ایک نئی تحقیق میں چار دواؤں کی ایک خوراک نے مریضوں میں 93 فیصد صحت یابی دکھائی ہے۔ ان دواؤں میں آرٹیمیسینن، پائروناریڈین، سلفاڈوکسین اور پیریمیٹھامین شامل تھیں۔ ماہرین کےمطابق یہ طریقہ ادویات ادھوری لینے کے مسئلے کو کم، اور دوائی مزاحمت کے خطرات گھٹا سکتا ہے۔ مغربی افریقہ میں کی گئی اس تحقیق کی قیادت ڈاکٹر گھیسلین ممبو-نگوما نے کی۔
تحقیق میں 1,000 سے زائد مریضوں پر ٹرائل کیا گیا۔ ایک خوراک میں ایک ساتھ دی گئی دوائیں تین روزہ سٹینڈرڈ علاج کے برابر مؤثر ثابت ہوئیں۔ محققین اسے آسان پیکٹ یا کیپسول میں تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسی دوران سوئٹزر لینڈ کی کمپنی نووارٹس کی تجرباتی دوا گانلم نے 12 افریقی ممالک میں 97 فیصد سے زیادہ کامیابی دکھائی۔ یہ دوا جزوی مزاحمت والے جراثیم کے خلاف بھی مؤثر رہی۔ کمپنی آئندہ برس اس کی دستیاب یقینی بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دونوں تحقیقاتی نتائج ملیریا کے علاج میں اہم پیش رفت اور مریضوں کے لیے امید کی کرن ہیں۔