Vinkmag ad

شہد کی مکھی کا ڈنک

شہد کی مکھی کا ڈنگ – شفا نیوز

جب آپ گھر سے باہر ہوتے ہیں، خاص طور پر باغ یا کھلی جگہوں پر، تو یہ ممکن ہے کہ آپ کو شہد کی مکھی  (bee)، بھڑ (hornet)  یا زنبور (wasp) کاٹ لے۔ ایسے میں عموماً تیز، چبھتا ہوا درد ہوتا ہے۔ اگر درد ہلکا یا درمیانے درجے کا ہو تو اسے ابتدائی طبی امداد سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، کچھ افراد میں شہد کی مکھی کے ڈنک (Bee sting) کا ری ایکشن انتہائی شدید بھی ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں فوراً ہنگامی طبی امداد حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

علامات

شہد کی مکھی کے ڈنک کی علامات ہلکے درد اور سوجن سے لے کر جان لیوا الرجی تک ہو سکتی ہیں۔

ہلکا ری ایکشن

زیادہ تر صورتوں میں علامات معمولی ہوتی ہیں، جن میں جلد پر جلن، شدید درد اور سوجن شامل ہیں۔ علامات اکثر چند گھنٹوں میں خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔

درمیانہ ری ایکشن

کچھ لوگوں میں ڈنک کا اثر زیادہ شدید ہوتا ہے۔ اس کی علامات میں جلد پر جلن، سوجن، خارش، جلد کا سرخ ہونا اور اگلے ایک یا دو دن میں سوجن بڑھنا شامل ہیں۔ علامات ایک ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہیں۔  

شدید ری ایکشن

شہد کی مکھی کے ڈنک کا ری ایکشن بعض اوقات شدید ہوتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس قسم کے ردعمل کو اینا فائلیکسز (anaphylaxis) کہا جاتا ہے۔ یہ حالت بہت کم افراد میں ہوتی ہے۔

اینا فائلیکسز عام طور پر ڈنک لگنے کے بعد 15 منٹ سے ایک گھنٹے کے اندر ظاہر ہو جاتا ہے۔ اس کی علامات میں خارش، جلد پر دانے، سانس لینے میں دشواری، زبان سوج جانا، نگلنے میں مشکل اور سینے میں جکڑن شامل ہیں۔

متعدد مکھیوں کا کاٹنا

اگر ایک ہی وقت میں درجنوں مکھیوں نے کاٹا ہو تو  جسمانی ردعمل شدید ہو سکتا ہے۔ اس سے طبیعت بہت خراب ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات میں درمیانے درجے کی علامات کے علاوہ متلی، قے، دست، بخار اور چکر آنا بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کو کب دکھانا چاہیے

شہد کی مکھی کا ڈنگ – شفا نیوز

اگر مکھی کاٹ لے تو ان صورتوں میں جنرل فزیشن کے پاس جانا چاہیے:  

* شہد کی مکھی کے ڈنک کی علامات تین دن میں ختم نہ ہوں

* ڈنک کے بعد الرجی کی دیگر علامات بھی ظاہر ہوں 

ان صورتوں میں ایمرجنسی نمبر پر کال کریں، یا فوری طبی امداد حاصل کریں:

* شہد کی مکھی کے کاٹنے کے بعد اگر اینا فائلیکسز کی ایک یا دو علامات بھی ظاہر ہوں۔ اگر آپ کے پاس ایپی نیفرین (Epinephrine) ہو تو  معالج کی ہدایت کے مطابق فوراً استعمال کریں۔ پہلے ایپی نیفرین لگائیں، پھر ایمرجنسی میں رابطہ کریں۔ 

* بچوں، بزرگ افراد، اور دل یا سانس کی بیماری والے افراد کو کئی بار ڈنک لگیں

وجوہات

٭ شہد کی مکھی  ڈنک کے ذریعے اپنا زہر جلد میں منتقل کرتی ہے۔ ڈنک میں ایسے پروٹین ہوتے ہیں جو درد اور ڈنک والی جگہ پر سوجن پیدا کرتے ہیں۔

٭ مکھیاں اور بھڑیں عام طور پر جارحانہ نہیں ہوتیں۔ وہ صرف اپنے دفاع میں ڈنک مارتی ہیں۔ اکثر صورتوں میں ایک یا چند ہی ڈنک لگتے ہیں۔ بعض قسم کی مکھیاں (مثلاً افریقی شہد کی مکھیاں) جھنڈ کی صورت میں حملہ آور ہوتی ہیں۔

