Vinkmag ad

ہڈیوں کی کثافت کا ٹیسٹ

“Bone density test machine measuring calcium and minerals to diagnose osteoporosis

ہڈیوں کی کثافت کا ٹیسٹ (Bone Density Test) یہ جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے کہ آپ کو آسٹیو پوروسس ہے یا نہیں۔ یہ بیماری ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے، جس سے وہ آسانی سے ٹوٹ سکتی ہیں۔

اس ٹیسٹ میں ایکس رے کے ذریعے ہڈی میں کیلشیم اور دیگر معدنیات کی مقدار ماپی جاتی ہے۔ عام طور پر ریڑھ کی ہڈی، کولہے اور بعض اوقات بازو کی ہڈی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

ٹیسٹ کیوں کیا جاتا ہے؟

٭ ڈاکٹر ہڈیوں کی کثافت کا ٹیسٹ درج ذیل مقاصد کے لیے تجویز کرتے ہیں:

٭ ہڈی ٹوٹنے سے پہلے ہی اس کی کثافت میں کمی کی نشاندہی کرنا

٭ فریکچر کے خطرے کا اندازہ لگانا

٭ آسٹیو پوروسس کی تشخیص کرنا

٭ آسٹیو پوروسس کے علاج کی مانیٹرنگ کرنا

ہڈی میں منرلز جتنے زیادہ ہوں گے، ہڈی اتنی ہی مضبوط ہوگی اور اس کے ٹوٹنے کا امکان کم ہو گا۔

ہڈیوں کی کثافت کا ٹیسٹ بون سکین سے مختلف ہے۔ سکین کے لیے پہلے انجیکشن دیا جاتا ہے۔ یہ عموماً فریکچر، کینسر، انفیکشن یا دیگر ہڈی کے مسائل جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

آسٹیو پوروسس بڑی عمر کی خواتین میں زیادہ عام ہے، تاہم مرد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ عمر یا جنس سے قطع نظر، ڈاکٹر یہ ٹیسٹ درج ذیل صورتوں میں تجویز کر سکتے ہیں:

قد کم ہونا

اگر قد 1.5 انچ (3.8 سینٹی میٹر) یا زیادہ کم ہو گیا ہو تو یہ ریڑھ کی ہڈی میں چھوٹے فریکچرز کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

ہڈی ٹوٹنا

نازک ہڈیوں کے فریکچر اس وقت ہوتے ہیں جب ہڈی بہت کمزور ہو اور معمولی دباؤ مثلاً شدید کھانسی یا چھینک کے دوران بھی ٹوٹ جائے۔

کچھ ادویات کا استعمال

طویل مدتی سٹیرائیڈز، جیسے پریڈنیزون، ہڈیوں کی نشوونما میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔ اس سے آسٹیو پوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ہارمون کی سطح کم ہونا

مینوپاز کے بعد خواتین میں ایسٹروجن کم ہو جاتا ہے۔ بعض کینسرز کے علاج کے نتیجے میں مردوں میں ٹیسٹو سٹیرون کم ہو سکتا ہے، جو ہڈیوں کو کمزور کرتا ہے۔

 خطرات اور محدودیت

ہڈیوں کی کثافت کے ٹیسٹ میں درج ذیل محدودیتیں ہو سکتی ہیں:

ٹیسٹ کے طریقے

ریڑھ اور کولہے کی پیمائش زیادہ درست، لیکن مہنگی ہے۔ انگلی، بازو یا ایڑی کی پیمائش کم درست لیکن سستی ہوتی ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کے مسائل

شدید گنٹھیا، پچھلی سرجری یا سکولیوسس والے افراد کے نتائج بعض اوقات درست نہیں ہوتے۔

ریڈی ایشن کا اثر

ہڈیوں کی کثافت کے ٹیسٹ میں استعمال ہونے والے ایکس رے کی مقدار بہت کم ہوتی ہے، اس لیے یہ عام طور پر محفوظ ہے۔ تاہم حاملہ خواتین کو یہ ٹیسٹ نہیں کروانا چاہیے۔

وجہ کا پتہ نہ چلنا

ٹیسٹ صرف ہڈیوں کی کمزوری بتاتا ہے، اس کی وجہ معلوم کرنے کے لیے مزید ٹیسٹوں کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

