Vinkmag ad

شاور میں چھپے اربوں بیکٹیریا، ماہرین کی تنبیہ

A close-up of a modern bathroom shower head releasing water droplets

گھروں کے عام شاورز صفائی ستھرائی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق شاور ہیڈز اور پائپوں میں اربوں بیکٹیریا اور فنگس پائے جاتے ہیں۔ نہانے کے دوران شاور میں چھپے یہ جراثیم انسانی صحت کے لیے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ پلاسٹک کے شاور ہوزز میں بیکٹیریا زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سے خارج ہونے والا کاربن جراثیموں کی خوراک بنتا ہے۔

رات بھر پانی کے ٹھہراؤ سے پیدا ہونے والی چپچپی تہہ میں بیکٹیریا تیزی سے بڑھتے ہیں۔ صبح کے وقت شاور کھولنے پر یہ پانی کے ساتھ فضا میں پھیل جاتے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق ان میں لیجیو نیلا اور مائیکو بیکٹیریا جیسے خطرناک جراثیم بھی شامل ہیں۔ یہ پھیپھڑوں کے انفیکشن اور سانس کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لیے نہانے سے پہلے ایک یا ڈیڑھ منٹ تک پانی بہنے دیا جائے۔ شاور ہیڈ کو وقتاً فوقتاً گرم پانی یا لیموں کے رس سے صاف رکھا جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شاور میں چھپے جراثیم سے عام صحت مند افراد کے لیے خطرہ کم ہے۔ تاہم بزرگ، بیمار یا کمزور مدافعت والے افراد زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز میں شاور ہیڈز کی باقاعدہ صفائی اور تبدیلی ضروری ہے۔ بیکٹیریا مکمل طور پر ختم نہیں کیے جا سکتے، لیکن ان کے خطرات کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

امریکہ میں خسرے کے کیسز کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر

Read Next

امراض کی مانیٹرنگ: کے پی میں لیب نیٹ ورک کے قیام کا فیصلہ

Leave a Reply

Most Popular