خطرے کے عوامل

شہد کی مکھی کا ڈنگ – شفا نیوزشہد کی مکھی کے ڈنک کا خطرہ ان صورتوں میں بڑھ جاتا ہے:

* ایسی جگہ رہائش جہاں مکھیاں زیادہ ہوں

* مکھیوں کے چھتوں کے قریب جانا

* زیادہ وقت باہر گزارنا

احتیاطی تدابیر

ان ہدایات پر عمل کرنا شہد کی مکھی کے ڈنک سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے:

* کھلی جگہ پر سویٹ ڈرنکس، مثلاً گنے کا رس پیتے وقت احتیاط کریں، اس لیے کہ شہد کی مکھیاں میٹھے پر آ جاتی ہیں۔ شربت پینے کے لیے کھلے منہ والے برتن، مثلاً گلاس استعمال کریں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مکھی بعض اوقات بوتل کے اندر چلی جاتی ہے اور آپ کو معلوم بھی نہیں ہوتا۔ بوتل یا سٹرا استعمال کرنے سے پہلے اسے اچھی طرح دیکھ لیں

* کھانے کے برتن اور کوڑا دان اچھی طرح بند رکھیں، اس لیے کہ ان کی خوشبو کیڑے مکوڑوں کو اپنی طرف کھینچ سکتی ہے

* کوڑا کرکٹ، گرے ہوئے پھل، اور پالتو یا دیگر جانوروں کا فضلہ اچھی طرح سے صاف کریں۔ ان پر مکھیاں آتی ہیں جو بھڑوں کو بھی متوجہ کرتی ہیں

* باہر، خصوصاً پودوں کے پاس جاتے ہوئے بند جوتے پہنیں۔ پھولوں کے درمیان سے نہ گزریں

* اگر ڈنک سے شدید الرجی ہو تو خوشبو والے پرفیوم یا خوشبودار مصنوعات استعمال کرتے ہوئے مکھیوں سے محتاط رہیں

* چمکدار رنگ یا پھولوں والے کپڑے بھی مکھیوں کو راغب کر سکتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کو ڈنک سے شدید الرجی ہو تو باہر جاتے ہوئے ان سے محتاط رہیں

* گھاس کاٹتے یا پودے تراشتے وقت احتیاط کریں۔ اگر ان میں چھتہ ہو تو اس میں موجود مکھیاں آپ کو کاٹ سکتی ہیں 

* شہد کی مکھیوں، بھڑوں یا زنبوروں سے دور رہیں۔ اگر ممکن ہو تو گھر کے آس پاس چھتوں کو محفوظ طریقے سے ہٹا دیں

جب مکھیاں قریب ہوں

جب مکھیاں قریب ہوں تو یہ احتیاطیں کریں:

* اگر کچھ مکھیاں آپ کے اردگرد اڑ رہی ہوں  تو پرسکون رہیں اور آہستہ آہستہ اس جگہ سے دور چلے جائیں۔ انہیں مارنے کی کوشش نہ کریں، ورنہ وہ مشتعل ہو کر آپ کو ڈنک مار سکتی ہیں۔

* اگر مکھی یا بھڑ نے کاٹ لیا ہو یا  وہ آپ کے اردگرد اڑ رہی ہوں تو چہرہ، بالخصوص منہ اور ناک اچھی طرح  ڈھانپ لیں۔ مکھی کے ڈنک سے ایسا کیمیکل خارج ہوتا ہے جو دوسری مکھیوں کو ان کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس لیے فوراً اس جگہ سے چلے جائیں۔ اگر ممکن ہو تو کسی بند جگہ  یا گاڑی کے اندر پناہ لے لیں

جن لوگوں کو مکھی کے ڈنک سے اینا فائلیکسز ہوا ہو، انہیں دوبارہ ڈنک لگنے پر شدید ردعمل کا امکان تقریباً 50 فیصد ہوتا ہے۔ اگر اینا فائلیکسز ہو چکا ہو تو معالج سے الرجی کے انجیکشن کے بارے میں ضرور مشورہ کریں۔

تشخیص

شہد کی مکھی کا ڈنگ – شفا نیوز

 

