Vinkmag ad

ٹخنے کی موچ

ٹخنے کی موچ-شفانیوز

ٹخنے کی موچ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے ہر فرد کو کبھی نہ کبھی واسطہ پڑتا ہی ہے۔ عموماً یہ مسئلہ تیزی سے سیڑھیاں چڑھنے اترنے، پھسلنے، ناہموار جگہ پر پاؤں آنے کی وجہ سے پیش آتا ہے۔ سوجن، متاثرہ حصے پر گرمائش کا احساس، سرخی اور شدید درد اس کی علامات ہیں۔ متاثرہ جگہ کو چھونے پر تکلیف مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس دوران مریض لنگڑا کر چلتا ہے کیونکہ اسے جوڑ کو ہلانے میں دشواری ہوتی ہے۔

ابتدائی طبی امداد

موچ کی صورت میں ابتدائی امداد کے لیے جو اقدامات اٹھائے جاتے ہیں، انہیں انگریزی حرف رائس میں سمو دیا گیا ہے۔ اس کے معنی چاول نہیں بلکہ یہ چار مختلف الفاظ کا مخفف ہے۔

٭ اس میں آر سے مراد ’’ریسٹ‘‘یعنی پاؤں کو آرام دینا ہے۔ ایسے میں مریض کو چاہیے کہ چلنے پھرنے اور ٹخنے کو ہلانے سے اجتناب کرے۔ اسے آرام دینے سے پاؤں کی سوجن بتدریج کم ہونے لگتی ہے۔ عام طور پر موچ لگنے کے چار سے چھ ہفتوں کے دوران آرام آ جاتا ہے تاہم اس سے مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔

٭ آئی سے مراد ’’آئس‘‘ یعنی برف سے ٹکور کرنا ہے جو سوجن سے نجات میں مدد کرتی ہے۔ برف کو سوجن والے حصے پر ہر 15 منٹ بعد لگائیں۔ بعض لوگ برف سے ٹکور کرنے کے بجائے اس جگہ کو گرمائش دینے لگتے ہیں یا تیل کی مالش کرتے ہیں جو درست نہیں۔ چوٹ پہلے ہی گرم ہوتی ہے لہٰذا اس پر گرم ریت کی ٹکور یا تیل کی مالش کا کوئی فائدہ نہیں۔

٭ سی سے مراد ’’کمپریس کرنا‘‘ یعنی دبانا ہے۔ موچ کے لیے خصوصی پٹیاں دستیاب ہوتی ہیں۔ متاثرہ حصے کو ٹخنے کے نیچے کی جانب سے لے کر اوپر تک پٹی سے لپیٹ دیں۔

٭ ای سے مراد ’’ایلی ویٹ‘‘ یعنی متاثرہ پاؤں کو اونچا رکھنا ہے۔ ٹخنے کو زمین یا بستر سے اونچا رکھیں۔ اس کے لیے تکیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اگر چلنے کی ضرورت ہو تو ڈاکٹر کی اجازت سے مخصوص جوتے استعمال کرنے چاہئیں۔ زیادہ موچ کی صورت میں چلنے پھرنے میں مدد دینے کے لیے خصوصی آلات بھی موجود ہیں۔ وہ ہر فرد کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ثابت نہیں ہوتے لہٰذا انہیں ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر استعمال نہ کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

کیا چھپکلی زہریلی ہوتی ہے؟

Read Next

اینٹی بائیوٹکس صرف ڈاکٹری نسخے پر دی جائیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی

Leave a Reply

Most Popular