Vinkmag ad

ذہنی امراض کی دواؤں کے خواتین پر ممکنہ ضمنی اثرات پر نئی تحقیق

ذہنی امراض کی دواؤں کے خواتین پر ممکنہ ضمنی اثرات- شفا نیوز

ماہرین صحت کے مطابق ذہنی امراض کی دواؤں کے ضمنی اثرات مردوں کے مقابلے میں خواتین پر زیادہ ہوتے ہیں۔ امریکہ کی نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق اینٹی سائیکوٹک ادویات کے استعمال سے اکثر خواتین کا وزن بڑھ جاتا ہے۔ ان کے جسم میں موجود کیمیکلز کا توازن بھی نسبتاً زیادہ بگڑتا ہے۔ انہیں جسمانی کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے۔ بہت سی خواتین کی جنسی عمل مین رغبت کم ہو جاتی ہے۔ انہیں ماہواری میں تاخیر اور چھاتی بڑھنے کی شکایت کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

ماہر نفسیات کے مطابق ذہنی امراض کی دواؤں کے زیادہ استعمال سے سنجیدہ مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں۔ ان سے کچھ خواتین کی ماہواری ہمیشہ کے لیے رُک بھی سکتی ہے۔ماہرین اس بات پر بھی تحقیق کر رہے ہیں کہ خواتین پر ان کے منفی اثرات زیادہ کیوں ہوتے ہیں۔ ماہرین زچہ و بچہ کے مطابق ان سے پرولیکٹن بڑھ جاتا ہے جس سے ماہواری میں خلل پڑتا ہے۔ اس سے بانجھ پن بھی ہو سکتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان دواؤں کا استعمال ترک کر دیا جائے۔ ان سے نپٹنے کے حل بھی موجود ہیں۔ مثلاً اس دوا کے ساتھ مزید ادویات شامل کر دی جاتی ہیں۔ اس سے پرولیکٹن کی سطح نہیں بڑھتی۔ ماہواری میں تاخیر یا چھاتی میں جلن بھی ختم ہو جاتی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستان میں 2 لاکھ افراد ایچ آئی وی/ایڈز کے شکار

Read Next

اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ٹیلی میڈیسن سروسز شروع کرنے کا فیصلہ

Leave a Reply

Most Popular