Vinkmag ad

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل - شفا نیوز

جب کوئی بیرونی مادہ ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے تو اس کا مدافعتی نظام اس مادے کے خلاف ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ بعض اوقات یہ ردعمل غیر معمولی ہوتا ہے جسے الرجی کہا جاتا ہے۔ ان مادوں کو الرجنز کہتے ہیں۔ ان میں درختوں یا پودوں کے پولن، شہد کی مکھی کا زہر اور پالتو جانوروں کی جلد کے خشک ذرات وغیرہ شامل ہیں۔ الرجی بعض کھانوں اور ادویات سے بھی ہو سکتی ہے، حالانکہ وہ زیادہ تر لوگوں کو متاثر نہیں کرتی۔

جراثیم سے تحفظ کے لیے جسم کا مدافعتی نظام حفاظتی پروٹینز بناتا ہے جنہیں اینٹی باڈیز کہا جاتا ہے۔ الرجی کی صورت میں مدافعتی نظام پرو ایکٹو اینٹی باڈیز بناتا ہے۔ یہ کسی خاص الرجن کو نقصان دہ قرار دیتی ہیں، حالانکہ وہ ایسا نہیں ہوتا۔ الرجن کے ساتھ رابطہ مدافعتی نظام کو متحرک کرتا ہے جس سے جلد، سائی نَس (نتھنیوں میں خالی جگہیں)، سانس کی نالی یا نظامِ ہاضمہ میں سوزش ہو سکتی ہے۔

الرجی کے ردعمل مختلف لوگوں میں مختلف ہوتے ہیں۔ یہ ہلکی بے آرامی سے لے کر جان لیوا ایمرجنسی تک ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ زیادہ تر الرجیز کا مکمل علاج ممکن نہیں، لیکن کچھ طریقوں سے ان کی علامات کی شدت کم کی جا سکتی ہے۔

علامات

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل - شفا نیوز

الرجی کی علامات کا انحصار الرجن پر ہے۔ کچھ الرجیز اور ان کی علامات یہ ہیں:

الرجک نزلہ (Hay fever)

یہ الرجی اکثر بہار یا گرمیوں میں ہوتی ہے۔ ان موسموں میں فضاء میں گھاس اور پودوں کے پولنز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر الرجی کی وجہ سے ہونے والا نزلہ ہے جسے ”الرجک رائنائٹس” بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی علامات یہ ہیں:

* چھینکیں آنا

* جلد، ناک، آنکھوں یا تالو میں خارش ہونا

* ناک بہنا یا ناک بند ہونا

* شدید تھکاوٹ محسوس ہونا

* آنکھوں میں پانی، سرخی یا سوجن ہونا

فوڈ الرجی

* منہ میں ہلکی سی سنسناہٹ

* ہونٹوں، زبان، چہرے یا گلے میں سوجن

* جلد پر خارش والے دھبے

* بند ناک، چھینکیں یا آنکھوں میں خارش کے ساتھ پانی آنا

* معدے میں درد، قے یا اسہال

٭ شدید اور جان لیوا الرجی

ڈنک سے الرجی

* ڈنک کی جگہ پر درد اور سوجن ہونا

* پورے جسم پر خارش ہونا

* جلد گرم اور اس کی رنگت تبدیل ہونا

* کھانسی، سینے میں جکڑن، سانس لینے میں دشواری

* شدید اور جان لیوا الرجی

ادویات سے الرجی

* جلد پر خارش والے سرخ دھبے یا سوجن

* چہرے کی سوجن

* سانس میں سیٹی کی آواز

* سانس لینے میں دشواری

* قے یا اسہال

* چکر آنا

* اینافیلیکسس

خارش زدہ ایگزیما

ایٹوپک ڈرمیٹائٹس ایک عام جلدی بیماری ہے جسے خارش زدہ ایگزیما بھی کہتے ہیں۔ یہ جلد پر خارش، لالی، خشکی اور سوجن کا باعث بنتی ہے۔ یہ زیادہ تر بچوں میں دیکھی جاتی ہے مگر بڑوں کو بھی ہو سکتی ہے۔ اس کی علامات یہ ہیں:

* خارش ہونا

* سرخ یا بھورے دھبے بننا، جو گہرے رنگ کی جلد پر کم نمایاں ہو سکتے ہیں

* جلد سے چھلکا اترنا، اس کا کھردرا ہونا یا پھٹنا

شدید اور جان لیوا الرجی

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل - شفا نیوز

کچھ اقسام کی الرجیز میں مدافعتی نظام کا ردعمل شدید ہوتا ہے جو جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ اسے اینا فیلیکسس (Anaphylaxis)  کہا جاتا ہے۔ کچھ خاص غذائیں، کیڑے کے ڈنک اور ادویات اس کا سبب بن سکتی ہیں۔ اینافیلیکسس مریض کو شاک میں مبتلا کر سکتا ہے۔ یہ ایسی طبی حالت ہے جس میں جسم کے اہم اعضاء کو مناسب مقدار میں خون نہیں ملتا۔ اس کی وجہ سے زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس کی علامات یہ ہیں:

* بے ہوش ہو جانا

* بلڈ پریشر میں کمی آنا

* سانس لینے میں شدید دشواری اور دم گھٹنا

* جلد پر خارش زدہ دھبے آنا

* چکر آنا

* نبض تیز لیکن کمزور چلنا

* معدے کی خرابی، قے یا موشن لگنا

* موت کا خوف محسوس ہونا

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں

اگر الرجی کی علامات ظاہر ہوں اور بغیر نسخے والی دواؤں سے فائدہ نہ  ہو رہا ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر کسی نئی دوا کے استعمال کے بعد علامات ظاہر ہوں تو بھی فوراً اپنے معالج سے رابطہ کریں۔ شدید الرجک ردعمل کی صورت میں ایمرجنسی نمبر پر کال کریں یا فوری طبی مدد حاصل کریں۔ اینافیلیکسس کے علاج کے لیے ایک مخصوص دوا کا انجیکشن ضروری ہوتا ہے۔

اگر پہلے کبھی اینافیلیکسس کی علامات ظاہر ہوئی ہوں تو ڈاکٹر کو ضرور بتائیں۔ الرجی ٹیسٹنگ اور اینافیلیکسس کو کنٹرول کرنے کے لیے طویل مدتی علاج کا منصوبہ بنانا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس لیے آپ کو الرجی سپیشلٹ کی ضرورت ہے لہٰذا اس کے پاس ضرور جائیں۔ وہ الرجی اور مدافعتی نظام کی دیگر بیماریوں کا علاج کرتا ہے۔

وجوہات

الرجی پیدا کرنے والے عوامل یہ ہیں:

* ہوا میں پائے جانے والے الرجنز، مثلاً پولن، جانوروں کی جلد کے خشک ذرات، ڈسٹ مائیٹس اور پھپھوندی

* کچھ غذائیں، خاص طور پر مونگ پھلی، درختوں کے گری دار میوے، گندم، سویا، مچھلی، شیل فش، انڈے اور دودھ وغیرہ

* کیڑوں کے ڈنک، جیسے شہد کی مکھی یا بھڑ کا ڈنک

* کچھ دوائیں، خاص طور پر پینسلین یا پینسلین پر مبنی اینٹی بائیوٹکس

* لیٹیکس یا دیگر مادے جنہیں چھونے سے جلد پر الرجی ہو سکتی ہے۔ لیٹیک ایک قدرتی ربڑ ہے جو ربڑ کے درختوں کے دودھ جیسے مادے سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ مختلف اشیاء مثلاً دستانے، غبارے، ٹائر اور گوند وغیرہ بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے

