وبائی امراض سے نپٹنے کیلئے پاکستان میں ون ہیلتھ ماڈل متعارف کرایا گیا ہے۔ اس کے تحت اعلیٰ سطحی تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس گروپ کی سربراہی وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی پروفیسر شہزاد علی خان کریں گے۔ اس میں وفاقی اور صوبائی اداروں کے ساتھ عالمی شراکت دار بھی شامل ہوں گے۔
گروپ کے فرائض میں ون ہیلتھ پروگرام کی کارکردگی کا جائزہ لینا، حکمت عملی کی تیاری، اور فنڈنگ کی نگرانی شامل ہیں۔ اراکین کی مدت دو سال ہوگی، جو کارکردگی کی بنیاد پر بڑھائی جا سکتی ہے۔
صحت کے خطرات اور وبائی امراض اکثر انسان، جانور اور ماحولیاتی نظام کے درمیان جنم لیتے ہیں۔ ون ہیلتھ ماڈل میں ان عوامل کو یکجا کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں وبائی امراض سے نپٹنے کیلئے یہ ماڈل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
Tags: ون ہیلتھ