں جو درد انگیز ہو سکتے ہیں، اور داغ چھوڑ سکتے ہیں۔

آنکھیں

آنکھوں میں جلن، سرخی، سوجن اور درد ہو سکتا ہے۔ نظر بھی دھندلی ہو سکتی ہے۔ یہ یوویائٹس (Uveitis) کہلاتی ہے اور اکثر دونوں آنکھوں کو متاثر کرتی ہے۔

جوڑ

گھٹنوں، ٹخنوں، کہنی یا کلائی میں سوجن اور درد ہو سکتا ہے۔ علامات عام طور پر ایک سے تین ہفتے رہتی ہیں اور خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔

خون کی نالیاں

رگوں میں سوزش، سرخی اور درد ہو سکتا ہے۔ بلڈ کلاٹس، بڑی شریانوں میں اینورزم یا بندش کی پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

ہاضمے کا نظام

خوراک کو ہضم کرنے میں شامل اعضاء متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس سے درد، دست یا خون بہنے کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

دماغ

دماغ اور اعصابی نظام میں سوزش سر درد، بخار، الجھن، توازن کی کمی یا فالج پیدا کر سکتی ہے۔

 ڈاکٹر سے کب ملیں

اگر علامات ظاہر ہوں تو بلاتاخیر معالج سے رجوع کریں۔ اگر پہلے سے بیماری ہو تو نئی علامات کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔

 وجوہات

 بحچت بیماری ممکنہ طور پر ایک آٹو امیون بیماری ہے۔ اس میں مدافعتی نظام اپنے ہی صحت مند خلیوں پر حملہ آور ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جینیاتی اور ماحولیاتی عوامل اس میں کردار ادا کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق علامات خون کی نالیوں کی سوزش (vasculitis) کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔ بعض افراد میں جینیاتی حساسیت اور جراثیم بیماری کو بڑھا سکتے ہیں۔

خطرے کے عوامل

بحچت بیماری کے خطرے کو بڑھانے والے عوامل یہ ہیں:

عمر: عام طور پر 20 سے 30 سال کے لوگ متاثر ہوتے ہیں، مگر بچے اور بزرگ بھی ہوسکتے ہیں

خطہ: مشرق وسطیٰ اور مشرقی ایشیا جیسے ترکی، ایران، جاپان اور چین کے لوگ زیادہ متاثر ہیں

صنف: مردوں میں علامات زیادہ شدید ہوتی ہیں

جینز: کچھ جینز بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہیں

 پیچیدگیاں

بحچت بیماری کی پیچیدگیاں علامات پر منحصر ہیں۔ مثال کے طور پر یوویائٹس کا علاج نہ ہونے پر بینائی متاثر ہو سکتی ہے۔ آنکھ سے متعلق علامات کے لیے ماہر امراض چشم سے باقاعدہ معائنہ ضروری ہے

تشخیص

بحچت بیماری: خون کی نالیوں کی سوزش- شفا نیوز

بہچت بیماری کی تشخیص کے لیے کوئی مخصوص ٹیسٹ موجود نہیں۔ اسی وجہ سے معالج زیادہ تر مریض کی علامات پر انحصار کرتے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا تقریباً ہر شخص کے منہ میں چھالے ہوتے ہیں۔ اگر یہ چھالے 12 ماہ میں کم از کم تین بار واپس آئیں تو اسے بحچت بیماری کی اہم علامت مانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں سے کم از کم دو علامات ظاہر ہوں:

٭ جنسی اعضاء پر بار بار زخم 

٭ آنکھوں میں سوجن یا جلن

٭ جلد کے زخم

مرض کی تشخیص میں مددگار ٹیسٹ یہ ہیں:

لیبارٹری ٹیسٹ

دیگر بیماریوں کو خارج از امکان قرار دینے کے لیے بلڈ ٹیسٹ یا دیگر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ 

