Vinkmag ad

نمونیا بچوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ، پانچ سال سے کم عمر زیادہ متاثر

Children under five receiving healthcare for pneumonia prevention and treatment in Pakistan

پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں نمونیا اور سانس کی دیگر بیماریاں جان لیوا خطرہ بن گئی ہیں۔ یہ بات اسلام آباد میں منعقدہ اعلیٰ سطحی قومی مکالمے میں سامنے آئی۔ اجلاس میں وفاقی و صوبائی پالیسی ساز، ڈبلیو ایچ او، یونیسف، گاوی اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک تھے۔ ماہرین نے فوری اور مؤثر اقدامات پر زور دیا تاکہ بچوں کی قابلِ روک تھام اموات کو کم کیا جا سکے۔

انٹرنیشنل ریسرچ فورس اور ڈبلیو ایچ او کے محققین نے اسلام آباد، راولپنڈی، ٹھٹھہ اور لاہور میں کی گئی سٹڈیز کے نتائج پیش کیے۔ ان میں دو سے 59 ماہ کے بچوں میں نمونیا کے علاج اور سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج میں ضروری آلات کی کمی، اینٹی بائیوٹکس کے غیر مناسب استعمال اور کمیونٹی میں آگاہی کی کمی سامنے آئی۔

وزارت صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے کہا کہ نمونیا ایک قابلِ پرہیز مرض ہے۔ بچوں کو اس سے بچانے کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی لازمی ہے۔ انہوں نے سفارش کی کہ ویکسین، آکسیجن اور غذائیت کی خدمات کو نمونیا مینجمنٹ میں شامل کیا جائے۔ ماہرین نے نیشنل نمونیا ایڈووکیسی گروپ قائم کرنے پر بھی زور دیا۔

Vinkmag ad

Read Previous

غیر ضروری سیزیرین آپریشنز میں خطرناک اضافے پر ماہرین کی تشویش

Leave a Reply

Most Popular