خطرے کے عوامل

الرجی کے خطرے کے عوامل یہ ہیں:

* فیملی میں دمہ یا الرجی کی ہسٹری

* بچپن، اس لیے کہ بچوں میں اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے

* دمہ یا کوئی اور الرجک بیماری ہونا

پیچیدگیاں

الرجی سے کچھ دیگر طبی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مثلاً:

اینافیلیکسس: اگر آپ کو شدید الرجی ہے تو اس خطرناک الرجک ردعمل کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اینافیلیکسس عام طور پر کھانے، دواؤں، لیٹیکس اور کیڑوں کے ڈنک سے ہوتا ہے۔

دمہ: الرجی کی صورت میں دمہ ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ دمہ مدافعتی نظام کا ردعمل ہے جو سانس کی نالی اور سانس لینے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔ اکثر دمہ کسی الرجن کے باعث شروع ہوتا ہے، جسے الرجی سے پیدا ہونے والا دمہ کہتے ہیں۔

سائی نَس، کان یا پھیپھڑوں کے انفیکشن: اگر ہے فیور یا دمہ ہو تو ان انفیکشنز کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

الرجک ردعمل سے بچاؤ کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کو کس قسم کی الرجی ہے۔ عمومی احتیاطی تدابیر یہ ہیں:

محرکات سے بچیں

الرجی کے محرکات سے دور رہیں۔ مثال کے طور پولن الرجی کے موسم میں کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں اور گھر کے اندر رہیں۔ اگر ڈسٹ الرجی ہو تو صفائی کا خاص خیال رکھیں اور بستر کی چادریں بار بار دھوئیں۔ تکیے، کمبل، گدے اور بیڈ اسپرینگز کے لیے مائٹ پروف کور استعمال کریں۔

ڈائری لکھیں 

اپنی الرجی کی علامات کے اسباب کا پتا لگانے کے لیے اپنی سرگرمیاں اور کھانے پینے کی تفصیلات لکھیں۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ علامات کب ظاہر ہوتی ہیں اور کس چیز سے افاقہ ہوتا ہے۔ یہ معلومات ڈاکٹر کو الرجی کے محرکات تلاش کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

میڈیکل الرٹ بریسلیٹ پہنیں

اگر آپ کو کبھی شدید الرجی کا سامنا ہوا ہو تو میڈیکل الرٹ بریسلیٹ یا ہار پہنیں۔ یہ دوسروں کو آگاہ کرے گا کہ آپ کو سنگین الرجی ہے، خاص طور پر اگر آپ بولنے کے قابل نہ ہوں۔

تشخیص

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل - شفا نیوز

تشخیص میں وہ تمام اقدامات شامل ہیں جو معالج یہ معلوم کرنے کے لیے کرتے ہیں کہ آپ کو الرجی ہے یا نہیں۔ اس کے لیے وہ:

* آپ کی علامات کے بارے میں تفصیل سے سوالات کرے گا

* جسمانی معائنہ کرے گا

* علامات اور ممکنہ محرکات کی تفصیلات لکھنے کو کہے گا

اگر فوڈ الرجی کا شبہ ہو تو وہ :

* آپ سے کہے گا کہ جو کھانے آپ کھاتے ہیں ان کی تفصیلات درج کریں

* معلوم کرے گا کہ آپ نے الرجی کے ٹیسٹ سے پہلے مشتبہ کھانا چھوڑا ہے یا نہیں۔

طبی ماہر درج ذیل میں سے ایک یا دونوں ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔ تاہم یہ ٹیسٹ بعض اوقات غلط نتائج بھی دے سکتے ہیں:

سکن ٹیسٹ

طبی ماہر ایک باریک سوئی سے آپ کی جلد کو ہلکا سا کھرچ کر الرجن کی معمولی مقدار لگائے گا۔ اگر آپ کو الرجی ہوئی تو اس جگہ پر خارش والی ابھری ہوئی گانٹھ بن جائےگی۔ مزید تسلی کے لیے ایک اور ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے جسے "انٹرا ڈرمل سکن ٹیسٹ” کہتے ہیں۔ اس میں الرجن کی معمولی مقدار جلد کی بیرونی تہہ میں داخل کی جاتی ہے۔

بلڈ ٹیسٹ

یہ ٹیسٹ خون میں موجود اینٹی باڈیز کی مقدار کی پیمائش کرتا ہے۔ ان اینٹی باڈیز کو امیونو گلوبلن ای (IgE) جبکہ اس عمل کو سپیسفک آئی جی ای (sIgE) بلڈ ٹیسٹنگ کہا جاتا ہے۔ یہ ”آر اے ایس ٹی” یا "ایمیونو کیپ ٹیسٹنگ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کے لیے خون کا نمونہ لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ آپ مخصوص الرجن کے لیے حساس ہیں یا نہیں۔ اگر معالج کو لگے کہ علامات کسی اور وجہ سے ہیں تو مزید ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

علاج

الرجی کے علاج یہ ہیں:

الرجی کے محرکات سے بچاؤ

معالج آپ کو آپ کی الرجی کے محرکات پہچاننے میں مدد دے گا۔ ان سے دور رہنا الرجک ردعمل روکنے اور علامات کو کم کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

ادویات

الرجی کی نوعیت کے مطابق ادویات مدافعتی نظام کا ردعمل کم اور علامات دور کر سکتی ہیں۔ معالج گولیاں، مائع ادویات، ناک کے سپرے یا آنکھوں کے قطرے تجویز کر سکتا ہے۔

امیونو تھیراپی

یہ علاج شدید الرجی میں کارآمد ہوتا ہے، خاص طور پر جب دوسری ادویات کارگر نہ ہوں۔ اس میں خالص کردہ الرجن کے ایکسٹریکٹس کے انجیکشنز شامل ہوتے ہیں۔ یہ مدافعتی نظام کو اس الرجن کے خلاف غیر ضروری ردعمل سے بچنے کی تربیت دیتے ہیں۔ انجیکشن عام طور پر کئی سال تک لگائے جاتے ہیں۔

امیونو تھیراپی کی ایک اور قسم "سبلینگول امیونو تھیراپی” کہلاتی ہے۔ اس میں ایک گولی زبان کے نیچے رکھی جاتی ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر پولن الرجی کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

ایمرجنسی ایپی نیفرین

الرجی: مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردعمل - شفا نیوز

اگر شدید الرجی ہو تومریض کو ایمرجنسی ایپی نیفرین (epinephrine) انجیکشن ہمیشہ اپنے ساتھ رکھنا چاہیے۔ یہ جینرک نام ہے جو مختلف برانڈ ناموں  کے ساتھ دستیاب ہے۔ یہ طبی امداد ملنے تک  شدید الرجک ردعمل کی علامات کو عارضی طور پر کم کر سکتا ہے ۔

طرز زندگی اور گھریلو علاج

الرجی کی کچھ علامات گھر پر کیے جانے والے اقدامات سے بہتر ہو سکتی ہیں:

سائی نس کی بندش اور ہے فیور

ناک میں سیلائن سپرے سے اکثر بہتری آتی ہے۔ یہ سپرے نمک اور پانی کے محلول سے سائی نس کو دھوتا ہے۔ گاڑھے مادے اور الرجنز کو ناک سے نکالنے کے لیے آپ نیٹی پاٹ یا سکویز بوتل استعمال کر سکتے ہیں۔ اسے غلط طریقے سے استعمال کرنے سے انفیکشن کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

گھریلو فضاء سے ہونے والی الرجی

دھول کے ذرات یا پالتو جانوروں کے بالوں سے الرجی کم کرنے کے لیے بستر اور نرم کھلونے گرم پانی سے بار بار دھوئیں۔ کمرے میں نمی کا تناسب کم رکھیں اور اچھا ائر فلٹر استعمال کریں۔ قالین ہٹا کر لکڑی یا ٹائل کا فرش لگوائیں۔