شہد کی مکھی کے ڈنک سے الرجی کی تشخیص کے لیے ان میں سے ایک یا دونوں ٹیسٹ تجویز کیے جاتے ہیں:

 سکن ٹیسٹ

اس میں بازو یا کمر کی جلد میں شہد کی مکھی کا زہر تھوڑی مقدار میں داخل کیا جاتا ہے۔ اگر اس سے الرجی ہو تو ٹیسٹ کی جگہ پر ابھرا ہوا دانہ بن جائے گا

بلڈ ٹیسٹ

اس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام مکھی کے زہر پر کیسا ردعمل دیتا ہے

آپ کا معالج بھڑ اور زنبور سے الرجی کی جانچ بھی کرنا چاہے گا، اس لیے کہ ان کا ڈنک بھی شدید ری ایکشن پیدا کر سکتا ہے۔ 

علاج

مکھی کے ڈنک کے لیے بالعموم گھر میں علاج کافی ہوتا ہے۔ اگر ایک سے زیادہ مکھیوں نے کاٹا ہو یا الرجی ہو جائے تو ہنگامی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

الرجی کی صورت میں ہنگامی علاج

سی پی آر: اینا فائلیکسز کے دوران اگر سانس بند ہو جائے یا دل کی دھڑکن رک جائے تو طبی عملہ سی پی آر کر سکتا ہے۔ یہ دل اور پھیپھڑوں کی بحالی کے لیے ابتدائی طبی امداد ہے۔

 ایڈرینالین : ایڈرینالین (Adrenaline) جسے ایپی نیفرین (Epinephrine) بھی کہا جاتا ہے، ایک ہارمون اور دوا ہے۔ اسے الرجی کا ری ایکشن کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

 آکسیجن: سانس لینے میں مدد کے لیے دی جا سکتی ہے

 اینٹی ہسٹامین اور گلوکو کورٹیکوئیڈز: سانس کی نالیوں کی سوجن کم کرنے اور سانس بہتر کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے

بیٹا ایگونِسٹ: یہ سانس کے مسائل کم کرنے کے لیے دی جاتی ہے

ایڈرینالین آٹو انجیکٹر

اگر آپ کو مکھی کے ڈنک سے الرجی ہے تو آپ کا معالج آپ کو ایمرجنسی ایڈرینالین تجویز کرے گا، جو آپ خود لگاتے ہیں۔ یہ آلہ ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔ یہ ایک سرنج اور پوشیدہ سوئی والا آلہ ہوتا ہے۔ اسے ران پر دبانے سے دوا کی ایک خوراک جسم میں داخل ہو جاتی ہے۔ اس کی میعاد ختم ہونے سے پہلے نیا حاصل کریں۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کو آٹو انجیکٹر استعمال کرنا آتا ہے۔ آپ کے قریبی لوگوں کو بھی اس کا طریقہ معلوم ہونا چاہیے تاکہ ہنگامی صورتحال میں وہ آپ کی مدد کر سکیں۔ آٹو انجیکٹر استعمال کرنے کے بعد ہسپتال ضرور جائیں۔

ایسا بریسلٹ پہنیں جو آپ کی الرجی کی نشان دہی کرے۔ اپنے پاس اینٹی ہسٹامین گولیاں رکھیں۔ اگر آپ کو مکھی کاٹ لے، الرجی کی علامات ظاہر ہوں اور آپ نگلنے کے قابل ہوں، تو اینٹی ہسٹامین دوا استعمال کریں۔ آپ ایپی نیفرین آٹو انجیکٹر اور اینٹی ہسٹامین دونوں استعمال کر سکتے ہیں۔

الرجی کے انجیکشن

شہد کی مکھی یا دوسرے کیڑوں کے ڈنک  اینا فائلیکسز کی عام وجہ ہوتے ہیں۔ اگر شدید ری ایکشن شروع ہو چکا ہو تو جنرل فزیشن آپ کو الرجی سپیشلسٹ کے  پاس بھیج سکتا ہے۔ وہ امیونو تھیراپی (الرجی کے انجیکشن) تجویز کر سکتا ہے۔ یہ مکھی کے زہر کے خلاف الرجک ری ایکشن کو کم یا ختم کر سکتے ہیں۔

طرزِ زندگی اور گھریلو علاج

شہد کی مکھی کا ڈنگ – شفا نیوز

اگر ڈنک معمولی یا درمیانہ ہو، تو یہ تدابیر اختیارکریں:

* مزید ڈنک سے بچنے کے لیے محفوظ جگہ چلے جائیں

* اگر زخم میں ڈنک نظر آئے (کالا نقطہ دکھائی دے) تو فوراً نکال دیں۔ اسے ناخن یا چاقو کے کند حصے سے کھرچیں۔ صرف شہد کی مکھیاں ڈنک چھوڑتی ہیں، دیگر کیڑے نہیں

* متاثرہ جگہ کو صابن اور پانی سے دھوئیں

* اگر متاثرہ جگہ پر انگوٹھی ہو تو فوراً اتار دیں، ورنہ سوجن بڑھنے پر اتارنے میں مشکل ہوگی

* متاثرہ حصے پر ٹھنڈا پانی ڈالیں یا 10 سے 20 منٹ تک اس پر کپڑے میں لپیٹ کر برف رکھیں۔ حسبِ ضرورت یہ عمل دہرائیں

* اگر ڈنک بازو یا ٹانگ پر ہو تو اسے اونچا رکھیں۔ سوجن اگلے دو دن تک بڑھ سکتی ہے، جو وقت کے ساتھ کم ہوتی جاتی ہے

* کھجلی اور سوجن کم کرنے کے لیے کریم یا لوشن لگائیں۔ اسے دن میں چار بار لگا سکتے ہیں

* اگر ضرورت ہو تو درد کم کرنے والی دوا لیں

* اگر خارش ہو تو اینٹی ہسٹامین لیں۔ واضح رہے کہ کچھ  دوائیں نیند آور ہو سکتی ہیں

کیا نہ کریں

* ڈنک والی جگہ پر مت کھجائیں ورنہ انفیکشن ہو سکتا ہے

* متاثرہ جگہ کو مٹی سے نہ رگڑیں، اس لیے کہ مٹی میں جراثیم ہوتے ہیں۔ اس سے انفیکشن ہو سکتا ہے

* جلد کی سطح کے نیچے اگر ڈنک رہ جائے تو اسے نکالنے کی کوشش نہ کریں۔ وقت کے ساتھ جب جلد جھڑے گی تو ڈنک خود ہی باہر آ جائے گا

* گرم ٹکور نہ کریں

ڈاکٹر سے ملاقات کی تیاری

شہد کی مکھی یا دیگر کیڑوں کے ڈنک اینا فائلیکسز کی عام وجہ ہیں۔ اگر آپ کو شدید ری ایکشن ہوا اور آپ نے فوری علاج نہیں کروایا تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ وہ آپ کو الرجی سپیشلسٹ کے پاس بھیج سکتا ہے جو یہ معلوم کرے گا کہ آپ کو مکھی یا دوسرے کیڑوں کے زہر سے الرجی تو نہیں۔

ڈاکٹر سے سوالات

اپنے معالج سے پوچھنے کے لیے کچھ سوالات لکھ لیں، جیسے:

* اگر دوبارہ مکھی کاٹے تو کیا کریں؟

* کیا الرجی کی صورت میں ایمرجنسی دوا (جیسے ایڈرینالین آٹو انجیکٹر) استعمال کرنی چاہیے؟

* اس ردعمل سے دوبارہ کیسے بچا جا سکتا ہے؟

کوئی اور سوال ذہن میں ہو تو ضرور پوچھیں۔

ڈاکٹر کے سوالات

معالج آپ کا جسمانی معائنہ کرے گا۔ وہ یہ سوالات پوچھ سکتا ہے:

* آپ کو مکھی نے کب اور کہاں کاٹا؟

* ڈنک کے بعد آپ میں کون سی علامات ظاہر ہوئیں؟

* کیا آپ کو پہلے بھی کسی ڈنک سے الرجک ری ایکشن ہوا ہے؟

* کیا آپ کو دوسری الرجیزمثلاً ہے فیور (hey fever) تو نہیں؟

* آپ کون سی دوائیں استعمال کرتے ہیں، بشمول ہربل میڈیسنز؟

*  آپ کو کوئی اور بیماری تو نہیں؟

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

درمیانی عمر میں وزن کم کرنے سے دائمی بیماریوں کا خطرہ کم، تحقیق

Read Next

مردوں اور عورتوں میں سکن کینسر کے عام مقامات مختلف

Leave a Reply

Most Popular