کھٹمل یا بیڈ بگز (Bedbugs) چھوٹے، سرخی مائل بھورے رنگ کے، بغیر پروں والے کیڑے ہیں جو انسانوں کا خون چوستے ہیں۔ ان کا سائز تقریباً سیب کے بیج کے برابر ہوتا ہے۔ یہ عموماً بستروں، باکس سپرنگز، ہیڈ بورڈز، بیڈ فریمز اور چارپائیوں کی درزوں یا جوڑوں میں چھپے ہوتے ہیں۔ رات کے وقت یہ اپنے ٹھکانوں سے نکل کر سونے والے افراد کا خون چوستے ہیں۔
بیڈ بگز ایسی جگہوں پر زیادہ ہوتے ہیں جہاں سونے والے لوگ بار بار بدلتے رہتے ہیں، جیسے ہوٹل، ہسپتال یا پناہ گاہیں وغیرہ۔
کھٹمل کے کاٹنے سے جلد پر سرخ نشانات بن جاتے ہیں۔ یہ عام طور پر ایک یا دو ہفتوں میں خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ کھٹمل بیماری پھیلانے کا سبب نہیں بنتے، لیکن بعض افراد میں یہ الرجی یا جلد پر شدید ری ایکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔
علامات

کھٹمل کے کاٹنے کی علامات دیگر کیڑوں کے کاٹنے یا ریشز جیسی ہوتی ہیں۔ عام علامات یہ ہیں:
* سوجن والے نشانات، جن کے درمیان میں اکثر گہرا دھبہ ہوتا ہے
* متاثرہ جگہ پر خارش ہونا
* نشانات ایک قطار میں یا جھنڈ کی شکل میں ہونا
* کاٹنے کے نشان چہرے، گردن، بازوؤں اور ہاتھوں پر ہونا
کچھ لوگوں کو کھٹمل کے کاٹنے سے کوئی ری ایکشن نہیں ہوتا، تاہم بعض کو الرجی ہو سکتی ہے۔ اس سے شدید خارش، چھالے یا پتی (hives) ہو سکتی ہے۔ پتی ایک قسم کا الرجک ری ایکشن ہے، جس میں جلد پر سرخ، خارش والے اُبھرے ہوئے نشان بن جاتے ہیں۔
ڈاکٹر کو کب دکھائیں
اگر کھٹمل کے کاٹنے سے الرجی یا شدید جلدی ری ایکشن ہو تو علاج کے لیے معالج سے رجوع کریں۔ عام طور پر پہلے جنرل فزیشن سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اگر مسئلہ شدید ہو تو وہ ڈرماٹالوجسٹ کی طرف ریفر کر دے گا۔
وجوہات
کھٹمل زیادہ ہونے کے یہ اسباب ہیں:
* مسافروں کی آمد و رفت زیادہ ہونا
* کیڑے مارنے کے طریقوں میں تبدیلیاں
* کھٹملوں میں کیڑے مار ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا ہونا
یہ کہاں چھپتے ہیں؟
کھٹمل عام طور پر اُن جگہوں پر پائے جاتے ہیں جہاں لوگ سوتے یا آرام کرتے ہیں۔ یہ ان چیزوں میں چھپ سکتے ہیں:
* کپڑے
* سفر کا سامان
* بستر
* ڈبے
* باکس سپرنگز
* گدے
* ہیڈ بورڈز
* بستر کے آس پاس کی اشیاء
یہ ان جگہوں میں بھی ہو سکتے ہیں:
* پینٹ کے اکھڑے ہوئے حصے یا وال پیپرز کے نیچے
* قالین کے نیچے، دیوار کے کنارے
* کپڑوں والی الماری میں
* بجلی کے ساکٹوں میں
یہ کیسے پھیلتے ہیں؟
کھٹمل کپڑوں، سامانِ سفر، فرنیچر، ڈبوں اور بستروں کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ جا سکتے ہیں۔ ان کے ذریعے یہ ہوٹل یا اپارٹمنٹ میں کمروں اور منزلوں کے درمیان آسانی سے آ جا سکتے ہیں۔
گندگی کی علامت؟
کھٹمل کے لیے صفائی یا گندگی اہم نہیں ہوتی۔ انہیں محض انسان اور چھپنے کے یے جگہیں درکار ہوتی ہیں۔
خطرے کے عوامل