پھپھوندی کی الرجی

نمی والی جگہوں مثلاً واش روزم اور کچن کو خشک رکھنے کی کوشش کریں۔ وینٹی لیشن فین اور ڈی ہیومیڈیفائر استعمال کریں۔ گھر کے اندر اور باہر پانی کی لیکج ٹھیک کریں۔ کمروں کے دروازے کھلے رکھیں اور فرنیچر دیوار سے تھوڑا ہٹا کر رکھیں تاکہ ہوا کی آمدو رفت بہتر ہو۔

ڈاکٹر سے ملاقات کی تیاری

اگر آپ کو الرجی کی علامات ہیں تو اپنے فزیشن سے ملیں۔ آپ کو الرجی اسپیشلسٹ کے پاس بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

آپ کیا کر سکتے ہیں؟

* ڈاکٹر سے پوچھیں کہ کیا آپ کو اس کے پاس آنے سے قبل الرجی کی ادویات بند کرنی چاہئیں؟ اگر بند کرنا ہوں تو کتنے دن کے لیے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ اینٹی ہسٹامین دوائیں الرجی ٹیسٹ کے نتائج پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان امور کی فہرست تیار کریں:

* آپ کی تمام علامات اور ان کا آغاز کب ہوا

* فملی میں الرجی اور دمہ کی ہسٹری

* آپ جو دوائیں، وٹامنز اور سپلیمنٹس لیتے ہیں، ان کے نام اور ان کی ڈوز

* طبی ماہر سے پوچھنے کے لیے سوالات

معالج سے سوالات

* میری علامات کی سب سے بڑی ممکنہ وجہ کیا ہے؟

* کیا اس کی کوئی اور وجوہات بھی ہو سکتی ہیں؟

* کیا مجھے الرجی ٹیسٹ کی ضرورت ہے؟

* کیا مجھے کسی الرجی سپیشلسٹ کو دکھانا چاہیے؟

* آپ کون سا علاج تجویز کرتے ہیں؟

* اگر مجھے پہلے سے کوئی اور بیماری ہے، تو اسے الرجی کے ساتھ کیسے مینج کیا جائے؟

* کون سی ہنگامی علامات ہیں جن کے بارے میں میرے اہل خانہ اور دوستوں کو معلوم ہونا چاہیے؟

ڈاکٹر کے ممکنہ سوالات

ڈاکٹر آپ سے یہ سوال پوچھ سکتا ہے:

* کیا آپ کو حال ہی میں نزلہ یا سائی نس کی کوئی اور بیماری ہوئی ہے؟

* آپ کی علامات دن کے کسی خاص وقت میں زیادہ ہوتی ہیں؟

* کیا کچھ چیزیں آپ کی علامات کو بہتر یا بدتر بناتی ہیں؟

* کیا علامات گھر یا دفتر کے کسی خاص حصے میں زیادہ ہوتی ہیں؟

* کیا آپ کے گھر میں پالتو جانور ہیں، اور کیا وہ بیڈروم میں بھی جاتے ہیں؟

* کیا آپ کے گھر یا دفتر میں نمی یا پانی سے نقصان ہوا ہے؟

* کیا آپ سگریٹ پیتے ہیں، یا آپ کے قریب کوئی اور سگریٹ پیتا ہے؟

* اب تک آپ نے کون سا علاج آزمایا ہے، اور کیا وہ مؤثر رہا؟

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

پولن الرجی: اسلام آباد سے جنگلی شہتوت ختم کرنے کا فیصلہ

Read Next

گوشت کھانے میں طویل وقفہ: کیا معدہ ہضم کرنا بھول سکتا ہے؟

Leave a Reply

Most Popular