Vinkmag ad

ٹائیفائیڈ

ٹائیفائیڈ-شفانیوز

ٹائیفائیڈ ایسا انفیکشن ہے جو آلودہ اشیائے خوردونوش کے استعمال سے متاثرہ افراد کی خون کی نالی اور آنتوں میں منتقل ہوتا ہے۔ شہروں میں بڑھتی ہوئی آبادی، صاف پانی کی کمی، صفائی کا ناقص نظام اور آب و ہوا میں تبدیلی ٹائیفائیڈ کی بڑھتی ہوئی شرح کا بڑا سبب ہے۔

مرض کی علامات 

ٹائیفائیڈ بخار ہونے کی صورت میں یہ علامات سامنے آ سکتی ہیں:

٭ بخار اچانک نہیں ہوتا بلکہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور پھر یکساں رہتا ہے۔ مثلاً پہلے دن مریض کو 99 ڈگری فارن ہائیٹ کا بخار ہو گا۔ پھر وہ بتدریج 100، 101 اور 104 ڈگری تک پہنچ جائے گا اور پھر اس پر مسلسل رہے گا۔ یہ اس کی پہلی علامت ہے۔

٭ اس کی دوسری علامت یہ ہے کہ یہ سردی اور پسینے والا بخار نہیں، اسی لیے کہ یہ بتدریج بڑھتا ہے۔

٭ اس کی دیگر علامات میں پیٹ میں درد، ڈائریا، قبض اور جسم پر دھپڑ شامل ہیں۔

بیماری کی تشخیص

ضرورت محسوس ہونے پر معالج خون کا ٹیسٹ تجویز کرتا ہے جس سے مرض کی تصدیق ہوتی ہے۔ بعض اوقات الٹراساؤنڈ بھی کیا جاتا ہے جس سے معلوم ہو جاتا ہے کہ مریض کے جگر کا سائز بڑھا ہوا تو نہیں۔ اس سے بھی ٹائیفائیڈ بخار کے ہونے یا نہ ہونے کا علم ہو جاتا ہے۔

بچاؤ کے لیے ہدایات

اس کے لیے سب سے ضروری ہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔ اس کے ساتھ ان ہدایات پر عمل کریں:

٭ زیر زمین، دریا اور ندیوں سے حاصل ہونے والے پانی کو استعمال کرنے سے قبل ایک منٹ (پانی میں بلبلے بننے تک) ابال لیں۔

٭ سبزیاں اور پھل استعمال کرنے سے قبل انہیں صاف پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔

٭ کھانے کو کبھی کھلا نہ چھوڑیں ورنہ مکھیاں اور دیگر کیڑے اسے آلودہ کر دیں گے۔

٭ سبزیاں اور پھل چھلکے سمیت کھانا تجویز کیا جاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ چھلکا ہمیشہ اتار کر کھائیں۔

٭ باہر سے کھانا اسی صورت میں کھائیں جب اس کی صفائی کے حوالے سے مکمل طور پر مطمئن ہوں۔

٭ کھلی جگہوں پر رفع حاجت سے گریز کریں۔

٭ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھانے کی اشیاء کو دھونے اور پکانے کے لیے استعمال ہونے والا پانی آلودہ نہ ہو۔

٭ ہاتھوں کو بار بار خصوصاً کھانے سے پہلے، واش روم استعمال کرنے کے بعد اور جانوروں کو چھونے کے بعد ضرور دھوئیں۔

علاج کیا ہے

ٹائیفائیڈ کا علاج اینٹی بائیوٹک ادویات سے کیا جاتا ہے۔ معالج مریض کی حالت کو دیکھتے ہوئے دوا تجویز کرتا ہے۔ یہ ادویات ایک سے دو ہفتوں تک تجویز کی جاتی ہیں۔ اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو کچھ پیچیدگیوں کا خدشہ ہوتا ہے۔ بعض اوقات آنت میں سوزش ہو جاتی ہے اور وہ اتنی بڑھ جاتی ہے کہ آنت میں سوراخ ہو جاتا ہے اور کبھی کبھی خون بھی جاری ہو سکتا ہے۔ اس صورت حال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی غیر معمولی علامت کو نظر انداز مت کریں۔

دورانِ علاج احتیاطیں

٭ ٹائیفائیڈ کے مریض کھانا پکانے یا دوسروں کو پیش کرنے سے گریز کریں۔

٭ گھر کے باقی افراد ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگوائیں۔

٭ اگر ادویات کھانے کے باوجود حالت بہتر نہ ہو تو گھر بیٹھ جانے کے بجائے ڈاکٹر کے پاس جائیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

ورٹیگو

Read Next

وزارت صحت کی ایم ڈی کیٹ ختم کرنے کی ہدایت

Leave a Reply

Most Popular