کھٹمل کے کاٹنے کا خطرہ اُن جگہوں پر زیادہ ہوتا ہے جہاں لوگ بار بار آتے جاتے ہیں، جیسے اپارٹمنٹس، ہوسٹل، پناہ گاہیں، ہوٹلز، ٹرینیں، بسیں اور مہاجر کیمپ وغیرہ
احتیاطی تدابیر
جسم کو ڈھانپیں۔ کھٹمل عام طور پر کپڑوں کے اندر نہیں گھستے۔ اس لیے ایسی جگہوں پر سوتے وقت ایسا لباس پہنیں جو جسم کے زیادہ سے زیادہ حصے کو ڈھانپ لے
پرانے سامان کا معائنہ کریں۔ استعمال شدہ بستر، گدے یا کپڑوں کی الماری گھر لانے سے پہلے اچھی طرح چیک کریں
ہوٹل میں احتیاط کریں۔ گدے کے کناروں پر کھٹمل کے فضلے کی موجودگی چیک کریں۔ اپنا سامان فرش کے بجائے میز یا الماری پر رکھیں
شناخت
اگر آپ کو کھٹمل کاٹتے ہوں تو گھر میں ان کی موجودگی چیک کریں۔ دیواروں، گدوں اور فرنیچر کی درزوں کو اچھی طرح دیکھیں۔ یہ معائنہ رات کے وقت کرنا زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے، اس لیے کہ کھٹمل اسی وقت زیادہ فعال ہوتے ہیں۔ ان کے لیے یہ نشانیاں تلاش کریں:
سیاہ دھبے: عام طور پر گدے کے کناروں پر پائے جاتے ہیں۔ یہ کھٹمل کے فضلے کے دھبے ہوتے ہیں
جلد کے خول: کھٹمل بالغ ہونے سے پہلے پانچ بار اپنی کھال بدلتے ہیں۔ یہ خالی کھالیں ہلکے پیلے رنگ کی ہوتی ہیں
زنگ آلود یا سرخی مائل دھبے: کھٹمل کے کچلے جانے سے بیڈ شیٹ پر خون کے ہلکے دھبے لگ سکتے ہیں
علاج

کھٹمل کے کاٹنے پر بالعموم کسی خاص علاج کی ضرورت ہیں ہوتی۔ علامات کو کم کرنے کے لیے آپ یہ چیزیں استعمال کر سکتے ہیں:
* جلد پر لگانے کے لیے ہائیڈرو کورٹیزون والی کریم
* منہ سے لی جانے والی الرجی کی دوا
احتیاطی تدابیر
کھٹمل سے مکمل طور پر نجات پانا مشکل ہوتا ہے۔ اس کی وجہ ان کا اچھی طرح چھپنا اور کئی مہینے بغیر خوراک کے زندہ رہ سکنا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ ان سے نجات کے لیے پروفیشنلز کیڑے مار افراد کی خدمات حاصل کی جائیں۔ وہ اس کے لیے ممکنہ طور پر دوا اور بغیر دوا کے طریقوں کا کمبی نیشن استعمال کریں گے۔
آپ ان طریقوں سے بھی ان سے نجات حاصل کر سکتے ہیں:
ویکیوم کرنا: دراڑوں میں اچھی طرح ویکیوم کرنے سے کچھ کھٹمل نکل سکتے ہیں، لیکن سب ختم نہیں ہوں گے۔ ہر دفعہ استعمال کے بعد ویکیوم کو خالی کریں
کپڑے دھونا: چیزوں کو کم از کم 120 ڈگری فارن ہائٹ (48.9 سینٹی گریڈ) پانی میں دھونا کھٹمل کو مار سکتا ہے۔ انہیں 20 منٹ کے لیے ڈرائیر میں زیادہ درجہ حرارت پر رکھنا بھی مؤثر ہوتا ہے
گرم گاڑی میں رکھنا: اگر آپ گرم علاقے میں رہتے ہیں تو متاثرہ اشیاء کو تھیلوں میں بند کر کے دھوپ میں کھڑی گاڑی میں رکھیں۔ اس کی کھڑکیاں مکمل طور پر بند ہونی چاہئیں۔ درجہ حرارت کم از کم 120 ڈگری فارن ہائٹ (48.9 سینٹی گریڈ) ہونا چاہیے۔
بعض صورتوں میں آپ کو گدے یا صوفے وغیرہ ضائع کرنا پڑ سکتے ہیں۔ ایسے میں انہیں اس طرح ضائع کریں کہ کوئی اور انہیں نہ اٹھائے تاکہ وہ ان سے متاثر نہ ہو۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