پیتھرجی ٹیسٹ

آپ کا معالج آپ کی جلد میں ایک جراثیم سے پاک سوئی داخل کرتا ہے اور 1 سے 2 دن بعد اس جگہ کو دیکھتا ہے۔ اگر ٹیسٹ مثبت ہو تو سوئی لگنے کی جگہ پر جلد کے نیچے ایک چھوٹا سا ابھار بن جاتا ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام معمولی زخم پر بھی ضرورت سے زیادہ ردعمل ظاہر کرتا ہے۔

علاج

بیہچٹ بیماری کا فی الحال کوئی مستقل علاج موجود نہیں۔ اگر بیماری کی نوعیت ہلکی ہو تو معالج عام طور پر ایسی دوائیں تجویز کرتا ہے جو درد اور سوجن کو کم کریں۔ ایسے مریضوں کو ہر وقت دوائی کی ضرورت نہیں پڑتی اور بعض اوقات وقت کے ساتھ علامات میں بہتری بھی آ جاتی ہے۔

اگر علامات شدید ہوں تو مریض کو پورے جسم پر اثر انداز ہونے والی دوائیں دی جا سکتی ہیں۔

علامات کا علاج

دورانِ بیماری ظاہر ہونے والی علامات کے علاج کے لیے مندرجہ ذیل دوائیں استعمال ہو سکتی ہیں:

جلد کی کریمیں، جیل اور مرہم: جلد پر لگائی جانے والی ادویات ٹاپیکل کہلاتی ہیں اور عام طور پر کارٹیکو سٹیرائیڈز پر مشتمل ہوتی ہیں۔ یہ جلد اور جنسی اعضا پر ہونے والے زخموں پر لگائی جاتی ہیں۔

ماؤتھ واش: خصوصی کلی کے محلول جن میں کارٹیکو سٹیرائیڈز اور دیگر اجزاء شامل ہوں، منہ کے چھالوں کے درد کو کم کر سکتے ہیں

آنکھوں کے قطرے: ہلکی سوجن اور جلن کی صورت میں کارٹیکو سٹیرائیڈ یا دیگر اجزاء والے آئی ڈراپس استعمال کیے جاتے ہیں۔

پورے جسم کا علاج 

اگر ٹاپیکل ادویات مؤثر نہ ہوں تو مریض کو منہ کے ذریعے لی جانے والی دوا دی جا سکتی ہے۔ یہ منہ اور جنسی اعضا کے بار بار ہونے والے زخموں کے علاج میں استعمال ہوتی ہے اور جوڑوں کی سوجن کو بھی کم کرتی ہے۔

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ایک دوا کو بحچت بیماری سے ہونے والے منہ کے زخموں کے علاج کے لیے منظور کیا ہے۔ اس کے مضر اثرات میں وزن میں کمی اور ڈپریشن شامل ہو سکتے ہیں۔

اگر بیماری زیادہ شدید ہو تو مریض کو ایسی دوائیں دی جاتی ہیں جو وقفے کے دوران بھی بیماری کے اثرات کو کم کر سکیں۔ ان میں شامل ہیں:

کارٹیکوسٹیرائیڈز

 سوجن اور جلن کو کم کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ ان کے ضمنی اثرات میں وزن بڑھنا، تیزابیت، ہائی بلڈ پریشر اور ہڈیوں کا کمزور ہونا شامل ہے۔

مدافعتی نظام کو دبا دینے والی دوائیں

یہ دوائیں صحت مند ٹشوز کے تحفظ کے لیے دی جاتی ہیں۔ ان کے نقصانات میں انفیکشن کا خطرہ، جگر اور گردوں پر اثرات، خون کی کمی اور بلڈ پریشر میں اضافہ شامل ہیں۔

مدافعتی ردعمل بدلنے والی دوائیں

ان کا مقصد جلد کے زخم، جوڑوں کا درد اور آنکھوں کی جلن کم کرنا ہے۔ اس کے مضر اثرات میں فلو جیسی علامات، پٹھوں کا درد اور تھکن شامل ہیں۔

ٹیومر نیکروسِس فیکٹر کو روکنے والی دوائیں

یہ کچھ شدید یا مزاحم علامات کے علاج میں دی جاتی ہیں۔ ان کے ضمنی اثرات میں سر درد، خارش اور انفیکشن کا زیادہ خطرہ شامل ہین۔

