پاکستان میں ذیابیطس ایک سنگین قومی صحت مسئلہ بن چکی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق ملک میں تقریباً 3 کروڑ 30 لاکھ افراد اس کا شکار ہیں۔ صرف 16 فیصد مریض اپنی شوگر کنٹرول میں رکھ پاتے ہیں۔ اس کا شکار ہر چوتھا شخص اپنی بیماری سے لاعلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار ورلڈ ڈائبٹیز ڈے 2025 کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیشن میں کیا گیا۔
ماہرین کے بقول تشویشناک بات یہ ہے کہ ذیابیطس کی شرح نوجوانوں میں بھی بڑھ رہی ہے۔ 25 سے 30 سال کے لوگ بھی اس کی وجہ سے بینائی، گردے اور دل کی بیماریوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔ غذائی رہنمائی کی کمی اور غیر صحت مند طرزِ زندگی کے سبب پیچیدگیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ بہتر شوگر کنٹرول کے لیے خوراک اور طرزِ زندگی میں تبدیلی لازمی ہے۔ حکومت اور اداروں کو چاہیے کہ صحت مند غذائی کلچر کو فروغ دیں۔ نوجوانوں کیلئے آگاہی مہمات بھی وقت کی ضرورت ہیں۔