برطانیہ میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں ڈپریشن کی ادویات کے جسمانی اثرات کی جامع درجہ بندی کی گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوا ہے کہ مختلف ادویات کے اثرات میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ تحقیق آکسفورڈ یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کے ماہرین نے مشترکہ طور پر مکمل کی۔
ماہرین نے 30 عام اینٹی ڈپریسنٹس پر مبنی 151 تحقیقی جائزوں اور 58 ہزار مریضوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔ نتائج کے مطابق بعض ڈپریشن کی ادویات وزن میں دو کلوگرام تک اضافہ کرتی ہیں۔ کچھ دل کی دھڑکن میں فی منٹ 21 دھڑکنوں تک فرق پیدا کر سکتی ہیں۔ ان دواؤں کے مختلف اثرات علاج کے تسلسل پر نمایاں اثر ڈال سکتے ہیں۔
تحقیق نے واضح کیا کہ ہر دوا کا اثر مریض کے حیاتیاتی فرق کے باعث مختلف ہوتا ہے۔ ہر شخص کا جسم الگ ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ اس لیے علاج کا ایک ہی نسخہ سب کے لیے مؤثر نہیں ہو سکتا۔ ماہرین نے مشورہ دیا کہ مریض دوائیں ازخود بند نہ کریں۔