Vinkmag ad

بیڈ سورز: مریضوں کے زخم

بیڈ سورز: بستر کے زخم- شفا نیوز

بیڈ سورز (bedsores) ایسے زخم ہیں جو جلد اور نیچے کے ٹشوز پر مسلسل دباؤ کی وجہ سے بنتے ہیں۔ یہ عموماً ان جگہوں پر بنتے ہیں جہاں جلد ہڈی کے قریب ہوتی ہے، جیسے ایڑیاں، ٹخنے، کولہے اور کمر کی ہڈی کے آس پاس کی جگہیں۔ جن لوگوں کو زیادہ وقت بستر یا کرسی پر گزارنا پڑتا ہو، یا جو حرکت نہ کر سکتے ہوں، انہیں بیڈ سورز کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ بیڈ سور کو پریشر السر (pressure ulcers)، پریشر انجریز (pressure injuries)، اور ڈیکیوبیٹس السر (decubitus ulcers) بھی کہا جاتا ہے۔

 یہ زخم چند گھنٹوں یا دنوں میں بھی بن سکتے ہیں۔ کچھ صورتوں میں یہ علاج سے ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن کچھ زخم کبھی مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوتے۔ احتیاطی تدابیر اور مناسب علاج سے بیڈ سورز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ 

علامات

بیڈ سورز کی عام علامات یہ ہیں:

٭ جلد کی رنگت یا ساخت میں تبدیلی

٭  سوجن

٭ پیپ جیسے مادے کا اخراج

٭ جلد کا کوئی حصہ جو چھونے پر آس پاس کی جلد کے مقابلے میں زیادہ ٹھنڈا یا زیادہ گرم محسوس ہو

٭ زخم زدہ یا حساس جگہیں

بیڈ سورز کو ان کی گہرائی، شدت اور دیگر خصوصیات کی بنیاد پر مختلف مراحل میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ جلد اور ٹشوز کو ہونے والا نقصان معمولی سوجن والی سالم جلد سے لے کر ایسے گہرے زخم تک ہو سکتا ہے جس میں پٹھے اور ہڈی شامل ہوں۔

پریشر السر کی عام جگہیں

پریشر السر عام طور پر ان جگہوں پر بنتے ہیں جہاں جلد پر مسلسل دباؤ پڑتا ہے۔

وہیل چیئرکے مریض

بیڈ سورز: بستر کے زخم- شفا نیوز 

جو افراد وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں، ان میں بیڈ سورز اکثر ان جگہوں پر بنتے ہیں:

٭ کمر کے بالکل نیچے کی ہڈی (tailbone) یا کولہے

٭ کندھوں کے پیچھے اور ریڑھ کی ہڈی 

٭ بازوؤں اور ٹانگوں کے پچھلے حصے جو کرسی پر زیادہ ٹکے ہوتے ہیں 

مستقلاً بستر پر مریض  

جو افراد مسلسل بستر پر ہیں، ان میں بیڈ سورز ان جگہوں پر ہو سکتے ہیں:

٭ سر کے پچھلے حصے پر یا اطراف میں

٭ کندھوں کے پیچھے

٭ کولہے، کمر کا نچلا حصہ یا اس کے بالکل نیچے کی ہڈی 

٭ ایڑیاں، ٹخنے اور گھٹنے کے پیچھے کی جلد

ڈاکٹر سے کب ملنا چاہیے

اگر آپ کو بیڈ سورز کی ابتدائی علامات نظر آئیں تو دباؤ کم کرنے کے لیے اپنی جگہ بدلیں۔ اگر 24 سے 48 گھنٹوں میں بہتری نہ آئے تو فوراً اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ اگر انفیکشن کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر طبی مدد لیں۔ ان علامات میں بخار، زخم سے پانی یا بدبو آنا، اور زخم کے ارد گرد گرمی یا سوجن شامل ہیں۔

وجوہات

بیڈ سورز ہونے کے تین اہم عوامل یہ ہیں:

دباؤ

جلد پر زیادہ عرصے دباؤ پڑتا رہے تو خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔ اس سے ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان حصوں میں ہوتا ہے جہاں جلد ہڈیوں کے قریب ہوتی ہے۔

رگڑ

 جب جلد کپڑے یا بستر کے ساتھ لگتی ہے تو رگڑ کھاتی ہے۔ اس سے جلد کو نقصان پہنچ سکتا ہے، خصوصاً جب وہ نم ہو۔