مرض کا مقابلہ اور مدد

بحچت بیماری کے بڑھنے یا کم ہونے کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ایسے میں اپنی کیئر کیفیات کو بہتر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے:

دورانِ علامات آرام کریں: جب بیماری کی علامات ظاہر ہوں تو خود کو وقت دیں۔ ضرورت پڑنے پر دن میں آرام کے لیے وقت نکالیں اور ذہنی دباؤ کم کرنے کی کوشش کریں

علامات میں بہتری پر سرگرم رہیں: اعتدال پسند ورزش جیسے واک یا تیراکی فائدہ مند ہے۔ یہ جسم کو مضبوط کرتی ہے، جوڑوں کی حرکت بہتر بناتی ہے اور موڈ خوشگوار کرتی ہے۔

دیگر افراد سے رابطہ رکھیں: چونکہ یہ بیماری نایاب ہے، اس لیے مریض تنہائی اور پریشانی زیادہ محسوس کرتے ہیں۔ اپنے معالج سے علاقے میں سپورٹ گروپس کے بارے میں پوچھیں۔ اگر قریبی سہولت نہ ملے تو امریکن بحچت ڈیزیز ایسوسی ایشن آن لائن پیغامات اور چیٹ رومز کے ذریعے ایسے مریضوں کو ایک دوسرے سے ملاتی ہے۔

اپوائنٹمنٹ کی تیاری

ابتداء میں جنرل فزیشن سے ملاقات کریں، جو آپ کو روماٹالوجسٹ کے پاس بھیج سکتا ہے۔ علامات کے مطابق آنکھوں، جلد، جنسی اعضاء، ہاضمے یا اعصابی ماہرین کے پاس بھی جانا پڑ سکتا ہے۔ 

آپ کیا کر سکتے ہیں؟

٭ علامات کی فہرست اور شدت نوٹ کریں

٭ ذاتی معلومات، ذہنی دباؤ اور تبدیلیاں لکھیں

٭ تمام دوائیں، وٹامنز اور سپلیمنٹس تحریر کریں

٭ ڈاکٹر سے پوچھنے کے سوالات لکھیں

کسی دوست یا فیملی ممبر کو ساتھ لے جائیں تاکہ معلومات یاد رہیں

 ڈاکٹر سے سوالات

٭ کون سے ٹیسٹ کرانے چاہئیں اور ان کی تیاری کیسے کریں؟

٭ بیماری مختصر ہے یا طویل مدتی؟

٭ علاج کے آپشنز کیا ہیں؟

٭ اگر کوئی اور بیماری بھی ہو تو دونوں کو کیسے مینج کریں؟

٭ کوئی بروشر یا پرنٹڈ مواد دستیاب ہے؟ مفید ویب سائٹس؟

ڈاکٹر کے متوقع سوالات

٭ کیا علامات مستقل ہیں یا آتی جاتی ہیں؟

٭ کیا کوئی چیز علامات کو بہتر کرتی ہے؟

٭ کیا کوئی عوامل علامات کو بگاڑتے ہیں؟

٭ کیا آپ کی فیملی میں اس بیماری کی ہسٹری ہے؟

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

 

بحچت بیماری: خون کی نالیوں کی سوزش- شفا نیوز

بحچت بیماری

 

Behcet disease

Behcet disease-Shifa News

 

Keywords: Behcet’s disease, vascular inflammation, mouth ulcers, eye inflammation, skin lesions, rare autoimmune disease, uveitis, joint pain, chronic inflammation, Behcet’s symptoms

Trending hashtags (Facebook & Instagram): #BehcetsDisease #AutoimmuneDisorder #VascularInflammation #MouthUlcers #Uveitis #RareDiseaseAwareness #ChronicIllness #SkinLesions #JointPain #HealthAwareness

 

Vinkmag ad

Read Previous

ریڈی ایشن ٹیکنالوجی پر اسلام آباد میں عالمی سمپوزیم اختتام پذیر

Read Next

شدید گرج چمک کے دوران بچاؤ کے لیے کیا کریں؟

Leave a Reply

Most Popular