انشورنس کی محدود کوریج

ہر انشورنس پلان اس ٹیسٹ کی ادائیگی نہیں کرتا۔ اس لیے اس ٹیسٹ سے قبل انشورنس فراہم کنندہ سے تصدیق کریں۔

ٹیسٹ کیلئے تیاری

یہ ٹیسٹ آسان، جلد مکمل ہونے والا ہے، اور اس میں درد نہیں ہوتا۔ اس کے لئے عام طور پر کوئی خاص تیاری درکار نہیں ہوتی۔

اگر حال ہی میں بیریئم ایگزیم، سی ٹی سکین یا نیوکلیئر میڈیسن ٹیسٹ کے لیے کانٹراسٹ میٹیریل لیا ہو تو پہلے ڈاکٹر کو بتائیں، کیونکہ یہ نتائج کو متاثر کر سکتے ہیں۔

خوراک اور ادویات

ٹیسٹ سے 24 گھنٹے پہلے کیلشیم سپلیمنٹس نہ لیں۔

کپڑے اور ذاتی اشیاء

آرام دہ اور ڈھیلے کپڑے پہنیں۔ زپر، بیلٹ یا بٹن والے کپڑے نہ پہنیں۔ زیورات گھر پر چھوڑیں اور جیبوں سے دھاتی اشیاء  نکال دیں۔ بعض جگہ گاؤن پہننے کو کہا جا سکتا ہے۔

ٹیسٹ کے دوران توقعات

عام طور پر یہ ٹیسٹ ان ہڈیوں پر کیا جاتا ہے جو آسٹیو پوروسس کی وجہ سے آسانی سے ٹوٹ سکتی ہیں۔ ان میں یہ حصے شامل ہیں:

٭ ریڑھ کی ہڈی کا نچلا حصہ

٭ ران کی ہڈی کا تنگ حصہ (فیمور)، کولہے کے جوڑ کے قریب

٭ بازو کی ہڈیاں

آپ ہسپتال میں ایک آرام دہ تختے یا بستر پر لیٹتے ہیں۔ ٹیسٹ کے دوران مشین جسم کے اوپر حرکت کرتی ہے تاکہ ہڈیوں کی کثافت ماپی جا سکے۔ ریڈی ایشن کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ٹیسٹ عام طور پر 10 سے 30 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے۔

چھوٹے پورٹیبل آلات انگلی، کلائی یا ایڑی کی ہڈی کی کثافت ماپ سکتے ہیں۔ یہ پیریفرل ڈیوائسز کہلاتے ہیں اور اکثر ہیلتھ میلوں یا کیمپ میں استعمال ہوتے ہیں۔

جسم کے مختلف حصوں میں ہڈیوں کی کثافت مختلف ہو سکتی ہے۔ اس لیے ایڑی کی پیمائش ریڑھ کی ہڈی یا کولہے جتنی درست نہیں ہوتی۔ اگر نتیجہ غیر معمولی آئے، تو ڈاکٹر تصدیق کے لیے ریڑھ یا کولہے کا سکین تجویز کر سکتے ہیں۔

نتائج

نتائج دو نمبروں ٹی سکور (T-score) اور زیڈ سکور (Z-score) میں ظاہر ہوتے ہیں۔ ٹی سکور بتاتا ہے کہ آپ کی ہڈی کی کثافت صحت مند نوجوان بالغ فرد کے معیار سے زیادہ ہے یا کم۔ دوسری طرف زیڈ سکور ہڈی کی کثافت کو عمر، جنس، وزن اور نسلی پس منظر کے مطابق اوسط سے موازنہ کرتا ہے۔

ٹی سکور 

1- اور اس سے اوپر: ہڈیوں کی کثافت معمول کے مطابق ہے۔

1- سے -2.5-: آسٹیو پینیا، یعنی ہڈی کمزور ہے اور آسٹیو پوروسس کا خطرہ ہے۔

2.5- اور نیچے آسٹیو پوروسس کی نشاندہی ہوتی ہے۔

زیڈ سکور 

اگر یہ بہت زیادہ اوپر یا نیچے ہو تو مزید ٹیسٹوں کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

ورزش سے خواتین کو مردوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ فائدہ

Read Next

پاکستان میں ذہنی امراض میں اضافہ، گزشتہ برس 1,000 خودکشیاں رپورٹ

Leave a Reply

Most Popular