امریکی ماہرین صحت نے نوجوانوں میں نیند کے لیے کینابس کے بڑھتے استعمال پر تشویش ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی آف مشی گن کی مانیٹرنگ دی فیوچر پینل اسٹڈی کے مطابق 19 سے 30 سال کی عمر کے 22 فیصد افراد اس کے لیے کینابس، الکحل یا دونوں استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ نوجوانوں میں نیند کے لیے سب سے مقبول شے کینابس ہے، جسے 18.3 فیصد افراد استعمال کرتے ہیں۔ الکحل استعمال کرنے والوں کی شرح صرف 7.2 فیصد رہی۔ اس کے علاوہ خواتین مردوں کے مقابلے میں کینابس زیادہ استعمال کرتی ہیں۔
سٹڈی میں شریک تقریباً 41 فیصد شرکاء نے کہا کہ کینابس سے بہتر نیند ملتی ہے۔ تاہم انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ریسرچ کی پروفیسر میگن پیٹرک اس تاثر سے اتفاق نہیں رکھتیں۔ ان کے مطابق کینابس وقتی سکون فراہم کر سکتی ہے، لیکن طویل مدت میں نیند خراب کر سکتی ہے۔ یہ نیند برقرار رکھنے میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے اور "ری باؤنڈ انسومنیا” جیسے مسائل جنم دے سکتی ہے۔
ماہرین نے نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ نیند کے مسائل کے لیے کینابس یا ایسی اشیا پر انحصار خطرناک ہو سکتا ہے۔ محفوظ علاج اور طبی مشورے کے ذریعے معیاری نیند کو ترجیح دینا زیادہ مؤثر حل ہے۔