فلپائن اور تائیوان کے محققین کی ٹیم نے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ یہ ماڈل (YOLOv7 11n) اے آئی سے دانتوں اور ناک کے اندرونی حصوں کی 98.2 فیصد درستگی سے شناخت کرتا ہے۔ تحقیق کی قیادت ایٹینیو لیبارٹری فار انٹیلیجنٹ وژوئل اینوائرنمنٹ نے کی۔ اس میں چانگ گنگ میموریل اسپتال اور دیگر اداروں کا تعاون شامل تھا۔
اے آئی سے دانتوں اور ناک کے اندرونی حصوں کی شناخت کرنے والا یہ ماڈل آبجیکٹ ڈیٹیکشن ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ یہ دانتوں کے انفیکشن سے ہونے والی بیماری "اوڈانٹو جینک سائنو سائٹس” کی تشخیص میں مدد دیتا ہے۔ یہ مریضوں کو تابکاری سے بچاتا ہے اور علاج کی لاگت کم کرتا ہے۔ یہ علاج کے فیصلوں میں زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اوڈانٹو جینک سائنو سائٹس ایک سنگین بیماری ہے۔ یہ دانتوں کا انفیکشن سائی نس ( ناک کے اندرونی حصوں) تک پھیلنے سے پیدا ہوتی ہے۔ اسے اکثر عام سائیو سائٹس سمجھ لیا جاتا ہے۔ اس سے تشخیص میں تاخیر ہوتی ہے اور پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔ یہ ماڈل دانتوں کی جڑوں کے سائی نس کے قریب ہونے کا خود بخود پتا لگا کر خطرے والی جگہوں کو نمایاں کر دیتا ہے۔
تحقیقی نتائج کے مطابق اس ماڈل نے 96.1 فیصد درستی حاصل کی۔ یہ دیگر اے آئی ٹولز سے بہتر ہے۔ اس نے غیر بہتر شدہ طریقوں کے مقابلے میں 16.9فیصد زیادہ درست تشخیص کی۔
یہ ماڈل ڈینٹل کلینکوں اور ای این ٹی میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ابتدائی تشخیص اور علاج کی پلاننگ کو بہتر بنائے گا۔ اس کی تیز رفتاری، درستگی اور کم لاگت اسے نگہداشت صحت میں اہم اثاثہ بناتی ہے۔