دسمبر کے دوران پشاور کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کا بڑا سبب فضائی آلودگی ہے۔ یکم سے 15 دسمبرتک فضاء میں PM2.5 اور PM10 ذرات کی مقدار محفوظ معیار سے تجاوز کر گئی۔ ماہرین کے مطابق بزرگ اور بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ دمہ، سینے اور گلے کی بیماریوں کے کیسز زیادہ ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق فضائی آلودگی پھیپھڑوں اور دل کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ سرد موسم، گاڑیوں کا دھواں اور اینٹوں کے بھٹے آلودگی بڑھاتے ہیں۔ کچرا اور فصلیں جلانا بھی فضائی معیار کو خطرناک حد تک متاثر کرتا ہے۔
پشاور کے ہسپتالوں میں مریضوں کے بڑھتے کیسز پر ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق فضائی آلودگی سے بچنے کیلئے گھر کے اندر ایئر پیوریفائر لگانا مفید ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ ایسے موسم میں کھڑکیاں بند رکھیں۔ انہوں نے دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارووائی اور بھٹوں کی اپ گریڈیشن سمیت فوری اقدامات کی سفارش کی ہے۔