جلد کا کھچاؤ

 بیڈ سورز کی ایک وجہ جلد کے کھچاؤ کی وجہ سے چوٹ (shear) ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب دو سطحیں ایک دوسرے کے مخالف سمت میں حرکت کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر جب بستر کا سرا اٹھایا جائے تو جسم نیچے کی طرف سرکتا ہے، لیکن ٹیل بون کے اوپر کی جلد اپنی جگہ پر رہتی ہے۔ اس کھچاؤ کی وجہ سے جلد کو چوٹ لگ سکتی ہے۔

خطرے کے عوامل

بیڈ سورز: بستر کے زخم- شفا نیوزاگر آپ کو حرکت کرنے میں مشکل ہو اور آپ بآسانی اپنی جگہ تبدیل نہ کر سکیں تو بیڈ سورز کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ خطرے کے عوامل میں یہ شامل ہیں:

حرکت کی کمی: خراب صحت، ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ یا کسی اور وجہ سے ہو سکتی ہے

پیشاب اور پاخانے کا بے قابو ہونا: اگر پیشاب اور پاخانہ جلد کے ساتھ مس ہوتا رہے تو وہ حساس ہو جاتی ہے اور اس پر زخم ہو سکتا ہے 

درد محسوس نہ ہونا: ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ، اعصابی بیماریوں یا کچھ اور حالات کی وجہ سے درد محسوس نہیں ہوتا۔ ایسے میں جگہ یا پہلو بدلنے کی ضرورت کا احساس نہیں ہوتا

غذائیت اور پانی کی کمی: جلد کے صحت مند ہونے اور ٹشوز کو خراب ہونے سے روکنے کے لیے روزانہ مناسب مقدار میں پانی، کیلوریز، پروٹین، وٹامنز اور منرلز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کے نہ ملنے سے جلد صحت مند نہیں رہتی، اور اس پر زخم بن سکتے ہیں

خون کی روانی کو متاثر کرنے والی بیماریاں: ذیابیطس اور خون کی نالیوں کی بیماری بیڈ سورز کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے

عمر: اگر آپ کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے تو بیڈ سورز ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

پیچیدگیاں

بیڈ سورز سے متعلق ممکنہ پیچیدگیاں یہ ہیں:

ٹشوز کا انفیکشن 

جلد اور نیچے کے نرم ٹشوز میں انفیکشن (سیلولائٹس) ہو سکتا ہے۔ اس سے متاثرہ جگہ پر گرمی محسوس ہو سکتی ہے۔ جلد کا رنگ بدل سکتا ہے یا وہ سوجی ہوئی لگ سکتی ہے۔ جن افراد کو اعصابی نقصان ہو چکا ہو، وہ اس انفیکشن کی وجہ سے تکلیف کو محسوس نہیں کر پاتے۔

ہڈیوں اور جوڑوں کا انفیکشن

بیڈ سورز سے پیدا ہونے والا انفیکشن ہڈیوں اور جوڑوں تک پھیل سکتا ہے۔ جوڑوں کا انفیکشن (مثلاً سیپٹک آرتھرائٹس) نرم ٹشوز اور جوڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ہڈیوں کا انفیکشن (آسٹیو مائیلائٹس) جوڑوں اور اعضا کی حرکت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

جلد کا کینسر

بیڈسورز سے مارجولن السر (Marjolin Ulcer) ہو سکتا ہے۔ یہ ایک طبی اصطلاح ہے جو پرانے اور دیر تک نہ بھرنے والے زخم کے لیے استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر وہ جو جلنے یا طویل عرصے سے موجود ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ، یہ زخم جلد کا کینسر بن سکتا ہے۔

خون میں انفیکشن

بہت ہی کم صورتوں میں جلد کا السر خون کے خطرناک انفیکشن میں بدل سکتا ہے، جسے سیپسس (sepsis) کہتے ہیں، اور یہ جان لیوا ہو سکتا ہے۔

بعض پیچیدگیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر 

بیڈ سورز: بستر کے زخم- شفا نیوز

بیڈ سورز سے بچنے کے لیے درج ذیل اقدامات مفید ہیں:

٭ جلد پر دباؤ سے بچنے کے لیے بار بار اپنی پوزیشن تبدیل کریں

٭ جلد کی اچھی طرح سے دیکھ بھال کریں

٭ مناسب مقدار میں کھانا کھائیں اور پانی پیئیں

٭ سگریٹ نوشی ترک کریں

٭ ذہنی دباؤ پر قابو پائیں

٭ روزانہ ممکن حد تک ہلکی پھلکی ورزش کریں

پوزیشن بدلنے سے متعلق ہدایات   

بستر پر لیٹنے یا کرسی پر بیٹھنے کی حالت میں پوزیشن بدلنے سے متعلق یہ اقدامات مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:

وزن کو بار بار منتقل کریں۔ کوشش کریں کہ ایک ہی جگہ پر جسمانی وزننہ پڑتا رہے۔ ہر دو گھنٹے بعد پوزیشن بدلیں۔ اس کے لیے کسی کی مدد لیں

خود کو تھوڑا سا اٹھائیں۔ اگر اوپری جسم میں طاقت ہو تو وہیل چیئر میں بازوؤں کے ذریعے جسم کو اوپر اٹھائیں

مخصوص وہیل چیئرز استعمال کریں۔ کچھ وہیل چیئرز میں جھکنے کی سہولت ہوتی ہے۔ یہ دباؤ کم کرنے میں مدد دیتی ہیں

دباؤ کم کرنے والا کشن استعمال کریں۔ ایسے کشن یا گدے استعمال کریں جو جسم کو سہارا دے سکیں اور دباؤ کم کریں۔ ڈونٹ نما کشن استعمال نہ کریں کیونکہ وہ آس پاس کے ٹشوز پر زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں

بستر کی اونچائی مناسب رکھیں۔ اگر ممکن ہو تو سرہانے والا حصہ 30 درجے سے زیادہ بلند نہ کریں تاکہ جلد پر کھچاؤ نہ ہو۔

جلد کی دیکھ بھال 

جلد کی صحت کے لیے ان باتوں کا خیال رکھیں:

جلد کو صاف اور خشک رکھیں۔ جلد کو  صابن سے ہلکا سا دھو کر نرمی سے خشک کریں۔ یہ عمل باقاعدگی سے کریں تاکہ جلد کو نمی، پیشاب اور پاخانے کے منفی اثر سے بچایا جا سکے

جلد کو محفوظ رکھیں۔ جلد پر حفاظتی کریم لگائیں تاکہ پیشاب اور پاخانے سے بچاؤ ہو سکے۔ ضرورت پڑنے پر کپڑے اور بستر بار بار تبدیل کریں۔ کپڑوں کے بٹن یا بستر کی شکنیں چیک کریں جو جلد کو زخمی کر سکتی ہیں

جلد کا روزانہ معائنہ کریں۔ جلد کو روزانہ غور سے دیکھیں تاکہ بیڈ سورز کی ابتدائی علامات پہچانی جا سکیں

تشخیص

بیڈسوز کا جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹر جلد کا معائنہ کرے گا۔ اگر السر موجود ہو، تو وہ اس کے درجے کا تعین کرے گا۔ السر کا درجہ معلوم کرنا اس کے مناسب علاج کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ آپ کی مجموعی صحت جانچنے کے لیے خون کے ٹیسٹ بھی کیے جا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کے سوالات

 آپ کا معالج آپ سے درج ذیل سوالات پوچھ سکتا ہے:

٭  بیڈ سور کب پہلی بار ظاہر ہوئے؟

٭ یہ زخم کتنے تکلیف دہ ہیں؟

٭ کیا آپ کو پہلے بھی بیڈ سور ہو چکے ہیں؟

٭ ان کا علاج کیسے کیا گیا تھا، اور اس کا نتیجہ کیا نکلا؟

٭ آپ کو کس قسم کی دیکھ بھال یا مدد دستیاب ہے؟

٭ آپ پوزیشن یا کروٹ کب اور کتنی بار تبدیل کرتے ہیں؟

٭ آپ میں کن طبی بیماریوں کی تشخیص ہوئی ہے، اور اس وقت کیا علاج جاری ہے؟

٭ آپ عام طور پر کیا کھاتے اور پیتے ہیں؟

علاج

بیڈ سورز: بستر کے زخم- شفا نیوز

پریشر السر کے علاج میں متاثرہ جلد پر دباؤ کم کرنا، زخم کی دیکھ بھال، درد پر قابو پانا، انفیکشن سے بچاؤ اور متوازن غذا جیسے امور شامل ہیں۔

علاج کرنے والی ٹیم

آپ کی ہیلتھ کیئر ٹیم میں یہ افراد شامل ہو سکتے ہیں:

٭ جنرل فزیشن جو علاج کی نگرانی کرتا ہے

٭ زخموں کی نگہداشت میں مہارت رکھنے والا طبی ماہر

٭ نرسیں یا میڈیکل اسسٹنٹ جو زخموں کی دیکھ بھال اور تربیت فراہم کرتے ہیں

٭ سوشل ورکر جو آپ یا آپ کے خاندان کی مدد کرتے ہیں۔

٭ فزیو تھیراپسٹ جو بہتر طریقے سے حرکت دینے میں مدد دیتا ہے

٭ آکوپیشنل تھیراپسٹ جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کے بیٹھنے کی سطح ٹھیک ہے 

٭ ماہر غذائیات جو ضروری غذاؤں پر نظر رکھتا ہے اور متوازن خوراک تجویز کرتا ہے

٭ جلدی بیماریوں کا ماہر (ڈرماٹالوجسٹ)

٭ نیوروسرجن، خون کی نالیوں کے ماہر سرجن، ہڈیوں کے ماہر سرجن یا پلاسٹک سرجن

دباؤ کم کرنا

بیڈ سور کے علاج کا پہلا قدم وہ دباؤ اور رگڑ کم کرنا ہے جس سے زخم بنا۔ اس کے لیے:

پوزیشن تبدیل کریں۔ بیڈ سور ہونے کی صورت میں بار بار اپنی پوزیشن بدلیں۔ کتنی بار پوزیشن بدلنی ہے، یہ آپ کی حالت اور بستر یا کرسی کی قسم پر منحصر ہے

مددگار گدے وغیرہ استعمال کریں۔ ایسے گدے، بستر یا خاص کشن استعمال کریں جو حساس جلد کی حفاظت کریں

زخموں کی صفائی اور پٹی باندھنا

علاج کا انحصار زخم کی گہرائی پر ہوتا ہے۔ عام طور پر درج ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں:

صفائی: اگر جلد پھٹی نہ ہو تو ہلکے کلینزر سے دھو کر خشک کریں۔ اگر زخم کھلا ہو تو ہر بار پٹی تبدیل کرتے وقت پانی یا نمک والے محلول (سیلائن) سے صاف کریں

پٹی لگانا: پٹی زخم کو نم رکھ کر جلد بھرنے میں مدد دیتی ہے، انفیکشن سے بچاتی ہے اور اردگرد کی جلد کو خشک رکھتی ہے۔ استعمال ہونے والی پٹیوں میں فلمز، گاز، جیل، فوم یا خاص کوٹنگ والی پٹیاں شامل ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات کئی اقسام کی پٹیاں ایک ساتھ استعمال ہوتی ہیں

خراب یا مردہ ٹشو ہٹانا

زخم کو بھرنے کے لیے ضروری ہے کہ مردہ، متاثرہ یا خراب ٹشو نکالے جائیں۔ ڈاکٹر یہ کام پانی سے دھو کر یا خراب حصہ کاٹ کر کرتا ہے۔

دیگر طریقے

دوائیں: درد کم کرنے والی دوائیں پوزیشن بدلنے سے پہلے اور اس کے بعد اور زخم کی دیکھ بھال میں مددگار ہو سکتی ہیں۔ زخم پر لگانے والی دوائیں بھی استعمال ہو سکتی ہیں۔

غذاء: صحت بخش اور متوازن خوراک زخم جلد بھرنے میں مدد دیتی ہے

سرجری

اگر زخم بہت بڑا ہو اور بھر نہ رہا ہو تو سرجری کی جا سکتی ہے۔ اس میں پٹھے، جلد یا دوسرے ٹشو استعمال کر کے زخم کو بند کیا جاتا ہے۔ اسے فلیپ سرجری کہا جاتا ہے۔

مرض کا مقابلہ اور سپورٹ 

بیڈ سورز والے افراد کو تکلیف، تنہائی یا افسردگی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اپنی ضروریات کے بارے میں ڈاکٹر سے بات کریں۔ سوشل ورکر آپ کا ایسے اداروں سے رابطہ کرا سکتے ہیں  جو طویل بیماریوں میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

اگر کوئی بچہ اس سے متاثر ہو تو اس کے والدین چائلڈ لائف سپیشلسٹ سے بات کریں۔ خصوصی افراد کے اہلِ خانہ نرسنگ عملے کے ساتھ مل کر مریض کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔ 

 

Vinkmag ad

Read Previous

آلہ سماعت سے بزرگوں کی تنہائی میں کمی ممکن

Read Next

دواؤں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ، علاج پھر بھی عوام کی پہنچ سے باہر

Leave a Reply

Most Popular