Vinkmag ad

غیر ضروری سیزیرین آپریشنز میں خطرناک اضافے پر ماہرین کی تشویش

A surgeon in scrubs holds surgical scissors, prepared for a cesarean section in an operating room.

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ بعض ہسپتالوں میں سیزیرین کی شرح 50 سے 70 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ شرح عالمی معیار 15 فیصد سے کئی گنا زیادہ ہے۔ پی ایم اے کے نو منتخب صدر ڈاکٹر شیر شاہ سید نے کہا کہ یہ رجحان خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہر سال تقریباً 20 ہزار مائیں اپنی زندگی کھو دیتی ہیں۔ زیادہ تعداد غیر ضروری سیزیرین آپریشنز کی پیچیدگیوں سے فوت ہوتی ہے۔ وہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر شیر شاہ سید کے مطابق بہت سی جگہوں پر منافع کے لیے غیر ضروری سیزیرین کیے جاتے ہیں۔ ڈاکٹروں کو صرف طبی ضرورت کی بنیاد پر اس کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ حکومت کو چاہئے کہ ہسپتالوں کو ریگولیٹ کرے۔

انہوں نے کہا کہ نارمل ڈلیوری ماں اور بچے دونوں کے لیے زیادہ محفوظ ہے۔ اس میں انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے اور مائیں جلد صحت یاب ہوتی ہیں۔ آئندہ حمل میں پیچیدگیاں بھی کم ہوتی ہیں۔ اس لیے خواتین کو غیرضروری بڑے آپریشن سے گریز کرنا چاہیے۔

Vinkmag ad

Read Previous

Best & worst drinks for IBS patients

Leave a Reply

Most Popular